Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

وزیر اعلیٰ نے اضلاع میں شدید بارش کے بعد کئے جارہے کاموں کالیاجائزہ

آسمانی بجلی گرنے سے جان و مالی نقصان پر متاثرہ اہل خانہ کو فوراً مالی مدد دستیاب کرانے کی ہدایت

لکھنو۔وزیر اعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ نے آج اپنی سرکاری رہائش گاہ پرطلب کی گئی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں ریاست کے مختلف اضلاع میں شدید بارش کے بعد مفاد عامہ کے پیش نظر کی جارہی کوششوں کا جائزہ لیا اور ضروری ہدایات دیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں شدید بارش کے بعد آئندہ چند دنوں میں ریاست کی مختلف ندیوں کی سطح آب میں اضافے کا امکان ہے۔ اس کے پیش نظر محکمہ آبپاشی اور آبی وسائل کے ساتھ ساتھ راحت اور بچاو سے متعلق تمام محکمے الرٹ موڈ میں رہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس سال اب تک ریاست کے 24 اضلاع میں معمول سے زیادہ بارش ہوئی ہے جبکہ 31 اضلاع میں اوسط سے کم بارش درج کی گئی ہے۔ ماہرین موسمیات کے مطابق جولائی کے مہینے میں ان اضلاع میں اچھی بارش کا امکان ہے۔ بدلتے ہوئے موسمی حالات پر مسلسل نظر رکھی جائے۔ گزشتہ چند دنوں میں کئی مقامات پر آسمانی بجلی گرنے سے جانی و مالی نقصان کی افسوسناک اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ایسے متاثرہ خاندانوں کو فوری طور پر منظور امدادی رقم فراہم کرائی جائے۔ اس سال مشرقی اتر پردیش میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ آسمانی بجلی کی درست پیشین گوئی کے بہتر نظام کوفروغ دیکر (ارلی وارننگ سسٹم) انسانی مویشی نقصان کو کم سے کم رکھنے کے لیے ضروری ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت ہند بھی ہر گاوں میں رین گیج لگانے کے عمل میں تعاون کر رہی ہے، اس کام کو تیزی کیساتھ پورا کیا جائے۔ ریونیو، راحت اور زرعی محکمہ، اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، ریموٹ سینسنگ اتھارٹی، انڈین میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ، سینٹرل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ساتھ رابطہ قائم کر یں اور ایسا نظام تیار کریں، تاکہ عام لوگوں کو موسم کی درست معلومات بروقت مل سکیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیلاب،زیادہ بارش کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جائے۔ کئی مقامات پر دریائے گنگا کے پانی کی سطح میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اسی طرح تمام دریاوں کے پانی کی سطح کی مسلسل نگرانی کی جائے۔ این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، پی اے سی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیموں کی فلڈ یونٹس کو متاثرہ اضلاع میں 24X7 ایکٹیو موڈ میں رہے۔ ضرورت کے مطابق ڈیزاسٹر مینجمنٹ فرینڈ اور سول ڈیفنس کے رضاکاروں کی ضرورت کے مطابق مدد لی جائے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سیلاب کے ساتھ ساتھ پانی بھراو سے نمٹنے کے لیے ٹھوس کوششیں کرنی ہوں گی۔ ضلع مجسٹریٹ، میونسپل کمشنر/ایگزیکٹیو آفیسر اور پولیس کی مشترکہ ٹیم کو پانی جمع ہونے سے روکنے کے لیے مقامی ضروریات کے مطابق انتظامات کریں۔ ضلع مجسٹریٹ، علاقائی ایم پی، ایم ایل اے، ضلع پنچایت صدر، میئر، بلدایاتی ادارے کے چیئرمین/صدر کے ساتھ مذاکرہ کرکے پانی بھراوکے حل کے لیے ضروری کارروائی کی جائے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ تمام بیحد حساس پشتوں پر اسسٹنٹ انجینئر سطح کے انچارج افسران کو نامزد کیا گیا ہے، وہ 24X7 الرٹ موڈ میں رہیں۔ علاقائی افسران/ملازمین کے ذریعے پشتوں پر مسلسل معائنہ اور مسلسل نگرانی کی جائے۔ بارش کے ابتدائی دنوں میں ریٹ ہول/رین کٹ کے حالات پر نظر رکھیں۔ پشتوں کی گشت مسلسل کی جائے۔ کشتیوں، راحتی اشیا ، پیٹرو میکس وغیرہ کا بروقت انتظام کرلیں۔ سیلاب/زیادہ بارش سے متاثرہ علاقوں میں راحتی کاموں میں کوئی تاخیر نہ ہو۔ متاثرہ خاندانوں کو فوری طور پر ہر ضروری مدد فراہم کی جائے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ خوش آئند ہے کہ اس سال تمام اضلاع میں دھان کی روپائی معمول کے مطابق جاری ہے۔