رائے پور۔ (یو این آئی) چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے شراب گھپلے اور دھان کی خریداری کو لے کرسابق وزیر اعلی اور بی جے پی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر رمن سنگھ پر سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہیں بتانا چاہیے کہ 2017 میں پالیسی میں تبدیلی کرکے دیسی شراب کی فراہمی کے لئے جن تین شراب کمپنیوں کو ہی اجازت دی گئی تھی، ان کے ساتھ ان کا کیا تعلق ہے ۔مسٹر بگھیل نے آج یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد ان کی حکومت نے شراب پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی اور رمن حکومت کی پالیسی کو جاری رکھا۔
امدادی قیمت پر دھان کی خریداری پر بی جے پی اور ڈاکٹر سنگھ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جھوٹ بولنے کے بجائے انہیں سچ مان لینا چاہئے کہ 15 سالہ دور حکومت میں ان کی حکومت نے کسانوں کو مسلسل دھوکہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ 2013 میں بی جے پی نے اپنے منشور میں کسانوں سے دھان کا ایک ایک دانہ خریدنے کا وعدہ کیا تھا، پھر الیکشن جیتنے کے بعد کس کے کہنے پر 2014 میں فی ایکڑ 10 کوئنٹل دھان خریدنے کا فیصلہ کیا تھا۔ جبکہ اس وقت توڈبل انجن والی حکومت ہوگئی تھی۔ ڈاکٹر سنگھ یہ بھی بتائیں کہ کسانوں کو پانچوں سال بونس دینے کا وعدہ کرنے کے بعد، کس کے کہنے پر دو سال بونس دے کر بند کردیا تھا۔مسٹر بگھیل نے کہا کہ چھتیس گڑھ میں کسان، مزدور اور ملازمین سبھی بی جے پی کی حقیقت کو سمجھ چکے ہیں، اس کی زمینی بنیاد کمزور ہو گئی ہے ۔ ان کی حکومت کے خلاف کوئی مدا نہیں ہے ، اسی لیے بی جے پی ای ڈی اور مرکزی ایجنسیوں کے زور پر الجھاؤ اور گمراہ کن الزامات کے ذریعے ان کی حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے ، لیکن اسے مایوسی ہی ہوگی۔
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی