محمد سراج اور ہاردک پانڈیا کی شاندار گیند بازی کی بدولت ہندوستان نے کو سری لنکا کو دس وکٹوں سے شکست دی
کولمبو۔ (یو این آئی) محمد سراج (21 رن پر چھ وکٹ) اور ہاردک پانڈیا (تین رن پر تین وکٹ) کی شاندار گیند بازی کی بدولت ہندوستان نے اتوار کو سری لنکا کو دس وکٹوں سے شکست دے کر ایشیا کپ کا خطاب اٹھویں بار جیت لیا۔یہ ایشیا کپ سمیت ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں ہندستان کی اب تک کی سب سے بڑی جیت ہے۔
ہندوستان کو پانچ سال کے وقفے کے بعد ایشیا کپ کی چمکتی ہوئی ٹرافی گھر لانے کا موقع ملا ہے۔ اس سے قبل سال 2018 میں ہندوستان نے ایشیا کپ جیتا تھا۔اس جیت کا سہرا حیدر آباد کے کرشمائی گیند باز محمد سراج کے سر جاتا ہے جنہوں نے اپنی لہراتی گیندوں سے سری لنکا کے ٹاپ آرڈر کو تہس نہس کر دیا اور میزبان ٹیم 15.2 اوور کے کھیل میں صرف 50 رن بنا سکی۔ اس کے ساتھ سراج ون ڈے میں تیز رفتاری سے 50 وکٹیں لینے والے تیسرے ہندوستانی گیند باز بن گئے ہیں۔ اس تاریخی فتح کا سہرا حیدرآباد کے کرشماتی گیند باز محمد سراج کو جاتا ہے جنہوں نے اپنی لہراتی گیندوں سے سری لنکا کے ٹاپ آرڈر کو تہس نہس کر دیا اور میزبان ٹیم 15.2 اوورز کے کھیل میں صرف 50 رنز بنا سکی۔ اس کے ساتھ ہی اپنے کیریئر کی بہترین کارکردگی پیش کرنے والے سراج ون ڈے میں تیز رفتاری سے 50 وکٹیں لینے والے چوتھے ہندوستانی گیند باز بن گئے ہیں۔
جواب میں ہندوستان کے ایشان کشن (23) اور شبھمن گل (27) نے رسم پوری کی اور 6.1 اوور میں 51 رن بنا کر ہندوستان کی تاریخی جیت درج کی۔ یہ ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں تعاقب کرتے ہوئے ہندوستان کی سب سے بڑی جیت ہے۔ ہندوستان نے سب سے زیادہ آٹھ بار ایشیا کپ کا خطاب جیتا ہے۔ ہندستان کی یہ جیت اگلے ماہ شروع ہونے والے ورلڈ کپ میں ہندستانی کھلاڑیوں کے حوصلے بلند کرنے کے لیے سنجیونی ثابت ہوگی۔ کرکٹ شائقین کی جانب سے دیئے گئے میاں میجک کے نام سے پکارے جانے والے محمد سراج کی کرشمائی کارکردگی کے باعث آر پریم داسا اسٹیڈیم کی پچ سری لنکا کی بیٹنگ کا قبرستان بن گئی۔ ہلکی بارش کی وجہ سے تقریباً 40 منٹ کی تاخیر سے شروع ہونے والے میچ میں سراج نے اپنے دوسرے اوور میں ایک کے بعد ایک چار وکٹیں (پتھم نسانکا، سدیرا سمراوکرما، چارتھ اسالنکا، دھننجے ڈی سلوا) لے کر اپنے کیریئر کی بہترین کارکردگی کی بدولت سری لنکا کو مشکل وقت کے دلدل میں دھکیل دیا اس دلدل میں پھنسے سری لنکا کی مشکلات سے دوچار ط 15.2 اوور میں 50 رن پر سمٹ گئی۔ یہ ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ کا تیسرا کم ترین اسکور ہے جبکہ ایشیا کپ کی تاریخ میں یہ کسی بھی ٹیم کے طرف سے بنایا گیا کم ترین اسکور ہے۔
سری لنکا کی جانب سے کوسل مینڈس نے سب سے زیادہ 17 رن بنائے جب کہ مہیش تھیجنا کی جگہ ٹیم میں شامل کیے گئے دوسن ہیمنتا 13 رن بناکر ناٹ آوٹ لوٹے۔ سراج کو جسپریت بمراہ (23 رن پر ایک وکٹ) اور دوسرے سرے پر ہاردک پانڈیا کا مکمل تعاون ملا۔ اپنے پہلے ہی اوور میں بمراہ نے کوسل پریرا کو صفر پر آؤٹ کر کے میزبان ٹیم پر دباؤ ڈالا، جب کہ بعد میں ڈنتھ ویللاگے (13)، پرمود مدوشن (1) اور میتھیسا پاتھیرانا (0) کے سستے میں آؤٹ ہوجانے سے ٹیم انڈیا کو آٹھواں ایشیا کپ جیتنے کا جشن منانے کا موقع ملا۔سری لنکا کے آٹھ بلے باز اپنے انفرادی اسکور کو دوہرے ہندسے تک نہ لے جا سکے جن میں سے پانچ اپنا کھاتہ بھی نہ کھول سکے۔
المزيد من القصص
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی
کانگریس چھوڑنے والے لیڈر کا انکشاف ‘شہزادے ’ کا ارادہ رام مندر پر سپریم کورٹ کےفیصلہ کو بدلنے کا: مودی