حیدرآباد۔ (یو این آئی) سن رائزرس حیدرآباد کے کپتان ایڈن مارکرم نے اپنی ٹیم کے موجودہ سیزن سے باہر ہونے کا اندیشہ ظاہر کرنے کے بعد کہا کہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے آخری دو میچوں میں کچھ نوجوانوں کو موقع دیا جا سکتا ہے ۔پیر کی رات کھیلے گئے آئی پی ایل میچ میں سن رائزرز کو گجرات ٹائٹنز کے ہاتھوں 34 رن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ابھیشیک شرما جیسی نوجوان صلاحیتوں اور مارکرم جیسے بین الاقوامی ستاروں سے مزین سن رائزرز اس سیزن میں 12 میں سے صرف چار میچ جیت کر پلے آف کی دوڑ سے باہر ہو گئی ہے ، حالانکہ کپتان مارکرم اگلے دو میچوں میں ٹیم کے اعزاز کے لیے کھیلنا چاہتے ہیں۔مارکرم نے میچ کے بعد کہا، ‘‘ہم اب بھی اپنے اعزاز کے لیے کھیل سکتے ہیں۔ اگر موقع ملا تو ہم (نوجوانوں کو) کچھ مواقع دینے کی کوشش کریں گے ۔
بہتر ہوگا کہ ٹورنامنٹ کا اختتام اچھی توانائی کے ساتھ کیا جائے ۔ بدقسمتی سے ، ہم اس سال ٹورنامنٹ میں اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکے ۔” شبھمن گل (101) کی سنچری کے باوجود گجرات سن رائزرز کے سامنے صرف 189 رن کا ہدف دے سکا، حالانکہ سن رائزرز نے بھی 59 رن پر اپنی سات وکٹیں گنوا کر ہدف تک پہنچنے کی امیدیں ختم کر دیں۔ ہینرک کلاسن (44 گیندوں، 64 رن) نے ایک لڑاکا نصف سنچری بنائی اور بھونیشور کمار (26 گیندوں، 27 رن) کے ساتھ 68 رن کی شراکت داری کی، حالانکہ یہ کوشش صرف سن رائزرز کے لیے شکست کے مارجن کو کم کر سکی ۔مارکرم نے کہا کہ ہم پہلی اننگز تک میچ میں تھے لیکن پاور پلے میں چار وکٹیں گنوانے کے بعد حالات مشکل ہو گئے ۔ ہماری بولنگ قدرے خراب تھی، ہمارے پاس ایسے بولرز ہیں جو گیند کو سوئنگ کر سکتے ہیں۔ شبھمن کی اننگز شاندار تھی اور اسی طرح ان کے نمبر تین (سائی سدرشن) کی بھی۔اس سے قبل بھونیشور نے پہلی اننگز میں پانچ وکٹ لے کر گجرات کو 188 رن تک محدود کر دیا۔ گجرات نے 12 اوور میں ایک وکٹ کے نقصان پر 131 رن بنائے تھے ، لیکن بھونیشور کی قیادت میں سن رائزرز کے گیند بازوں نے آخری آٹھ اووروں میں صرف 57 رن دے کر آٹھ وکٹیں حاصل کیں۔مارکرم نے کہا، ‘‘ہمارے گیند باز ثابت قدم رہے اور بھونیشور نے اپنی گیند بازی سے خود کو ثابت کیا۔ کلاسن ایک عظیم کھلاڑی ہے اور میں اس کے لیے خوش ہوں۔ دنیا اس کی صلاحیت اور طاقت کو دیکھ رہی ہے ۔ ہم کلاسن کا ساتھ نہیں دے سکے ۔ اس طرح کی کارکردگی کے باوجود ہارنا اس کے لئے مشکل ہوگا۔ گیندبازوں کے بارے میں انہوں نے کہا، "جب اپوزیشن نے آخری اووروں کی طرف بڑھتے ہوئے صرف ایک وکٹ گنوایا ہو تو میچ کسی بھی طرح سے جا سکتا ہے ۔شراکت توڑنا ضروری تھا اور بھونیشور نے ہمارے لیے یہ کام کیا۔ وہ اور نٹو (ٹی نٹراجن) ہمارے لیے لاجواب رہے ہیں۔”
المزيد من القصص
مود ی کے میعاد کار میں ملک میں کھیل سرگرمیوں کو نئی رفتار ملی:یوگی
پاکستان بڑے اسٹیج پر ایک بار پھر ناکام
کولمبو میں سراج کا ‘راج، ہندوستان آٹھویں بار ایشیا کپ چیمپئن