Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

ملک میں قابل تجدید توانائی کے ذخیرہ کے لیے سبسڈی کافیصلہ

مرکزی کابینہ کی میٹنگ کےبعد مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکرنے فیصلوں کااعلان کیا

نئی دہلی۔ (یو این آئی) حکومت نے ملک میں قابل تجدید توانائی کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے بڑی بیٹریوں کی تیاری پر 3760 کروڑ روپے کی سبسڈی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔


وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں آج یہاں مرکزی کابینہ کی میٹنگ کے فیصلوں کے بارے میں بتاتے ہوئے اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ سال 2030 تک ملک کی توانائی کی کل ضروریات کا کم از کم 50 فیصد غیر حیاتیاتی وسائل سے پورا کیا جائے گا۔ ایسا کرنے کے لیے ضروری ہے کہ قابل تجدید توانائی کو فروغ دیا جائے ۔مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ اس وقت ملک میں ہوا سے توانائی کی پیداوار 40 GW (40 ہزار میگاواٹ) ہے اور شمسی توانائی کی پیداوار 71 GW (71000 میگاواٹ) تک ہے ۔ ملک کی بجلی کی کل پیداوار میں ان دونوں ذرائع کا حصہ 15 فیصد ہے ۔ اگر پن بجلی کو شامل کیا جائے تو ملک میں تقریباً 25 فیصد بجلی غیر حیاتیاتی ذرائع سے پیدا کی جا رہی ہے ۔
مسٹر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ حکومت نے 3760 کروڑ روپے کی وائبلٹی گیپ فنڈنگ (VGF) کا انتظام کیا ہے تاکہ 4000 میگاواٹ فی گھنٹہ سے زیادہ کی بیٹریوں کی تیاری کی حوصلہ افزائی کی جا سکے اور قابل تجدید ذرائع سے بجلی ذخیرہ کرنے کے نظام میں کمی کو دور کیا جا سکے ۔ وی جی ایف کی فراہمی حکومت کی طرف سے ایسے منصوبوں کے لیے کی جاتی ہے جو اہم ہیں لیکن ابتدائی طور پر حکومتی تعاون کے بغیر کسی بھی سرمایہ کار کے لیے عملی نظر نہیں آتے ۔ اس کے تحت ہر یونٹ کو سرمائے کی لاگت کا 40 فیصد تک امداد ملے گی۔ مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ بڑی بیٹریوں کی تیاری پر وی جی ایف کی یہ امداد 2030-31 تک دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پیداواری اور ذخیرہ کرنے والے یونٹس کو 85 فیصد توانائی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو دینا ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ باقی توانائی کسی اور کو دے سکیں گے ۔ اس سے پیداوار اور کھپت دونوں میں اضافہ ہوگا۔حکومت کو امید ہے کہ یہ ترغیب قابل تجدید توانائی ذخیرہ کرنے والی بیٹریوں کی تیاری کے میدان میں 9500 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کرے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ملک میں کاربن کے اخراج کو کم کرنے اور حیاتیات پر مبنی ایندھن پر انحصار کم کرنے میں بہت کارآمد ثابت ہوگا۔