Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

لکشدیپ کی خوبصورتی کے مقابلے میں دنیا کی دوسرے مقامات پھیکے : مودی

وزیر اعظم نےکشدیپ کے کاوارتی میں 1150 کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا

کاوارتی ۔ (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے آج لکشدیپ کے کاوارتی میں 1150 کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا، قوم کو وقف کیا اور ان کا سنگ بنیاد رکھا۔ آج کے ترقیاتی منصوبے ٹیکنالوجی، توانائی، آبی وسائل، صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں کا احاطہ کرتے ہیں۔

وزیر اعظم نے لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت طلباء کو لیپ ٹاپ دیئے اور بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کے تحت اسکولی طلباء کو سائیکلیں دیں۔ انہوں نے کسانوں اور ماہی گیرمستفیدین کو پی ایم کسان کریڈٹ کارڈ بھی دئیے ۔اس موقع پر ایک عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ لکشدیپ کی خوبصورتی بیان سے باہر ہے اور اور انہوں نے شہریوں سے ملنے کے لیے اگاتی، بنگارام اور کاوارتی کا دورہ کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا ‘‘ اگرچہ لکشدیپ کا جغرافیائی رقبہ چھوٹا ہے ، لیکن لوگوں کے دل سمندر کی طرح گہرے ہیں۔ ’’ وزیراعظم نے دور دراز، سرحدی یا ساحلی اور جزیرہ نما علاقوں کو طویل عرصے تک نظر انداز کئے جانے کا اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہماری حکومت نے اب ایسے علاقوں کو اپنی ترجیحات میں شامل کیا ہے ‘‘۔ انہوں نے علاقے کے لوگوں کو بنیادی ڈھانچہ ، کنکٹویٹی ، پانی، صحت اور بچوں کی دیکھ بھال سے متعلق منصوبوں کے لیے مبارکباد دی۔مسٹر مودی نے لکشدیپ کی ترقی کے لیے حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالی اور پی ایم آواس یوجنا (گرامین) کی 100فیصد عمل آوری کے حصول ہر استفادہ کنندہ کو مفت راشن دستیاب کرائے جانے ، پی ایم کسان کریڈٹ کارڈ اور آیوشمان کارڈ کی تقسیم اور ترقی کے علاوہ آیوشمان آروگیہ مندر ہیلتھ اینڈ ویلنس سنٹرکے بارے میں بھی بتایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘ مرکزی حکومت تمام سرکاری اسکیموں کو ہر استفادہ کنندہ تک پہنچانے کی کوشش کرتی ہے ‘‘، براہ راست بینیفٹ ٹرانسفرکے ذریعے مستحقین کو رقم کی تقسیم کے دوران حاصل ہونے والی شفافیت کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ اس سے بدعنوانی پر کافی حد تک قابو پایا گیا ہے ۔ انہوں نے لکشدیپ کے لوگوں کو یقین دلایا کہ ان کے حقوق چھیننے کی کوشش کرنے والوں کو کسی بھی قیمت پر بخشا نہیں جائے گا۔وزیر اعظم نے سال 2020 میں 1000 دنوں کے اندر تیز انٹرنیٹ کو یقینی بنانے کے بارے میں ان کی طرف سے دی گئی گارنٹی کو یاد کیا۔ کوچی-لکشدیپ جزائر سب میرین آپٹیکل فائبر کنکشن (کے ایل آئی ایس او ایف سی ) پروجیکٹ کو آج لوگوں کے لیے وقف کیا گیا ہے اور یہ لکشدیپ کے لوگوں کے لیے 100 گنا تیز رفتار انٹرنیٹ کو یقینی بنائے گا۔ اس سے سرکاری خدمات، طبی علاج، تعلیم اور ڈیجیٹل بینکنگ جیسی سہولیات میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ لکشدیپ کو لاجسٹک ہب کے طور پر ترقی دینے کی صلاحیت کو اس سے تقویت ملے گی۔ کدمت جزیرے میں کم درجہ حرارت والے تھرمل ڈی سیلینیشن (ایل ٹی ٹی ڈی ) پلانٹ کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ لکشدیپ میں ہر گھر کو پائپ سے پانی فراہم کرنے کا کام تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے ۔مسٹر مودی نے لکشدیپ پہنچنے پر معروف ماہر ماحولیات علی مانیک فان کے ساتھ اپنی بات چیت کے بارے میں بتایا اور لکشدیپ جزیرے کے تحفظ کے لیے ان کی تحقیق اور اختراع پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے سال 2021 میں مسٹر علی مانیک فان کو پدم شری سے نوازنے پر موجودہ حکومت کے تئیں بے حد اطمینان کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم نے بتایا کہ لکشدیپ کی منزل کے لیے مخصوص ماسٹر پلان تیار کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لکشدیپ میں دو نیلے جھنڈے والے ساحل ہیں اور انہوں نے کدمت اور سوہیلی جزیروں پر واٹر ولا پراجیکٹس کی ترقی کا ذکر کیا۔ مسٹر مودی نے کہا کہ لکش دیپ کروز سیاحت کے لیے ایک اہم مقام بن رہا ہے ، انہوں نے بتایا کہ سیاحوں کی آمد میں پانچ سال پہلے کے مقابلے پانچ گنا اضافہ ہوا ہے ۔ وزیر اعظم مودی نے ہندوستان کے شہریوں کو بیرون ملک جانے کا فیصلہ کرنے سے پہلے ملک میں کم از کم پندرہ مقامات کا دورہ کرنے کی اپنی واضح اپیل کا اعادہ کیا۔ انہوں نے ان لوگوں پر بھی زور دیا جو غیر ملکی سرزمین پر جزیرے والے ممالک کا دورہ کرنا چاہتے ہیں وہ لکشدیپ کا دورہ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ایک بار جب آپ لکشدیپ کی خوبصورتی کا مشاہدہ کریں گے ، تو دنیا کے دیگر مقامات انہیں پھیکے نظر آئیں گے ۔‘‘مسٹر مودی نے لکشدیپ کے لوگوں کو یقین دلایا کہ مرکزی حکومت ان کے رہنے کی آسانی، سفر میں آسانی اور کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھاتی رہے گی۔ وزیر اعظم نے یہ بات کہہ کر اپنی بات مکمل کی کہ لکشدیپ ایک وکست بھارت کی تشکیل میں ایک مضبوط کردار ادا کرے گا۔اس موقع پر لکشدیپ کے لیفٹیننٹ گورنر جناب پرفل پٹیل بھی موجود تھے ۔