نئی دہلی۔ (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی کے نئی تعمیر شدہ پارلیمنٹ ہاوس کے افتتاحی پروگرام کے سلسل میں جاری سیاست میں شدت کے درمیان کانگریسی لیڈر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ صدر دروپدی مورمو کو پارلیمنٹ کی نئی تعمیر شدہ عمارت کا افتتاح کرنے کی اجازت نہ دینا ملک کے اعلیٰ آئینی عہدے کی توہین ہے ۔
مسٹر گاندھی نے ٹویٹ کیا،صدر کو پارلیمنٹ کا افتتاح نہ کروانااور نہ ہی انہیں تقریب میں بلانا- یہ ملک کے اعلیٰ آئینی عہدے کی توہین ہے ۔ پارلیمنٹ انا کی اینٹوں سے نہیں بنتی، یہ آئینی اقدار سے بنتی ہے ۔کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے کہا، پارلیمنٹ میں ‘جمہوریت’ کی شہنائی بجنی چاہیے ، لیکن جب سے خود ساختہ وشوا گرو آئے ہیں ‘اجارہ داری’کی توپ چلائی جا رہی ہیں۔عمارت نہیں نیت بدلو۔پارٹی کے قومی سکریٹری اور کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے داخلی انچارج ونیت پونیا نے کہا،نئی پارلیمنٹ عمارت کے افتتاح کے لیے صدر اور نائب صدر کو مدعو نہ کرنا نہ صرف ان کا نہیں، ملک کے آئین اور ہر شہری کی توہین ہے ۔ تکبر اور انتہائی تنگ نظری کی ایک غلط روایت کی شروعات ہے ….کیا اس کا احساس کرانے کی ہمت کسی بھی وزیر کے پاس نہیں ہے ۔اس سے قبل اپوزیشن کی 19 جماعتوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کی تعمیر میں اپوزیشن اور عوام کی رائے نہ لینے اور صدر مملکت کو افتتاح سے دور رکھنے کو جمہوریت کی توہین بتاتے ہوئے افتتاحی تقریب کے بائیکاٹ کا اجتماعی اعلان کیا۔
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی