وزیر اعظم نےکانگریس پارٹی کے اقتدار میں آنے کی صورت میں بجرنگ دل پر پابندی عائد کرنےکے عزم بولا حملہ
وجئے نگر۔ (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس پارٹی کے اقتدار میں آنے کی صورت میں بجرنگ دل پر پابندی عائد کرنے کے عزم پر سخت حملہ کرتے ہوئے منگل کو کہا کہ شری رام کے بعد کانگریس کو بھگوان ہنومان سے بھی مسئلہ ہے کیونکہ اس نے اپنے انتخابی منشور میں جئے بجرنگ بلی کا نعرہ لگانے والوں کوبند کرنے کا وعدہ کیا ہے ۔مسٹرمودی کرناٹک کے وجئے نگر میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا،آج ہنومان جی کی اس مقدس سرزمین کونمن کرنا اور اس کی ترقی دیکھنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے ۔ آج جب میں یہاں ہنومان جی کو پرنام کرنے آیا ہوں، اسی وقت کانگریس پارٹی نے اپنے منشور میں بجرنگ بلی پر تالا لگانے کا فیصلہ کیا ہے ۔مسٹر مودی نے یہ بھی کہا، پہلے شری رام کو بند کیاگیاتھا اور اب انہوں نے جئے بجرنگ بلی کا نعرہ لگانے والوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ کانگریس پارٹی کو بھگوان شری رام سے بھی پریشانی ہوتی تھی اور اب اسے جئے بجرنگ بلی کہنے والوں سے بھی پریشانی ہے ۔وزیر اعظم آج صبح بنگلورو میں جاری کانگریس کے انتخابی منشور پر تبصرہ کر رہے تھے ۔
اس نے پیپلز فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے ساتھ بجرنگ دل پر پابندی لگانے کا وعدہ کیا، یہ کہتے ہوئے کہ یہ تنظیمیں اقلیتوں اور اکثریتی برادریوں کے درمیان نفرت پھیلاتی ہیں۔کانگریس کے منشور پر مزید حملہ کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ کانگریس کچھ بھی نہیں دے سکتی، لیکن نام نہاد گارنٹی کے نام پر جھوٹ بولتی ہے ، کیونکہ اس نے پہلے ہی لوگوں کا اعتماد کھو دیا ہے اور جس کا وجود شدید خطرے میں ہے ۔کرناٹک میں کانگریس پارٹی کے 40 فیصد کمیشن بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کی جانب سے لئے جانے کے الزام پر جوابی حملہ کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ عظیم پرانی پارٹی کی طرف سے دی گئی نام نہاد ضمانتوں کا مقصد اسکیموں کے لئے مختص فنڈز کا 85 فیصد اپنی جیب میں ڈالنا ہے ۔انہوں نے کہا، ‘‘کانگریس کا ٹریک ریکارڈ گارنٹی پوری کرنے کا نہیں، بلکہ غریبوں کو لوٹنے کا رہاہے ۔ قرض معافی سے لے کر ہر گھر میں بجلی کی فراہمی کی گارنٹی تک۔ کانگریس نے صرف جھوٹ بولا ہے ۔انہوں نے کہا، کانگریس گارنٹی کی بات کرتی ہے لیکن اس کا مقصد کچھ اور ہے ۔ کانگریس کی نظراسکیموں کی 85 فیصد رقم پر ہے ۔ ہمیں کرناٹک کو کانگریس کی 85 فیصد کمیشن کی عادت سے بچانا ہے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ کانگریس ایک ایسی پارٹی ہے جسے اس ملک کے ہر خطہ نے مسترد کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا، ‘‘ایک وقت تھا جب کانگریس شیخی بگھارتی تھی کہ پنچایت سے لے کر پارلیمنٹ تک پورے ہندوستان میں کانگریس کی حکومت ہے لیکن آج ہندوستان کے عوام نے کانگریس کو چند ریاستوں تک محدود کر دیا ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس کی صرف تین ریاستوں میں مکمل اکثریتی حکومت ہے ، لیکن ان کی بدعنوانی کی بھوک ان تینوں ریاستوں سے ختم نہیں ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا، اسی لیے وہ کرناٹک کے لوگوں کی کمائی پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ آپ کو کانگریس کی اس چال سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ کانگریس کی دہائیوں کے دور حکومت میں گاؤں اور شہروں کے درمیان فاصلہ بڑھ گیا تھا، لیکن بی جے پی حکومت اس فرق کو کم کرنے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا، ‘‘آج شہروں جیسی سہولیات ہمارے گاووں میں بھی پہلے سے تیزرفتاری سے پہنچ رہی ہیں۔’’
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی