کلکتہ۔ (یواین آئی) اپنی حکومت کی تیسری مدت کے دوسال مکمل ہونے پر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ریاست کے عوام کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ”ہمیں ایک حقیقی قوم بنانے، ذمہ داری کو نبھانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنی چاہئیں، کیونکہ آنے والے دنوں میں ہمیں بہت سی لڑائیاں لڑنی ہوں گی اور جیتی بھی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ عہد کیا کہ میں مرکز سے بی جے پی حکومت کو اکھاڑ پھینکنا ہے۔وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ 2021 میں بہت سارے طوفانوں کا مقابلہ کرنے کے بعدبنگال کے عوام نے اس مٹی کی حفاظت کی ذمہ داری سونپی ہے۔بائیں محاذ کی 34سالہ ظالمانہ حکومت کے بعد ہماری حکومت نے 12سال مکمل کرلئے ہیں۔ہم نے ان سالوں میں بنگال کو ترقی کو دینے میں کامیاب رہے ہیں۔ کئی محاذ پر بنگال نے نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔بجلی کی قلت کا خاتمہ ہوگیا ہے۔معاشی نظا م میں تبدیلی،انفراسٹکچر اور سیاحت میں ترقی ہوئی ہے۔آج بنگال پوری دنیا میں اپنے کاموں کی وجہ سے جاناجاتا ہے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ مجھے خیال تھاکہ بائیں محاذ کی 34سالہ حکومت کے خاتمے کے بعد ہمیں مرکز سے مدد ملے گی مگر ایسا نہیں ہوا کہ بلکہ بہت ساری اسکیموں کی رقم نہیں مل رہی ہے۔
ہمیں محروم کیا جارہا ہے۔اپنی حکومت کی دوسری سالگرہ کے موقع پر ممتا نے مختلف سرکاری پروجیکٹوں پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جن موہنی پروجیکٹ سے بنگال کے لوگوں کو کافی فائدہ ہوا ہے۔ وہ اخوت اور دیانت پر زور دیتا ہے۔ شکایت کے لہجے میں ممتا نے کہاکہ ”بہت کام کرنے کے باوجود اپوزیشن بددیانتی اور غلط معلومات پھیلا رہی ہے۔ لیکن اس میں بھی بنگالی کھڑے ہیں۔ اس کے بعد مرکزی حکومت کو براہ راست نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا،کہ لوگوں کو من کی بات، جھوٹ کی بات کرنا ہے۔ ترنمول لیڈر نے طنز کیا کہ بی جے پی انتخابات سے منسلک کرناٹک کو بھی جھوٹے وعدے دے رہی ہے۔ ممتا کے الفاظ میں، ہمیں پیسے کی طاقت، پٹھوں کی طاقت، مافیا کی طاقت اور ایک دکھی حکومت سے لڑنا ہے۔ اس کے باوجود ہمارے خیال میں بنگال کبھی نہیں ہارا۔ بنگال سر بلند رکھے گا۔بنگال کے لوگوں کو مبارکباد دیتے ہوئے ممتا نے کہاکہ ملک کے لیے ایک بات ضرور کہنی چاہیے کہ اس ملک میں تبدیلی لانا بہت ضروری ہے۔ اگلا ووٹ تبدیلی کے لیے الیکشن ہوگا۔“ انہوں نے مزید کہاکہ ”اگر ہم ظالم حکومت سے لڑنے کے بعد 12 سال میں اتنا کچھ کر سکتے ہیں تو ہم 10 سال میں جملہ حکومت سے لڑ سکتے ہیں۔ اس لیے میں تمام اپوزیشن جماعتوں سے کہوں گی آئیے متحد ہو جائیں۔ بی جے پی کو شکست دیں۔ جمہوریت میں عوام کو آخری بات کرنے دیں۔حکومت کا دوسرا سال مکمل ہونے پر وزیر اعلیٰ نے عوام کو ایک طرف لڑنے کا پیغام دیا ہے۔ دوسری طرف، انہوں نے نام لیے بغیر بی جے پی کے خلاف لڑائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ٹویٹ کیاکہ، ”2021 میں آج ہی کے دن بنگال کی ماں، مٹی اور لوگوں نے پوری دنیا کو دکھا دیا کہ جمہوریت میں انسانی طاقت سے بڑی کوئی طاقت نہیں ہے۔ اور اس کے لیے میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ہمیں حقیقی قوم کی تعمیر، ذمہ داری نبھانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنی چاہئیں۔ کیونکہ آنے والے دنوں میں ہمیں بہت سی لڑائیاں لڑنی ہوں گی اور جیتنی ہوں گی۔اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے اس سالگرہ کا مذاق اڑاتے ہوئے ٹویٹ کیاکہ انہوں نے لکھا،کہ2 مئی 2021 کو، ہم ان لوگوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو پولنگ کے بعد ہونے والے بے مثال تشدد اور دہشت گردی کا شکار ہوئے۔ اس یوم سیاہ کی دوسری برسی منائی جا رہی ہے۔ ترنمول کانگریس، جو اب ایک علاقائی پارٹی ہے، نے ہر طرح کی بربریت کا مظاہرہ کیا۔ یہ بنگال کی جمہوریت کی تاریخ کا ایک سیاہ دن ہے۔ ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔ ہم ان کو منصفانہ ٹرائل دینے کے لیے پرعزم ہیں۔ بنگال میں بی جے پی کے کارکنوں پر ہونے والے مظالم کو نہ بھولیں۔2011میں پہلی مرتبہ ممتا بنرجی کی قیادت والی ترنمول کانگریس 34 سالہ بائیں محاذ کی حکومت کو بے دخل کرنے کے بعد اقتدار میں آئی۔ تاہم اس انتخاب میں کانگریس کے ساتھ اتحاد میں لڑ کر جیت حاصل کی تھی۔ لیکن 2016 میں، جب اتحادی پارٹنر کانگریس نے بائیں محاذ کے ساتھ ممتا کی حکومت کے خلاف لڑنے کے لیے اتحادمیں شمولیت اختیار کی، تو ترنمول نے تنہا لڑائی کا سامنا کیا۔
اسی سال 211 سیٹیں جیت کر ممتا دوسری بار اقتدار میں آئیں۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں، ترنمول کو بی جے پی کو بڑا جھٹکا لگا۔ اس کے بعد، انہوں نے پرشانت کشور، ایک پول ماہر کو پارٹی کا مشیر مقرر کیا۔ 2021 کے انتخابات میں، ممتا نے 213 سیٹیں جیت کر، 77 سیٹوں پر بی جے پی کومحدود کرنے کے بعد تیسری مرتبہ اقتدار میں واپسی کی۔
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی