Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

گورکھپور میں طبی نظام کی حالت زار ناگفتہ بہ:اجے کمار للو

لکھنؤ۔اترپردیش کانگریس کمیٹی کے سابق صدر اجے کمار للو نے ریاستی ہیڈکوارٹر پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب تک وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ ساڑھے چھ سالوں میں چارسو سے زیادہ بار گورکھپور کا سفرکرچکے ہیں،اس دوران انھوں نے کئی جائزہ میٹنگیں کیں،لیکن ضلع کی طبی نظام حالت زار کا رونا رورہی ہے.

اور بازار میں دم توڑ چکا ہے،انتہاتو یہ ہے کہ دیوریا ضلع اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ کو میڈیکل کالج کا ٹراما سنٹر بنادیاگیا ہے، اور ضلع اسپتال کے ایمرجنسی کو ختم کردیاگیا ہے،صرف عمار ت بنانے سے اسپتال میں لوگوں کاعلاج نہیں ہوتا ہے،بلکہ وہاں پروسائل مہیا کرانے پڑتے ہیں۔اجے کمار للو نے کہا کہ پرائیویٹ اسپتالوں پر کوئی پابندی نہیں ہے،یہاں نوائیڈا تک صرف بی جے پی لیڈروںکے اسپتال ہیں،جہاں لوٹ مارکی مکمل چھوٹ ہے،لوٹ کو روکنے کے لئے حکومت کے پاس کوئی پالیسی نہیں ہے،میڈیکل کالج اور پرائیویٹ اسپتال کے ڈاکٹروں پر یوگی جی کیوں نہ مہربان ہوں، کیونکہ یوگی جی کے گورکھ ناتھ اسپتال میں یہ مفت سروس دیتے ہیں،ان کی کمیٹی میں لوٹ مار کا ماحول پنپ رہا ہے۔
للونے میڈیکل کالج کا حال بتاتے ہوئے کہا کہ نہرو اسپتال ۹۰۰؍سو بستروں پرمشتمل ہے،آج بھی ٹراما سنٹر اوپی ڈی،آئی پی ڈی،ومریضوںکی بھرتی ہوتی ہے،جہاں پر کئی بیڈ پرانے ہوگئے ہیں،خستہ حال مکانات،خراب وائرنگ،اور بجلی کے تار ادھر ادھر لٹک رہے ہیں،انھوں نے کہا کہ ۲۰۱۶ء میں زلزلہ آیاتھا،کئی مکانوںمیں درار پڑگئی تھی،لیکن آج بھی بھگوان بھروسے پرمیڈیکل کالج چل رہا ہے،کہا کہ ۲۷؍ جولائی کو میڈیسین ڈپارٹمنٹ میں آگ لگ گئی،اور ۱۴؍مریض جان بچانے کے لئے بھاگے،پورا وارڈ دھوئیں سے بھر گیا،بجلی کی خرابی کی وجہ سے لوگوں کوموبائل اور ٹارچ کے ذریعہ باہر نکالاگیا،ایک مریض کی موت بھی ہوگئی،جس پر انتظامیہ نے کہا کہ بیماری سے موت ہوئی ہے۔
کہاکہ میڈیکل تجویزکی درجنوں اسامیاں خالی پڑی ہیں،ڈاکٹروں کوبھرتی کرنے کے بجائے، تبادلہ کیاجارہا ہے،کنٹریکٹ پر ڈاکٹر واسٹاف رکھے جارہے ہیں،اور نہ ہی مریضو ں کو سہولتیں مہیا کی جارہی ہیں،کہا کہ ۲۲؍ جولائی ۲۰۱۶ء کو ایمس کا سنگ بنیاد وزیر اعظم کے ذریعہ ہوا،اور ۱۷؍ دسمبر ۲۰۲۱ء کو افتتاح ہوا،اس وقت بتایاگیاکہ ۳۰۰؍ سو بیڈکا اسپتال شروع ہوجائے گا، ۴۵۰؍ بستروں کا اپنے آخری دور میں ہے۔جو جنوری ۲۰۲۲ء میں شروع ہوجائے گا، اور طرح طرح کی سہولیتیں دی جائیں گی ،خوب اعلانات ہوئے ،، لیکن صرف ۲۵؍ ڈاکٹر ہی کام کررہے ہیں،اور تمام خدمات باہر سے لی جاتی ہیں،جس کی وجہ سے مریضوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے۔اجے کمار للو نے ۴۰۰؍ سے زیادہ بار گورکھپور کے دوروں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ سرکاری پیسوں کا غلط استعمال کیوں کیاجارہا ہے،اب تک کی یاتراؤں پر کتناخرچ ہوا ہے؟۔