Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

جوکووچ 24ویں گرینڈ سلیم سے دو قدم دور

لندن۔ (یو این آئی) سربیا کے تجربہ کار ٹینس کھلاڑی نوواک جوکووچ نے سال کے تیسرے اور مجموعی طور پر 24ویں گرینڈ سلیم ٹائٹل کی طرف ایک قدم بڑھاتے ہوئے ومبلڈن 2023 کے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کر لی ہے ۔منگل کو کھیلے گئے کوارٹر فائنل میں جوکووچ نے پچھڑ کر واپسی کرتے ہوئے روس کے آندرے روبلیو کو 4-6، 6-1، 6-4، 6-3 سے شکست دی۔ فائنل میں جگہ کے لیے جوکووچ کا مقابلہ آٹھویں سیڈ اٹلی کے جینک سینر سے ہوگا۔ سینر نے روس کے رومن سیفیولین کو 6-4، 3-6، 6-2، 6-2 سے شکست دے کر اپنے پہلے گرینڈ سلیم سیمی فائنل میں جگہ بنائی۔جوکووچ، اپنے 46 ویں بڑے سیمی فائنل میں کھیل رہے ہیں، سب سے زیادہ سیمی فائنل میں شرکت کے لیے راجر فیڈرر کے مینز سنگلز ریکارڈ کی برابری کریں گے ۔

دوسری جانب 25 سالہ روبلیو اپنے آٹھویں بڑے کوارٹر فائنل میں کھیل رہے تھے لیکن پھر بھی وہ اپنے پہلے سیمی فائنل کی تلاش میں ہیں۔ کسی کھلاڑی نے اوپن دور میں جیت کے بغیر اتنے گرینڈ سلیم کوارٹر فائنل نہیں کھیلے ۔روبلیو کا آسٹریلین اوپن کے کوارٹر فائنل میں بھی جوکووچ سے مقابلہ ہوا جہاں سربیا نے کامیابی حاصل کی۔جوکووچ نے روبلیو کے بارے میں کہاکہ جب میں نے گرینڈ سلیم میں ان کا سامنا کیا تو وہ اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے تھے ۔ یہ وہ چیز ہے جس کی ان جیسے کھلاڑی سے توقع کی جاتی ہے ۔ وہ کھیل کے لیے بہت وقف ہے اور ہمیشہ بہتری کے لیے کوشاں رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔’’انہوں نے کہا کہ میں بلا شبہ ان کے کھیل میں بہتری دیکھ سکتا ہوں۔ میرے خیال میں اس نے آج بہت اچھا ٹینس کھیلا ہے ۔ وہ بہت دباؤ ڈال رہا تھا، بہت تیز کھیل رہا تھا۔سینر کے ساتھ جوکووچ کا سیمی فائنل کا مقابلہ گزشتہ سال ومبلڈن میں اس جوڑی کے کوارٹر فائنل کا دوبارہ میچ ہوگا جب جوکووچ نے دو سیٹوں سے نیچے اتر کر 5-7، 2-6، 6-3، 6-2، 6-2 سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس کے بعد سے دونوں کھلاڑی آمنے سامنے نہیں آئے ۔سینر نے کہا کہ یہ (سیمی فائنل) میرے لیے بہت معنی رکھتا ہے ۔ یہاں اس خاص مقام پر ایک خاص سطح پر اپنا پہلا سیمی فائنل کھیلتے ہوئے بہت خوش ہوں۔ دیکھتے ہیں آگے کیا ہوتا ہے ۔’’سیفیولن، جو سینر سے ہار گئے ، ومبلڈن میں ڈیبیو کر رہے تھے ۔ انہوں نے اپنی مہم میں کئی جارحانہ پرفارمنس پیش کیں اور کوارٹر فائنل تک پہنچنے کے لیے 2014 میں عالمی نمبر 144 نک کرگیوس کے بعد سب سے کم رینک والے کھلاڑی بن گئے ۔