Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

پٹنہ ہائی کورٹ کی مداخلت کے بعد وکلا اور پولیس میں صلح

پٹنہ۔ (یو این آئی) پٹنہ سول کورٹ میں پولیس کے ساتھ تنازعہ پر وکلا کی جاری ہڑتا ل کے دوران آج ہائی کورٹ کی مداخلت کے بعد دونوں فریقین نے صلح کرلی۔وکلا کی جاری ہڑتال کی اطلاع ملنے کے بعد پٹنہ ہائی کورٹ نے منگل کو خط لکھ کر ضلع اور سیشن جج کو معاملہ کے دونوں فریقین کے مابین صلح کراکے عدالت کے کام کاج کو احسن طریقہ سے چلانے کی ہدایت دی تھی۔ خط ملنے کے بعد پٹنہ کے ضلع اور سیشن جج ردرپرکاش مشرا نے ڈسٹرکٹ ایڈوکیٹ یونین کے عہدیداروں سے بات چیت کی تھی جس کے بعد آج یونین کی میٹنگ میں وکلا نے ہائی کورٹ کی ہدایت پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے ضلع جج کو منظور کردہ تجویز کی کاپی بھیج دی ۔

\

ضلع جج نے فوری طورپر پولیس انتظامیہ اور یونین کے عہدیداروں کی میٹنگ بلاکر بات چیت کی اور دونوں فریقین کی رضامندی سے معاملہ کو نپٹایا گیا۔ میٹنگ میں اتفاق رائے سے یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ دونوں فریق ایک دوسرے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کریں گے اور مستقبل میں اس طرح کے واقعات پھر سے نہ ہوں اس کا بھی خیال رکھیں گے۔میٹنگ میں ضلع جج کے علاوہ چیف جسٹس کرشن بہار پانڈے، مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے خصوصی جج دیوراج ترپاٹھی، سٹی پولیس سپرنٹنڈنٹ (وسطی) پران توش کمار داس، ایڈوکیٹ یونین کے صدر اشوک کمار سنہا، سکریٹری راجیش کمار اور یونین کے تین سینئر رکن ناگیندر شرما، اشوک کمار یادو اور کرشن دیو مشرا موجود تھے۔ میٹنگ کے منٹس کی کاپی یونین اور دیگر متعلقہ فریقین کو بھیج دی گئی ہے۔ میٹنگ میں فیصلے کے بعد وکلا نے 4اپریل 2019سے عدالتی کام کاج شروع کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔یونین کے سکریٹری راجیش کمار نے یہاں بتایا کہ 4 اپریل کو صبح 9بجے جنرل باڈی کی میٹنگ بلائی گئی ہے جس میں ضلع جج کے یہاں ہوئی میٹنگ اور متعلقہ خط کی اطلاع وکلا کو دی جائے گی۔خیال رہے کہ عدالت میں پیشی کے لئے لائے گئے ملزم سے بات چیت کرنے کے سوال پر وکلا اور پویس کے مابین تنازعہ ہوگیا تھا۔ اس کے بعد ضلع جج اور پولیس کے سینئر حکام کی مداخلت سے معاملہ کسی طرح حل ہو ا تھا لیکن وکلا قصوروار پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کے پورا نہیں ہونے اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی افواہ کے بعد مشتعل ہوکر 30مارچ سے ہڑتال پر چلے گئے۔