Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

ایس ایس سی امیدواروں کا مسئلہ حل کرنے کیلئے محکمہ تعلیم نے اعلیٰ کمیٹی بنائی

ایس ایس سی امیدواروں کا مسئلہ حل کرنے کیلئے محکمہ تعلیم نے اعلیٰ کمیٹی بنائی
کلکتہ۔ (یو این آئی)28فروری سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے اسکول سروس کمیشن کے تحت بحالی کے امیدوارو کے معاملے کو دیکھنے کیلئے محکمہ تعلیم نے ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ مظاہرین اور وزیر تعلیم پارتھیو چٹرجی کے ساتھ طویل میٹنگ کے بعد حکومت نے یہ قدم اٹھا یا ہے۔میٹنگ بکاش بھون میں ہوئی ہے۔پارتھیو چٹرجی نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے سیکریٹری منیش جین کی قیادت میں ایک کمیٹی بنائی گئی ہے جو مظاہرین سے بات کریں گے اور اس کا حل نکالیں گے۔ مظاہرین کے لیڈر حفاظ الغازی نے حکومت کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایس ایس سی امیدواروں کا بھوک ہڑتال جاری رہے گا۔خیال رہے کہ گزشتہ 23دنوں سے 450امیدوار کلکتہ پریس کلب کے باہر ہائی اسکولوں میں اسسٹنٹ ٹیچر کے عہدہ کی بحالی کیلئے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ان میں سے کئی لوگوں کو طبیعت خراب ہونے کے بعد اسپتال میں داخل کرایا جاچکا ہے۔تاہم کئی لوگوں کی حالت انتہائی خراب ہوتی جارہی ہے۔ایک آرگنائزیشن نے یہاں پر کیمپ لگاکر ہڑتال پر بیٹھے لوگوں کی مدد کررہے ہیں اور ڈاکٹروں کی ٹیم بھی جانچ کررہی ہیں۔ان میں سے کئی لوگوں کو ڈینگو ہوچکا ہے۔جب کہ بھوک ہڑتال کرنے والوں میں سے کئی افراد میں انیمیا کی تشخیص کی گئی ہے۔جب کہ کچھ لوگوں کا بلڈپریشر کافی کم ہوگیا ہے۔ہڑتال میں بیٹھے امیدواروں کا الزام ہے کہ حکومت کا رویہ انتہائی خراب ہے، ایس ایس سی کے فہرست میں نام آنے کے باوجوود اسکولوں میں بحالی نہیں دی جارہی ہے۔ان لوگوں نے 2013اور 2017میں امتحان دیا تھا۔یہ لوگ پاس ہوگئے تھے اور انہیں ویٹنگ لسٹ میں رکھا گیاتھا۔ان کا مطالبہ ہے کہ چوں کہ اسکولوں میں اساتذہ کی سیٹیں خالی ہیں اس نہیں بحالی دی جائے۔2017میں امتحان دینے والے شیخ سراج الدین نے بتایا کہ 2018میں ریزلٹ آگیا ہے اس کے باوجود انہیں بحالی نہیں دی گئی ہے۔
جب کہ 2014کے بعد سے اسکولوں میں کوئی بحالی نہیں ہوئی ہے۔بنگال کے ہزاروں اسکولوں میں اساتذہ کی سیٹیں خالی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی کہتے ہیں کہ کوالیفائیڈ کو بحالی دیدی گئی ہے۔اس کا مطلب ہے کہ ہم کوالیفائیڈ نہیں ہیں؟جب کہ ہم نے تمام دستاویز اور کاغذات فراہم کردیے گئے ہیں۔ڈیموکریٹک یوتھ فیڈریشن آف انڈیا(ڈی وائی ایف آئی)کوجنہوں نے اس بھوک ہڑتال کی حمایت کی ہے کے ممبر بیجے گوریا نے کہا کہ 2014سے کم سے کم 5ہزار امیدوار ویٹنگ لسٹ میں ہیں یہ لوگ مسلسل حکومت سے مطالبہ کررہے ہیں کہ خالی سیٹوں کو پر کیا جائے مگر حکومت ان مطالبات پر توجہ دینے کو تیار نہیں ہے۔حکومت صرف ان امیدواروں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ نہیں کررہی ہے بلکہ اسکولوں کے معیار تعلیم کو بھی نقصان پہنچارہی ہے۔