احمد آباد، 3 مئی (یو این آئی) گجرات ٹائٹنز کے کپتان ہاردک پانڈیا نے منگل کو دہلی کیپٹلس کے ہاتھوں ملی پانچ رن کی شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ انہیں آخری اووروں میں اپنی لے حاصل کرنی چاہئے تھی۔ٹاس جیت کر بیٹنگ کرتے ہوئے کیپٹلز نے صرف 23 رن پر پانچ وکٹیں گنوانے کے بعد امان حکیم خان (51) کی نصف سنچری کی مدد سے 130 رن بنائے ۔ جواب میں میزبان ٹیم صرف 125 رن تک ہی پہنچ سکی۔پانڈیا نے آج میچ کے بعد کہا، "میں نے آخر میں کوشش کی لیکن میں کام ختم نہیں کر سکا۔ اس جیت کا کریڈٹ ان کے گیند بازوں کو جاتا ہے ، اور میں اس شکست کی پوری ذمہ داری لیتا ہوں۔”ٹائٹنز نے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے 32 رن پر چار وکٹ گنوا دیئے تھے ۔
اس کے بعد پانڈیا نے ابھینو منوہر کے ساتھ مل کر اننگز کو سنبھالا اور دونوں کے درمیان 61 رن کی شراکت داری ہوئی۔ پانڈیا 53 گیندوں پر 59 رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے لیکن اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار نہ کر سکے ۔پانڈیا نے کہا، "ہمیں درمیانی اووروں میں زیادہ رن بنانے میں کامیاب ہونے کی امید تھی لیکن ہم لے نہیں حاصل کر سکے ، ابھینو بھی اسی وقت کریز پر آئے تھے ۔آخر میں ساری بات اسی پر آکر رک جاتی ہے میں میچ ختم نہیں کرسکا۔ٹائٹنز کو آخری دو اووروں میں 33 رن درکار تھے ۔ راہل تیوتیا نے 19ویں اوور میں تین چھکے لگا کر ٹائٹنز کو فتح کے قریب پہنچا دیا، لیکن ایشانت شرما نے انہیں آخری اوور میں آؤٹ کر دیا۔ ٹائٹنز کو آخری دو گیندوں پر نو رن درکار تھے لیکن کریز پر نئے اترے راشد خان صرف تین رن ہی بنا سکے ۔اس سے قبل محمد سمیع نے چار اووروں میں 11 رن دے کر چار وکٹیں لے کر کیپٹلز کو 130 رن تک محدود کر دیا۔پانڈیا نے کہا، "انہوں نے بہت اچھی گیند بازی کی۔ راہل ہمیں کھیل میں واپس لیکر آئے ، ورنہ ہم بہت پیچھے تھے ۔ ہم میچ ہار گئے کیونکہ مجھے لے نہیں مل سکی۔پانڈیا نے سمیع کی گیندبازی پر کہا، "مجھے ان کے لیے برا لگتا ہے ۔ اگر آپ اس طرح کی بولنگ کرکے ٹیم کو 129 تک محدود کرتے ہیں اور پھر بھی جیت نہیں پاتے ، تو اس کا مطلب ہے کہ بلے بازوں نے مایوس کیا، ہم اس میچ سے سیکھیں گے اور آگے بڑھیں گے ۔ یہ سب چیزیں ہوتی رہتی ہیں، یہ آئی پی ایل کی خوبصورتی ہے ۔ ہم اب بھی ٹیبل پر سرفہرست ہیں لیکن ہمیں اب بھی اچھی کرکٹ کھیلنے کی ضرورت ہے ۔”
المزيد من القصص
مود ی کے میعاد کار میں ملک میں کھیل سرگرمیوں کو نئی رفتار ملی:یوگی
پاکستان بڑے اسٹیج پر ایک بار پھر ناکام
کولمبو میں سراج کا ‘راج، ہندوستان آٹھویں بار ایشیا کپ چیمپئن