Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

ہندوستانی کی فوج کو مودی کی فوج کہنا ملک سے غداری:وی کے سنگھ

وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ بنے تنقید کا نشانہ

غازی آباد۔ ہندوستانی کی فوج کو مودی کی فوج کہنا ملک سے غداری ہے۔ ان خیالات کا اظہار غازی آباد سے بی جے پی کے امیدوار جنرل وی کے سنگھ نے کیا۔

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدیتہ ناتھ کے ’مودی جی کی سینا‘ والے بیان پر ہنگامہ جاری ہے۔ اب مرکزی وزیر مملکت جنرل وی کے سنگھ نے اس بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نےاس بیان کے پس منظر میں یوگی آدتیہ ناتھ کو ’ غدارملک‘ تک قرار دے دیا۔

دراصل وی کے سنگھ بی بی سی کو ایک انٹرویو دے رہے تھے جس میں ان سے سوال کیا گیا کہ ’’ہندوستانی فوج کو ’مودی جی کی سینا‘ کہنا مناسب ہے یا نہیں؟‘‘

اس سوال کے جواب میں وی کے سنگھ نے کہا کہ ’’اگر کوئی کہتا ہے کہ ہندوستان کی فوج مودی کی فوج ہے تو وہ غلط بھی ہے اور ملک سے غداری بھی۔ ہندوستان کی فوج ہندوستان کی ہی ہے، کسی سیاسی پارٹی کی نہیں۔‘‘
وی کے سنگھ نے اس انٹرویو میں آگے یہ بھی کہا کہ ’’اگر ہندوستان کی فوج کی بات کرتے ہیں تو صرف ہندوستان کی فوج کی ہی بات ہو۔ مودی جی کی سینا یا بی جے پی کی سینا اور بھارت کی سینا میں کافی فرق ہے۔‘‘

حالانکہ اس سوال کے جواب کے دوران انھوں نے صفائی دینے کی بھی کوشش کی۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی کی تشہیر میں سب لوگ خود کو ’سینا‘ بھی بولتے ہیں۔ لیکن ہم کس سینا یعنی فوج کی بات کر رہے ہیں، اس کو دھیان میں رکھنا ہوگا۔ ہمیں انتخاب میں دیکھنا ہوگا کہ کیا ہم ہندوستانی فوج کی بات کر رہے ہیں یا سیاسی کارکنان کی۔
جہاں تک یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان کا معاملہ ہے، تو یہ واقعہ یکم اپریل کا ہے۔ غازی آباد میں ایک تقریب کے دران یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا تھا کہ ’’کانگریس کے لوگ دہشت گردوں کو بریانی کھلاتے ہیں اور ’مودی جی کی سینا‘ یعنی ہندوستانی فوج دہشت گردوں کو گولی اور گولہ دیتی ہے۔‘‘

اس دوران اسٹیج پر وی کے سنگھ بھی موجود تھے۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے جب یہ بیان دیا تھا تو کئی فوجی افسران نے اپنا اعتراض ظاہر کیا تھا۔ ایڈمیرل رام داس اور ناردرن کمانڈ کے ہیڈ رہے جنرل ہڈا نے کہا تھا کہ فوج پر سیاست کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ انتخابی کمیشن نے بھی وزیر اعلیٰ یوگی کے اس بیان پر غازی آباد کے ڈی ایم سے رپورٹ طلب کی تھی۔ انتخابی کمیشن نے میڈیا میں آئی رپورٹ پر نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کی تھی۔

 

http://www.kaumikhabrein.com