بنگلور۔ (یو این آئی )مسلسل شکست سے پریشان رائل چیلنجرز بنگلور کے کپتان وراٹ کوہلی کولکتہ نائیٹ رائیڈرز کے خلاف اپنے گھریلو میدان میں جمعہ کو ہونے والے آئی پی ایل 12 کے مقابلے میں شکست کا تعطل توڑنے کے ارادے سے اتریں گے ۔بنگلور نے اس ٹورنامنٹ میں مسلسل چار میچ گنوا دیے ہیں اور وہ پوائنٹس ٹیبل میں سب سے نیچے ہے ۔
ہندوستانی کپتان اور دنیا کے بہترین بلے باز وراٹ کی ٹیم کو ٹورنامنٹ میں برقرار رہنے کے لئے ہر حال میں یہ مقابلہ جیتا ضروری ہے اور اس کے لئے وراٹ سمیت ٹیم کے تمام بلے بازوں کو بہتر مظاہرہ کرنا پڑے گا۔دوسری طرف دنیش کارتک کی کپتانی والی کولکتہ ٹیم نے اب تک تین میچوں میں سے دو جیتے ہیں اور بنگلور کی موجودہ حالت کو دیکھتے ہوئے کولکاتا کو اس مقابلے میں جیت کا دعویدار مانا جا رہا ہے ۔ کولکاتہ کی گیند اور بلے سے اچھی کارکردگی رہی ہے اور وہ بنگلور کو اسی کے گھر میں شکست دے سکتی ہے ۔وراٹ ٹورنامنٹ کی تاریخ میں 5000 سے زیادہ رن بنانے والے دوسرے بلے باز ہیں لیکن وہ اپنی ٹیم کو کھیل کے کسی بھی شعبہ میں حوصلہ افزا نہیں کر پا رہے ہیں۔ بنگلور کی سب سے مضبوط اس کی بلے بازی کو سمجھا جاتا ہے اور بلے بازی نے ہی ٹیم کو سب سے زیادہ مایوس کیا ہے ۔ دنیا کے نمبر ایک بلے باز وراٹ نے اب تک چار میچوں میں 6، 46، 3 اور 23 رن بنائے ہیں جبکہ ٹیم کے دوسرے اسٹار بلے باز اے بی ڈی ویلیئرز نے 9، ناٹ آؤٹ 70، 1 اور 13 کے اسکور کئے ہیں۔دنیا کے دو بڑے بلے باز اب تک چار میچوں میں مجموعی طور پر 181 رنز ہی بنا پائے ہیں، ایسے میں ٹیم سے جیت کی امید نہیں کی جا سکتی۔ ان دونوں میں سے ایک بلے باز کو پورے 20 اوور کھیلنے ہوں گے تبھی جاکر ٹیم جیتنے قابل اسکور بنا پائے گی۔بنگلور نے اب تک چار میچوں میں 70، 181، 113 اور 158 کے اسکور بنائے ہیں۔ ٹیم نہ تو اپنا ا سکور کا دفاع کر پا رہی ہے اور نہ ہی ہدف کا تعاقب کر پا رہی ہے ۔ وراٹ نے خود اعتراف کیا ہے کہ ٹیم ابھی تک صحیح توازن نہیں تلاش کر پائی ہے ۔ وراٹ کو جلد سے جلد یہ کام کر لینا ہوگا ورنہ ان کے لئے ٹورنامنٹ میں واپسی کرنا مشکل ہو جائے گا۔کولکتہ نے اپنے آغاز دو میچ جیتنے کے بعد اپنا تیسرا میچ دہلی میں سپر اوور میں گنوایا تھا جبکہ اس کے پاس جیتنے کا مکمل موقع تھا۔ کپتان کارتک چاہیں گے کہ ایسے قریبی مقابلوں میں جیت کا موقع کسی بھی حالت میں نہ چھوڑا جائے ۔کولکتہ کے پاس کارتک، نتیش رانا، آندرے رسل، رابن اتھپا اور شبھمن گل کے طور پر بہت شاندار کھلاڑی ہیں جو ٹیم کو جیت دلا سکتے ہیں۔ دو بار کی چمپئن رہی کولکتہ ٹیم کی نگاہیں ٹورنامنٹ میں اپنی تیسری فتح حاصل کرنے پر لگی ہوں گی اور کپتان کارتک ہندستانی کپتان وراٹ کے سامنے ورلڈ کپ کے لئے اپنی دعویداری بھی مضبوطی سے پیش کرنا چاہتے ہیں۔
المزيد من القصص
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی
کانگریس چھوڑنے والے لیڈر کا انکشاف ‘شہزادے ’ کا ارادہ رام مندر پر سپریم کورٹ کےفیصلہ کو بدلنے کا: مودی