لکھنؤ۔(نامہ نگار)کے جی ایم یو انتظامیہ پر بے ضابطگی کے گمبھیر الزامات لگے ہیں۔ داغدار ڈاکٹروں کو انتظامی عہدے پر بٹھانا، چہیتے ریٹائرڈ ملازمین کو دوبارہ نوکری دینا و خریدو فروخت سے متعلق گڑبڑی کی شکایت وزیراعظم سے کی گئی ہے۔
پی ایم او نے معاملے میں رپورٹ طلب کی ہے۔ اس سے افسروں میں افرا تفری مچی ہوئی ہے۔ موہن لال گنج رہائشی سماجی کارن سچن کمار دویدی نے بائس صفحات کے خط میں گمبھیر الزامات لگئے ہیں۔ شکایت میں بے ضابطگی تقرری کے ساتھ ساتھ دوا، ایمپلانٹ خرید، آلات کی مرمت میں بھی لاکھوں کا کھیل کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ کے جی ایم یو نے شکایتی خط کے جواب کیلئے لیگل سیل و دیگر ٹیم کو اکٹھا کیا ہے۔ کے جی ایم یو میں ملازم بھرتی میں دھاندلی کا پردہ فاش کمشنر کی رپورٹ میں ہوا تھا۔ کئی ڈاکٹرجانچ کے گھیرے میں آئے۔ الزام ہے کہ ایسے ڈاکٹروں و اسٹاف کو انتظامیہ عہدے، ایم سی آئی سیل، اگزامنیشن کنٹرولر دفتر و لیگل سیل کی کمان دے رکھی ہے۔ ریٹائرڈ ملازمین کو دوبارہ منمانی تقرری کی گئی۔ یہ ملازم وی سی دفتر میں او ایس ڈی و دیگر عہدوں پر تعینات ہیں۔
کے جی ایم یو میں کیشیم کے نام پر مریضوں کو کھڑیا سپلائی کی شکایت بھی کی گئی ہے اس میں سی ایم- پی ایم فنڈ سے ایمپلانٹ و دیگر دوا مہنگی خرید کر کمیشن خوری کے الزام لگے ہیں۔
فرضی طریقہ سے تین سالوں میں ہی بی ایڈ، ایم اے و پی ایچ ڈی کرنے والے شخص کو ریسرچ اسکیم کے تحت تقرری دی گئی ہے۔ وہیں ماں باپ کے دونوں سرکاری نوکری میں ہونے کے باوجود انوکمپا کی بنیاد پر چہیتے کو دفتر میں پی ایس بنانے کاالزام ہے۔ وہیں کے جی ایم یو کے رجسٹرار راجیش رائے نے بتایا کہ وزیراعظم دفتر سے ایک شکایتی خط کئی پنوں کا آیا ہے۔ اس میں گڑبڑی کے الزام ہیں۔ اسکے مختلف معاملے کی رپورٹ تیاری کرکے جلد ہی جواب بھیجا جائے گا۔
المزيد من القصص
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی
کانگریس چھوڑنے والے لیڈر کا انکشاف ‘شہزادے ’ کا ارادہ رام مندر پر سپریم کورٹ کےفیصلہ کو بدلنے کا: مودی