نئی دہلی۔ (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے نئے بھرتی ہونے والوں کو 51,000 سے زیادہ تقرری نامے تقسیم کیے ہیں۔ روزگار میلہ ملک بھر میں 45 مقامات پر منعقد ہوا۔ اس روزگار میلہ کے پروگرام کے ذریعے ، وزارت داخلہ مختلف مرکزی مسلح پولیس فورس (سی اے پی ایف) جیسے سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف)، بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف)، سشستر سیما بل (ایس ایس بی)، آسام رائفلز، سینٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس (سی آئی ایس ایف)، انڈو تبتی بارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی) اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے ساتھ ساتھ دہلی پولیس میں اہلکاروں کی بھرتی کر رہی ہے ۔
ملک بھر سے منتخب ہونے والے نئے بھرتی ہونے والے ، وزارت داخلہ کے تحت مختلف اداروں میں کانسٹیبل (جنرل ڈیوٹی)، سب انسپکٹر (جنرل ڈیوٹی) اور نان-جنرل ڈیوٹی کیڈر کی پوسٹوں جیسے مختلف عہدوں پر کام کریں گے ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے نئے تقرری پانے والے افراد کو ’امرت کال‘ کے دوران ’امرت رکشک‘ کے طور پر منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے انہیں امرت رکشک کہا کیونکہ نئے تعینات ہونے والے نہ صرف ملک کی خدمت کریں گے بلکہ ملک اور اہل وطن کی بھی حفاظت کریں گے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ’’آپ اس ’امرت کال‘ کے ’امرت رکشک‘ ہیں‘‘۔وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ روزگار میلہ کا یہ ایڈیشن ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب قوم فخر اور اعتماد سے لبریز ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چندریان 3 اور پرگیان روور مسلسل چاند کی تازہ ترین تصاویر منتقل کر رہے ہیں۔ اس باوقار لمحے میں، وزیر اعظم نے کہا کہ نئے بھرتی ہونے والے اپنی زندگی کے سب سے اہم سفر کا آغاز کر رہے ہیں۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے تمام نئے تعینات ہونے والوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔وزیر اعظم نے اس ذمہ داری پر زور دیا، جو دفاع یا سیکورٹی اور پولیس فورسز کے لیے منتخب کئے جانے کے ساتھ ساتھ آتی ہے اور کہا کہ حکومت فورسز کی ضروریات کے بارے میں بہت سنجیدہ ہے ۔ انہوں نے نیم فوجی دستوں کی بھرتی میں بڑی تبدیلیوں کا ذکر کیا۔ بھرتی کا عمل درخواست داخل کرنے سے لے کر حتمی انتخاب تک تیز ہو گیا ہے ، پہلے کی طرح انگریزی یا ہندی کی جگہوں پر 13 مقامی زبانوں میں امتحانات منعقد کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے چھتیس گڑھ کے نکسلی تشدد سے متاثرہ علاقوں میں سیکڑوں قبائلی نوجوانوں کی موجودہ اصولوں میں نرمی کرتے ہوئے بھرتی کرنے کا ذکر کیا۔ انہوں نے سرحدی علاقے اور انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں کے نوجوانوں کے لیے خصوصی کوٹہ کے بارے میں بھی بتایا۔قوم کی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے نئے بھرتی ہونے والوں کی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کے ذریعے محفوظ ماحول ترقی کی رفتار کو تیز کرتا ہے ۔ اتر پردیش کی مثال دیتے ہوئے وزیر اعظم نے ذکر کیا کہ ریاست کبھی ترقی میں پیچھے رہ گئی تھی اور جرائم کے معاملے میں بھی سرکردہ ریاستوں میں سے ایک تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اتر پردیش میں قانون کی حکمرانی کے آغاز کے ساتھ، ریاست اب ترقی کی نئی بلندیوں کو چھونے کے قابل ہے اوراس ریاست میں خوف سے پاک ایک نیا معاشرہ قائم کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’امن و امان کے اس طرح کے انتظامات سے لوگوں کے دلوں میں پیدا ہونے والے یقین کی تصدیق ہوتی ہے ‘۔ انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ جرائم کی شرح میں کمی کے ساتھ ریاست میں سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے اور یہ بھی نشاندہی کی کہ جن ریاستوں میں جرائم کی شرح زیادہ ہے ، وہاں بہت کم سرمایہ کاری ہو رہی ہے اور روزگار کے تمام مواقع رک گئے ہیں۔سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت کے طور پر ہندوستان کی حیثیت کا ذکر کرتے ہوئے ، وزیراعظم نریندر مودی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ’ہندوستان اس دہائی کے دوران دنیا کی تین اعلی معیشتوں میں شامل ہو جائے گا‘۔ وزیراعظم نے کہاکہ ’مودی انتہائی ذمہ داری کے ساتھ ایسی ضمانتیں دیتے ہیں‘۔ عام شہری پر بڑھتی ہوئی معیشت کے اثرات کو جاری رکھتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ معیشت کی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے یہ ضروری ہے کہ ہر شعبہ ترقی کرے ۔ انہوں نے وبائی امراض کے دوران ادویہ سازی کی صنعت کے کردار کے بارے میں بات کی۔ آج ہندوستان کی ادویہ سازی کی صنعت کی مالیت تقریباً 4 لاکھ کروڑ روپے ہے اور ایک اندازے کے مطابق 2030 تک اس صنعت کی مالیت تقریباً 10 لاکھ کروڑ روپے ہوگی۔ اس ترقی کا مطلب یہ ہے کہ فارما انڈسٹری کو آنے والے برسوں میں مزید نوجوانوں کی ضرورت ہو گی، جس سے روزگار کے بہت سے مواقع پیدا ہوں گے ۔آٹوموبائل اور موٹر گاڑیوں میں استعمال ہونے والے کل پرزوں کی صنعت کی توسیع پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ دونوں صنعتوں کی مالیت 12 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ہے اور آنے والے برسوں میں اس میں مزید اضافہ ہونے کی امید ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آٹوموبائل انڈسٹری کو اس شرح نمو کو برقرار رکھنے کے لیے مزید نوجوانوں کی ضرورت ہوگی، جس سے ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے ۔ انہوں نے فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے بارے میں بھی بات کی، جس کی مالیت گزشتہ سال تقریباً 26 لاکھ کروڑروپے تھی اور کہا کہ اگلے ساڑھے تین برسوں میں یہ مالیت بڑھ کر 35 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’توسیع کے ساتھ روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوتا ہے ‘۔بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ گزشتہ نو برسوں کے دوران مرکزی حکومت نے بنیادی ڈھانچے پر 30 لاکھ کروڑ سے زیادہ خرچ کیے ہیں۔ اس سے روابط کے ساتھ ساتھ سیاحت اور مہمان نوازی کو فروغ مل رہا ہے ، نئی ملازمتیں پیدا ہو رہی ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ 2030 تک سیاحت کا شعبہ معیشت میں 20 لاکھ کروڑ سے زیادہ کا تعاون پیش کرے گا، جس سے 13-14 کروڑ ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ صرف اعداد وشمار نہیں ہیں، بلکہ یہ ترقی عام شہریوں کی زندگیوں کو روزگار کے مواقع پیدا کرنے ، زندگی گزارنے میں آسانی اور آمدنی میں اضافہ کرکے متاثر کرے گی۔وزیر اعظم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ’گزشتہ 9 برسوں میں حکومت کی کوششوں سے وجود میں آنے والے تبدیلی کے نئے دور کا مشاہدہ کیا جا سکتا ہے ‘۔ انہوں نے اس بارے میں بتایا کہ ہندوستان نے گزشتہ سال ریکارڈ برآمدات کرنا عالمی منڈی میں ہندوستان میں تیار کی جانے والی اشیاء کی مانگ میں اضافہ کی علامت ہے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ اس کے نتیجے میں پیداوار میں اضافہ ہوا ہے ، روزگار میں اضافہ ہوا ہے اور اس طرح کنبوں کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا کا دوسرا سب سے بڑا موبائل بنانے والا ملک بن گیا ہے اور ہندوستان میں موبائل فون کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی