Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

سنجے سنگھ مانسون اجلاس کے بقیہ اجلاس کے لیے معطل

نئی دہلی۔ (یو این آئی) مانسون اجلاس شروع ہونے کے بعد سے راجیہ سبھا کا کام ٹھیک طریقے سے نہ ہونے کی وجہ سے عام آدمی پارٹی (آپ) کے رکن سنجے سنگھ کو پیر کو کارروائی میں خلل ڈالنے اور چیئرمین کی ہدایات پر عمل نہ کرنے کے الزام میں اجلاس کی بقیہ مدت کے لئے معطل کر دیا گیا اور اس کے ساتھ ہی ایوان کی کارروائی بھی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔اسپیکر جگدیپ دھنکھڑ نے وقفہ صفر کے ملتوی ہونے کے بعد جیسے ہی وقفہ سوالات شروع کرتے ہوئے کارروائی شروع کی، لیکن مسٹر سنجے سنگھ کے ساتھ کانگریس اور کچھ دیگر جماعتوں کے ارکان نے نعرے بازی شروع کردی اور مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ایوان میں آئیں اور منی پور کے واقعات پر جواب دیں۔


اس دوران چیئرمین نے اراکین کو سوالات کرنے کے لیے بلایا تاہم متعلقہ وزرا کی جانب سے تینوں سوالات کے جوابات میز پر رکھے جانے کے بعد بھی سوال کرنے والے اراکین نے ضمنی سوالات نہیں پوچھے ۔ اس کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کے نیرج شیکھر کے سوالات کا جواب دیا گیا اور انہوں نے ضمنی سوالات بھی پوچھے ۔اس دوران ایوان کے لیڈر پیوش گوئل نے کہا کہ چیئرمین کی طرف سے بار بار ہدایات اور اس معاملے پر بحث کرنے کے اعلان کے باوجود اپوزیشن کے ارکان کارروائی میں رخنہ ڈال رہے ہیں۔
اس پر چیئرمین نے کہا کہ کیا کیا جانا چاہیے تو مسٹر گوئل نے مسٹر سنگھ کو بقیہ اجلاس کے لیے معطل کرنے کی تجویز پیش کی جسے صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔اس کے ساتھ ہی مسٹر دھنکھڑ نے مسٹر سنگھ کو معطل کرنے کا اعلان کیا اور ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی۔ اپوزیشن ارکان کے ہنگامہ آرائی کے باعث پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس مسلسل تیسرے دن ملتوی کرنا پڑا اور وقفہ صفر اور وقفہ سوالات نہیں ہوسکا۔ گزشتہ ہفتے جمعرات کو شروع ہونے والے اجلاس کے پہلے دو دنوں میں ہنگامہ کی وجہ سے کوئی کام کاج نہیں ہو سکا تھا۔ صبح کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑنے ترنمول کانگریس کے مغربی بنگال سے منتخب ہونے والے نئے رکن ساکیت گوکھلے کو حلف دلایا۔ انہوں نے انگریزی میں حلف لیا۔چیئرمین نے ضروری دستاویزات ایوان کی میز پر رکھنے کے بعد کہا کہ انہیں مختلف ریاستوں میں خواتین پر ظلم اور امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے 11 نوٹس ملے ہیں جن میں مغربی بنگال، بہار، تلنگانہ، چھتیس گڑھ، منی پور، راجستھان اور جھارکھنڈ کی صورتحال پر رول 176 کے تحت مختصر مدت کے لیے بحث کی درخواست کی گئی ہے ۔ ان میں سے زیادہ تر نوٹس بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان نے دیے تھے ۔ چیئرمین نے کہا کہ انہوں نے پہلے ہی 20 جولائی کو منی پور کی صورتحال پر رول 176 کے تحت مختصر مدتی بحث کرنے کی تحریک کو قبول کر لیا تھا اور ایوان رہنمانے بھی اس سے اتفاق کیا تھا۔مسٹر دھنکھڑ نے کہا کہ اس کے علاوہ انہیں رول 267 کے تحت بحث کرانے کے لئے 27 ممبران کے نوٹس ملے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ نوٹس ملکارجن کھڑگے ، جان بریٹاس، ایڈی سنگھ نے دیے ہیں۔ اس سے پہلے کہ چیرمین دیگر اراکین کے نام پڑھ پاتے جنہیں نوٹس دیا گیا تھا، ترنمول کانگریس کے ڈیرک اوبرائن نے سخت احتجاج کیا کہ چیئرمین کو ان اراکین کی پارٹیوں کے نام بھی بتانے چاہئیں کیونکہ انہوں نے اس سے پہلے نوٹس دینے والے بھارتیہ جنتا پارٹی کے اراکین کی پارٹی کا بھی ذکر کیا تھا۔ اپوزیشن کے دیگر ارکان نے بھی ان کے مطالبے کی حمایت کی۔ چیئرمین نے اپوزیشن ارکان سے پرامن رہنے کی اپیل کی۔ انہوں نے مسٹر برائن سے کہا کہ وہ اس پوزیشن کو چیلنج نہیں کر سکتے ۔ اپوزیشن ارکان پر ان کی اپیل کا کوئی اثر نہ ہوتے دیکھ کر چیئرمین نے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی تھی۔