مدھیہ پردیش میں انتخابی مہم کے دوران وزیر اعظم نے راہل گاندھی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا
بیتول۔ (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کسی کا نام لیے بغیر کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس لیڈروں کو اپنے ملک کی کامیابیوں کو نہ دیکھنے کی ذہنی بیماری ہے ۔مسٹر مودی مدھیہ پردیش میں انتخابی مہم کے دوران بیتول ضلع میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ کانگریس ان دنوں ساتویں آسمان پر اڑ رہی ہے ۔
پارٹی لیڈروں کو زمینی حقیقت کا علم نہیں۔ کل ایک ‘عالم لیڈر’ کہہ رہا تھے کہ ہندوستان میں زیادہ تر لوگوں کے پاس میڈ ان چائنا موبائل ہوتاہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے لوگ کس دنیا میں رہتے ہیں؟ پارٹی لیڈروں کو اپنے ملک کی کامیابیاں نہ دیکھنے کی ذہنی بیماری ہے ۔ پتہ نہیں کانگریس کے لیڈر کس قسم کے غیر ملکی چشمپ لگاتے ہیں، انہیں ملک کے حالات کا بھی پتہ نہیں ہے ۔اسی سلسلے میں مسٹر مودی نے کہا کہ ہندوستان دنیا میں موبائل فون بنانے والا دوسرا بڑا ملک ہے ۔ جب کانگریس مرکزی حکومت میں تھی تو ہندوستان میں 20 ہزار کروڑ روپے سے کم کے موبائل بنتے تھے ۔ آج 3.5 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے موبائل تیار کیے جا رہے ہیں۔ ہندوستان تقریباً ایک لاکھ کروڑ روپے کے موبائل فون برآمد کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ انتخابات کے دوران ‘میک ان انڈیا’ کی بات کرتے ہیں وہ کبھی ‘لوکل کے لئے ووکل ’ کیوں نہیں ہوتے ۔ کانگریس لیڈر ملکی مصنوعات کی تشہیر کرنے میں شرم کیوں آتی ہے ؟ ان کا بیرونی ممالک سے ایسا کونسا گٹھ جوڑ ہے کہ وہیں سے سامان لانا چاہیے ۔مسٹر گاندھی نے مدھیہ پردیش میں ایک انتخابی ریلی میں کہا تھا کہ زیادہ تر ہندوستانیوں کے پاس میڈ ان چائنا موبائل ہوتا۔ کانگریس اس سلسلے کو تبدیل کرنا چاہتی ہے اور میڈ ان مدھیہ پردیش موبائل کے استعمال کو بڑھانا چاہتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے 17 نومبر کی ووٹنگ کی تاریخ قریب آرہی ہے ، کانگریس قائدین کے دعوے بے نقاب ہوتے جارہے ہیں۔ پورے مدھیہ پردیش سے خبریں موصول ہو رہی ہیں کہ کانگریس نے شکست قبول کر لی ہے اور خود کو قسمت پر چھوڑ دیا ہے ۔ سادھو مہاتما ؤں کے پاس ڈورے دھاگے کے جا رہے ہیں، تاکہ ان کا کچھ نصیب کھل جائے ۔ کانگریس کے پرانے لوگ کہیں نظر نہیں آرہے ہیں۔ کانگریس والے حیران ہیں کہ وہ عوام سے کس طرح بات کریں۔ انہوں نے مان لیا ہے کہ جھوٹے وعدے مودی کی ضمانت کے سامنے ایک لمحے کے لیے بھی نہیں ٹھہر سکتے ۔قبائلی اکثریت والے بیتول ضلع میں انہوں نے کہا کہ ملک میں ڈھائی کروڑ کسان موٹے اناج اگاتے ہیں۔ بی جے پی نے پہلی بار ایسے چھوٹے کسانوں کے بارے میں سوچا۔ اسے شری ان کی شناخت دی۔ اس سلسلے میں، انہوں نے کہا کہ وہ امریکہ گئے ، جہاں انہیں وائٹ ہاؤس میں موٹے اناج کا کھانا پیش کیا گیا۔ ہندوستان نے جی 20 کے رہنماؤں کو بھی یہی کھلایا۔ اب موٹا اناج فائیوا سٹار ہوٹلوں میں ملتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ملک بھر میں ایتھنول پلانٹس لگا رہی ہے ۔ مکئی سے ایتھنول نکالنے کی وجہ سے اب کسانوں کو مکئی کے لیے زیادہ پیسے مل رہے ہیں۔
المزيد من القصص
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی
کانگریس چھوڑنے والے لیڈر کا انکشاف ‘شہزادے ’ کا ارادہ رام مندر پر سپریم کورٹ کےفیصلہ کو بدلنے کا: مودی