نئی دہلی۔ (یو این آئی) عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے منگل کو کہا کہ منی پور میں نہ صرف آئین کی خلاف ورزی ہوئی ہے بلکہ انسانیت پر بھی حملہ ہوا ہے ، اس لیے مرکزی حکومت کو فوری طور پر ویرین سنگھ حکومت کو برخاست کرکے وہاں صدر راج نافذ کرنا چاہیے.
اے اے پی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ راگھو چڈھا نے آج نامہ نگاروں سے کہا کہ پارلیمنٹ میں شاید ہی کبھی ایسا ہوا ہوگا، جب ملک کے ایک بہت ہی سلگتے معاملے پر سوال کرنے پر کسی راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ کو معطل کیا گیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی رکن پارلیمنٹ کی پورے اجلاس کے لیے معطلی خاص حالات میں کی جاتی ہے ۔ ایسا اس وقت کیا جاتا ہے جب اس رکن پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کے اندر کوئی پرتشدد حرکت کی ہو یا اس نے پارلیمنٹ کی قرارداد پھاڑ کرچیئرمین کی کرسی کی طرف پھینکا ہو یا پھر اس نے کسی حرکت سے پارلیمنٹ کے وقار کو ٹھیس پہنچائی ہو۔مسٹر چڈھا نے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ کو صرف چیئرمین کی کرسی کے قریب جا کر سوال پوچھنے پر پورے اجلاس سے معطل کر دیا گیا ہے ۔ منی پور کا واقعہ صرف ایک ریاست کا مسئلہ نہیں ہے ، بلکہ قومی سلامتی سے جڑا معاملہ ہے ، اس لیے پارلیمنٹ میں اس معاملے پر جامع اور خصوصی بحث کی ضرورت ہے ۔اے اے پی لیڈر نے کہا کہ منی پور میں تشدد کا اثر پڑوسی ریاستوں پر بھی پڑنا شروع ہو گیا ہے ۔ آج میزورم میں بھی منی پور کی طرز پر ایک واقعہ پیش آیا، جہاں ایک خاص برادری سے تعلق رکھنے والے لوگوں پر حملہ کیا گیا اور انہیں ریاست چھوڑنے کو کہا گیا۔ اگر اس معاملے کو جلد حل نہیں کیا گیا تو یہ پوری شمال مشرقی ریاستوں کے لیے خطرہ بن سکتا ہے ۔رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ منی پور میں نہ صرف آئین کی دفعہ 355 اور 356 کی خلاف ورزی ہوئی ہے بلکہ وہاں انسانیت پر بھی حملہ کیا گیا ہے ۔ حکومت امن و امان برقرار رکھنے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہے ۔ امن و امان کی صورتحال حکومت کے کنٹرول سے باہر ہو چکی ہے ۔ اس لیے مرکزی حکومت کو فوری طور پر ریاستی حکومت کو برخاست کرکے وہاں صدر راج نافذ کرنا چاہیے ۔
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی