Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

ہاپوڑلاٹھی چارج کے خلاف وکلاء کا احتجاج،جانچ کے لئے ایس آئی ٹی کی تشکیل

لکھنؤ۔(یواین آئی)اترپردیش کے ضلع ہاپوڑ میں وکلاء پر پولیس لاٹھی چارج کے خلاف بدھ کو وکلاء نے پوری ریاست میں جوڈیشیل کام کا بائیکاٹ کرتے ہوئے احتجاج کیا وہیں یوپی حکومت نے پورے معاملے کی تفتیش کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔اسپیشل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (ایس ڈی جی) نظم ونسق پرشانت کمار نے بتایا کہ منگل کو وکلاء او رپولیس ٹیم کے درمیان تصادم ہوا تھا۔ریاستی حکومت نےمیرٹھ کے ڈویژنل کمشنر کی نگرانی میں ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔

ٹیم معاملے کی تفتیش کرے گی۔انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی)میرتھ اور ڈی آئی جی مرادآباد ایس آئی ٹی کے ممبر ہونگے۔کمار نے بتایا کہ ایس آئی ٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ سات دنوں میں تمام نکات کی جانچ کر کے واقعہ میں کون لوگ ذمہ دار ہیں ان کی جوابدہی طے کریں ۔اور اپنی رپورٹ حکومت کے حوالے کر یں۔اضلاع میں ہمارے افسران بار کونسل کے ممبران سے رابطے میں ہیں۔ہم نے ان سے نظم ونسق کی بہتری کے لئے تعاون کی اپیل کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ہاپوڑ میں منگل کو ایک وکیل کے خلاف کیس درج کرنے کی مخالفت میں وکلاء کے ذریعہ کئے جارہے احتجاج میں پولیس نے وکلاء پر لاٹھی چارج کردیا تھا۔ دعوی کیا گیا ہے کہ اس لاٹھی چارج میں تقریبا 30وکلاء زخمی ہوئے ہیں۔اس واقعہ کے خلاف اپنے احتجاج کے طور پر وکلاء نے پوری ریاست میں جوڈی شیل کام کا بائیکاٹ کیا اور دھرنا مظاہرہ کیا۔ لکھنؤ میں الہ آباد ہائی کورٹ کے وکلاء کام کاج سے دور رہے اور عدالت کے گیٹ کے سامنے احتجاج کیا۔ دریں اثناء ضلعی عدالت کے وکلاء نے ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ ٹرائی سیکشن اور تبدیلی چوک پر مظاہرے کئے اور پتلے نذر آتش کئے۔ لکھنؤ کے پریورتن چوک پر وکلاء کی پولیس کے ساتھ معمولی جھڑپ ہوئی۔ضلع دیوریا سے موصول رپورٹ کے مطابق وکلاء نے یونین بلڈنگ کے سامنے دھرنا دیا اور جوڈیشیل کام کا بائیکاٹ کیا۔ احتجاج کرنے والے وکلاء نے ڈی ایم کے ذریعہ وزیر اعلی کے نام میمورنڈم پیش کیا۔ جونپور میں بھی وکلاء نے کام کا بائیکاٹ کیا اورلاٹھی چارج کرنے والے پولیس اہلکار کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔