Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

ورلڈ کڈنی ڈے ، ہر دس میں سے ایک شخص کڈنی امراض سے متاثر

لکھنؤ۔ (نامہ نگار)کڈنی جسم کا ایک اہم حصہ ہے ۔ کڈنی خون کو صاف کرتی ہے اور فلٹر اشیاء کو پیشاب میں بدلتی ہے۔ ہمارے ملک میں ہر دس میں سے ایک شخص کڈنی کے مرض میں مبتلا رہتا ہے۔ ایک بار کڈنی خراب ہونے پر اسکا زندگی بھر علاج چلتا ہے۔ ملک میں تقریباً ڈیڑھ سے دو لاکھ لوگوں کو ہر سال کڈنی ٹرانس پلانٹ کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ صرف ساڑھے سات ہزار لوگوں کی کڈنی ٹرانس پلانٹ ہو رہی ہے۔ یہ اطلاع ڈاکٹر رام منوہر لوہیا انسٹی ٹیوٹ کے نیفرولوجی شعبہ کے ڈاکٹر ابھیلاش چندرا نے ورلڈ کڈنی پرمنعقد کانفرنس میں دی ہے۔

ڈاکٹر ابھیلاش چندرا نے بتایا کہ انسٹیٹیوٹ میں اب تک 49 کڈنی ٹرانس پلانٹ ہو چکے ہیں۔ وہیں ہفتہ بھر میں ایک اور کڈنی ٹرانس پلانٹ ہونے والا ہے۔ لکھنؤ کا رہنے والے 30 سالہ نوجوان کاکڈنی ٹرانس پلانٹ کیا جانا ہے۔ کڈنی ڈونر انکے والد ہی ہیں، ٹرانس پلانٹ کی ساری تیاری کی جاچکی ہے۔ ابھی تک انسٹی ٹیوٹ میں بلڈ رلیشن میں ہی کڈنی ٹرانس پلانٹ کیا جارہا ہے۔
ڈاکٹر ایشور نے بتایا کہ جلد ہی اے بی او انکمپیٹبل میں بھی کڈنی ٹرانس پلانٹ شروع کیا جائیے گا۔ جس میں بلڈ گروپ اور قریبی رشتہ نہ ہونے پر بھی کڈنی ٹرانس پلانٹ کیا جاسکتا ہے۔ اس سے کڈنی کے مریضوں کی ویٹنگ کم ہونے میں مدد ملے گی۔ انہوں نےبتایا کہ ابھی کیڈیورک کڈنی ٹرانس پلانٹ شروع نہیں ہوئے ہیں۔ اسکے لئے ابھی انسٹی ٹیوٹ میں سہولت نہیں ہیں۔ڈاکٹر ابھیلاش چندرا نے بتایا کہ کڈنی کے مریضوں کو انفکشن سے بچنا بے حد ضروری ہوتا ہے۔ ایک سال تک تقریباً 90 فیصد کڈنی ٹرانس پلانٹ کے مریض سروائیو کر جاتے ہیں۔ وہیں پانچ سال تک 60 سے 70 فیصد وہیں 10 سال میں30 سے 40 فیصد کڈنی ٹرانس پلانٹ کے مریض زندہ رہ پاتے ہیں۔ کڈنی کے مریضوں کو انفکشن سے بچنا ضروری ہوتا ہے۔ وہیں دوائیں روزانہ لینا ضروری ہوتا ہے۔