پانچ ججوں کی آئینی بنچ کرے گی سماعت
نئی دہلی۔ ایودھیا تنازع پر سپریم کورٹ میں آج سماعت ہوگی۔ سماعت ایودھیا میں بابری مسجد رام جنم بھومی تنازع پر ثالثی کا عمل شروع ہونے کے بعد سپریم کورٹ مذکورہ معاملہ پر کل پہلی مرتبہ سماعت کرے گی۔سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر بھی اس سلسلہ میں ایک حکم نامہ موجود ہے جس میں کہا گیا ہے کہ معاملہ کی سماعت چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی سربراہی میں پانچ ججوں کی آئینی بنچ کرے گی۔ بنچ میں چیف جسٹس کے علاوہ جسٹس ایس اے بوبڈے، ڈی وائی چندر چوڑھ، جسٹس اشوج بھوشن اور جسٹس عبد النظیر شامل ہیں۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے گذشتہ 8مارچ کو ایودھیا تنازع کو سپریم کورٹ کے سبکدوش جج جسٹس فقیر محمد ابراہیم کلیف اللہ کے سپرد ثالثی کے لئے کر دیا تھا۔ عدالت عظمیٰ نے یہ فیصلہ اس معاملہ سے متعلقہ پارٹیوں کے درمیان اتفاق رائے قائم نہ ہونے کے بعد یہ فیصلہ لیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اس کارروائی کو آٹھ ہفتوں میں مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ عدالت کے ذریعے تشکیل کئے گئے ثالثی پینل میں جسٹس کلیف اللہ کے علاوہ شری شری روی شنکر اور سینئر ایڈوکیٹ شری رام پنچو کو شامل کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ کے ذریعے مذکورہ معاملہ پر ثالثی کی ہدایت گذشتہ 26فروری کو دی گئی تھی۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلہ میں ثالثی سے متعلق بات چیت فیض آبا دمیں ہی کرنے کی ہدایت دی تھی۔ علاوہ ازیں ثالثی کی کوششوں کے دوران پوری کارروائی کو خفیہ رکھنے کی ہدایت دی گئی تھی تاکہ غیر ضروری تبصروں یا تنازعات ی بنا پر ثا؎لثی کی کوششیں متاثر نہ ہونے پائیں۔ سپریم کورٹ میں شامل کسی بھی رکن نے سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں ابھی تک کوئی بھی اطلاع عام نہیں کی ہے ۔ ایسے میں اب سب کی نظریں کل سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت پر رہیں گی۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ 30ستمبر 2010کے الہ آباد ہائی کورٹ کے اس فیصلے پر فریقین کی اپیلوں کی سماعت کر رہی جس کے تحت عدالت عالیہ نے ایدوھیا میں واقع بابری مسجد رام جنم بھومی کامپلیکس کی 2.77ایکڑ متنازعہ زمین کو تین حصوں نرموہی اکھاڑا، سنی سنٹرل وقف بورڈ اور رام للا وراج مان میں تقسیم کر دیا تھا۔
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی