لکھنؤ(یواین آئی) کانگریس کی نومنتخب جنرل سکریٹری و مشرقی اترپردیش کی انچارج پرینکا گاندھی کے اترپردیش دورے کے سلسلے میں مطلع آبرآلود ہوتا نظر آرہا ہے ۔ ان کے دورے پر آنکھ مچولی جیسی حالت پیدا ہوگئی۔اور طرح طرح کی چہ میگوئیاں کی جارہی ہیں۔اطلاعات کے مطابق پرینکا گاندھی کو 17 مارچ کو لکھنؤ پہنچنا تھا جبکہ 18 مارچ کو ان کا سنگم نگری پریاگ راج سے آبی راستے کے ذریعہ وارانسی جانے کا پروگرام تھا۔ محترمہ گاندھی کا 20 مارچ کو وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقے وارانسی میں ہولی کھیلنے کا پروگرام طے تھا۔لیکن اب ان کے اس دورے کے تعلق سے چہ مہ گوئیوں کا بازار گرم ہے۔ پارٹی ذرائع کی مانیں تو پارٹی جنرل سکریٹری کا دورہ فی الحال مؤخر کردیا گیا ہے اور اب ہولی کے بعد محترمہ گاندھی اترپردیش لوک سبھا انتخابات کا کام کاج دیکھیں گی۔ پارٹی کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد یہ چوتھی بار ہے جب پرینکا کا دورہ عین وقت پر ملتوی کردیا گیا ہے۔پرینکا کے دورے کے حوالے سے قائم شکوک کو مزید ہوا اس وقت ملی جب پارٹی کے ریاستی صدر راج ببر نے ٹوئٹ کیا ’’ جنر ل سکریٹری پرینکا گاندھی جی ابھی آئی بھی نہیں کہ ان کے لمبے چوڑے پروگرام آگئے۔ عزیزو! پرینکا جی کے پروگرام کا خاکہ ابھی تیار کیا جارہا ہے اور انتظامیہ کے سامنے بھی ہے۔ جلد ہی آپ تمام کو مطلع کیا جائے گا‘‘۔ریاستی صدر کے اس ٹوئٹ کے بعد کانگریس کا کوئی لیڈر پرینکا گاندھی کےدورے کے حوالے سے کچھ بھی بولنے کو تیار نہیں ہے۔ کانگریس ترجمان اکھلیش پرتاپ سنگھ نے اس بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ وہ اس وقت دیوریا میں ہیں اور پرینکا کےدورے کے تعلق سےکچھ بھی بولنے سے قاصر ہیں۔ اتوار کو لکھنؤ پہنچنے کے بعد ہی اس ضمن میں مطلع صاف ہوسکے گا۔لوک سبھا انتخابات کے ذریعہ ریاست میں اپنے وجود کی لڑائی لڑ رہی کانگریس نے اس بار ٹرمپ کارڈ کے طور پر پرینکا کو سرگرم سیاست میں اتار ا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری کے طور پر انہوں نے پوری مستعدی دکھاتے ہوئے تین دنوں تک پارٹی کارکنوں کے ساتھ میراتھن میٹنگ کی تھی جس کے بعد کارکنوں میں کافی جوش دکھائی پڑا تھا۔ لیکن یک بعد دیگر ان کے دوروں کے مؤخر ہونے سے کانگریس کارکنوں کے ماتھے پر شکن پڑنے لگے ہیں۔
المزيد من القصص
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی
کانگریس چھوڑنے والے لیڈر کا انکشاف ‘شہزادے ’ کا ارادہ رام مندر پر سپریم کورٹ کےفیصلہ کو بدلنے کا: مودی