لکھنؤ۔ دار العلوم ندوۃ العلماء کے استاذ، ندوۃ العلماء کے انگریزی ’’میگزین فرگرسنس آف ایسٹ‘‘ کے اسسٹنٹ ایڈیٹر ، درجنوں کتابوں کے مصنف ، شعبہ صحافت و لسانیات ندوۃ العلماء کے انچارج ، مولانا عبید الرحمن ندوی کو کلکتہ یونیورسٹی کے شعبہ عربی سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری تفویض کی گئی ، ان کے مقالہ کا عنوان ہے : دار العلوم ندوۃ العلماء کا عربی زبان و ادب، ادب اسلامی اور صحافت و میڈیا کے فروغ میں حصہ، ان کے مشرف پروفیسر ڈاکٹر بدیع الرحمن ( کلکتہ ) تھے .
یہ مقالہ ۴۷۱؍ صفحات پر مشتمل ہے، وائی وا بنارس ہندو یونیورسٹی کے شعبہ عربی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر اشفاق احمد نے لیا ، انہوں نے مقالہ کی تعریف کی ۔ڈاکٹرعبیدالرحمٰن ندوی مغربی بنگال کے ضلع مالدہ سے تعلق رکھتے ہیں ۔انہوں نے اپنے علاقہ کے مدرسہ منبع العلوم خان پور سے تکمیل حفظ کرنے کے بعد فن تجوید کیلئے مدرسہ عالیہ عرفانیہ لکھنؤ میں داخلہ لیا۔اوروہاں روایت حفص اورقرأت سبعہ کیااور عربی اول تاعالیہ ثانیہ تک وہاں تعلیم حاصل کی ۔پھر اعلیٰ تعلیم کیلئے دارالعلوم ندوۃ العلماء میں داخلہ لیااورتخصص فی الادب (علیاثانیہ )تک تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعدجامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی سے عربی میں B.A،لکھنؤ یونیورسٹی سے عربی میں M.Aاوراودھ یونیورسٹی سے انگریزی میں M.Aکیا اورانہوں نے NET کا امتحان بھی پاس کیا۔
ڈاکٹریٹ کی ڈگری ملنے پر مولانا عبید الرحمن ندوی نے دار العلوم ندوۃ العلماء کے ذمہ داروں کو بتایا تو انہوں نے مبارک باد دی ،ناظم ندوۃ العلماء حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی ، مہتمم دار العلوم ندوۃ العلماء مولانا ڈاکٹر سعید الرحمن اعظمی ندوی نے دعاؤں سے نوازا ، اور اپنی خوشی کا اظہار کیا ، مبار کباد دینے والوں میں مولانا محمد حمزہ حسنی ندوی نائب ناظم ندوۃ العلماء ، پروفیسر احسان کریم برق ،شارق علوی (چیف ایڈیٹر فریگرینس آف ایسٹ )، مولانا نذر الحفیظ ندوی ، ڈاکٹر یوسف نگرامی ندوی ، مولانا سیدبلال ،عبد الحی حسنی ندوی، پروفیسر محمد اسلم صدیقی ( صدر شعبہ انگریزی ندوۃ العلماء )، مولانا محمود حسن ندوی مولانا ڈاکٹر محمد فرمان ندوی ، مولانا عبد اللہ مخدومی ندوی ، ڈاکٹر عبد القدوس ہاشمی و غیر ہ قابل ذکر ہیں ۔
المزيد من القصص
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی
کانگریس چھوڑنے والے لیڈر کا انکشاف ‘شہزادے ’ کا ارادہ رام مندر پر سپریم کورٹ کےفیصلہ کو بدلنے کا: مودی