ہندوستان کے پانچ مطالبات پر اعتراض جتایا
نئی دہلی۔ کرتار پور راہداری پر پاکستان کا دہرا رویہ سامنے آیا ہے۔ کرتار پور راہداری کے مسئلہ پر آج وزارت داخلہ اور وزارت کارجہ کے افسروں کی ایک اہم میٹنگ ہوئی جس میں پاکستان نے بھارت کی تجاویز کو منظور کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق میٹنگ میں شامل ہندوستانی وفد نے اپنے عقیدت مندوں کے تعلق سے کئی اہم مطالبات پاکستان کے سامنے رکھے جنہیں پاکستان نے منظوری نہیں دی۔
بھارت کی جانب سے روزانہ 5000عقیدتمندوں کو کرتار پور صاحب کے درشن کرنے نیز بیساکھی، گرو پورنیما و مخصوص ایام میں روزانہ 15000عقیدت مندوں کو درشن کی اجازت مانگی تھی لیکن پاکستان نے اس تجویز کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ صرف 500 عقیدت منمدوں کو درشن کی اجازت دی جائے گی حالانکہ ہندوستان کی حساب سے یہ تعداد بہت کم ہے۔
بھارت نے مطالبہ کیا تھا کہ تمام ہندوستانی شہریوں اور او سی آئی کارڈ والے افراد کو کرتار پور صاحب کے درشن کی اجازت دی جائے لیکن پاکستان نے کہا کہ صرف سکھ فرقے کو ہی درشن کی اجازت دی جائے گی۔ تیسری مامنگ میں بھارت نے پاکستان سے کہا کہ ایک کنبہ یا گروپ چاہے جتنا بڑا ہو اسکو درشنکی اجازت دی جائے۔ پاکستان نے اس مانگ کو بھی رد کرتے ہوئے کہا کہ صرف اور صرف 15عقیدت مندوں کے گروپ کو ایک مرتبہ میں بھارت سے درشن کی اجازت دی جائے گی۔
بھارت نے ایک مطالبہ یہ بھی کیا کہ عقیدت مند درشن کے لئے گاڑی سے جائے یا پیدل اسکی خواہش کا احترام کیا جائے ۔ پاکستان نے کہا کہ سرحد کے پار درشن کے لئے کوئی پیدل نہیں جا سکتا اسے صرف گاڑی سے ہی درشن کی اجازت دی جائے گی۔ کرتار پور صاحب کو مہاراجہ رنجیت سنگھ اور چند عقیدت مندوںنے 100ایکڑ زمین ہدیہ کی تھی۔
پاکستان اس زمین کا استعمال اپنے لئے کر رہا ہے۔ بھارت نے مطالبہ کیا کہ 100ایکڑ زمین کرتار پور ساحب ٹرسٹ میں رکھی جائے۔ پاکستان نے اس مطالبہ کو بھی نا منظور کر دیا۔
وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق پاکستان کے ساتھ 1974میں ایک ایم او یو دونوں ملکوں میں واقع مذہبی مقامات کے تعلق سے ہوا تھا جس میں 15مذہبی مقام پاکستان میں تھے۔ بھارت کے عقیدت مند انکا درشن کر سکتے ہیں اور7مذہبی مقام بھارت میں ہیں۔
1974میں ہوئے ایم او یو میں پاکستان نے کرتار پور صاحبکو شامل نہیںکیا تھا۔ہندوستان کی خواہش ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان ایک کرتار پور صاحب کے تعلق سے دونوں ملکوں میں ایک ایم او یو ہو جس سے بھارت کے عقیدت مند ٹھیک سے درشن کر سکیں۔ لیکن پاکستان نے ہندوستانی وفد سے یہ کہا کہ وہ صرف دو سال کے لئے ہیہ ایم او یو پر دستخط کرنا چاہتا ہے۔ بھارت نے اس پر بھی سخت اعتراض کیا۔
المزيد من القصص
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی
کانگریس چھوڑنے والے لیڈر کا انکشاف ‘شہزادے ’ کا ارادہ رام مندر پر سپریم کورٹ کےفیصلہ کو بدلنے کا: مودی