Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

منتخب شہروں کو بھکاری سے پاک بنانے کیلئے بڑی مہم کا آغاز:یوگی

وزیر اعلیٰ نے بھکاری سے آزاد بچوں کو اسکیم کی منظوری نامہ اور تعلیمی اشیاء اور اسکول کٹ تقسیم کی

لکھنؤ۔اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی تحریک سے، اسمائل پروجیکٹ سماجی اور بااختیار بنانے کی وزارت، حکومت ہند نے شروع کی ۔ اس کے پہلے مرحلے کے تحت ملک کے منتخب شہروں کو بھکاری سے پاک بنانے کے لیے ایک بڑی مہم چلائی جا رہی ہے۔ لکھنؤ ضلع انتظامیہ نے سیلف ہیلپ گروپ (امید) کے ساتھ مل کر بھیک مانگنے میں ملوث خاندانوں اور بچوں کی بازآبادکاری کے لیے ایک بڑا پروگرام آگے بڑھایا ہے۔ آج 102 بچوں کو اسمائل پروجیکٹ اور ‘اتر پردیش وزیراعلیٰ طفل خدمت منصوبہ/ چیف منسٹر چائلڈ سروس اسکیم (جنرل) سے جوڑا گیا ہے۔ یہ تمام بچے سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم ہیں۔


وزیر اعلیٰ نے آج اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ‘اتر پردیش چیف منسٹر چائلڈ سروس اسکیم (جنرل) اور اسمایل پروجیکٹ کے تحت لکھنؤ ضلع میں بھیک مانگنے سے آزاد ہونے والے بچوں کو اسکیم کی منظوری اور تعلیمی اشیاء کی تقسیم کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہےتھے۔وزیراعلیٰ نے بچوں سے بات چیت کی اور انہیں اسکول کٹ فراہم کیں۔ انہوں نے سیلف ہیلپ گروپ کی خواتین کو بھی اعزاز سے نوازا۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بھیک مانگنا قدیم زمانے میں ہندوستانی روایت کا حصہ تھا۔ دن میں ایک بار ایک سنیست ایک خاندان سے بھیک لیتا تھا۔ بھیک مانگنے کا مقصد ذاتی انا کو ترک کر کے سماجی فلسفے کے ذریعے معاشرے کو جاننا اور سمجھنا تھا۔ لیکن جب اس کام کو پیشے اور کاروبار سے ملایا جاتا ہے تو پھر اس کی خطرناک شکل دیکھنے کو ملتی ہے۔ جن بچوں کو اسکول جانے کا موقع ملتا ہے اور ان کے روشن مستقبل کےلیے حکومت کی بہت سی اسکیمیں ہیں، ان بچوں کو گروہ کے ذریعہ زبردستی بھیک مانگنے مجبور کر دیا جاتا ہے۔ حکومت نے وقتاً فوقتاً ایسے کئی گروہوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ اسمائل پروجیکٹ بھیک مانگنے کو ایک پیشہ کے طور پر لینے والے گروہوں کو بے نقاب کرنے اور متاثرہ خاندانوں کی بحالی کے لیے چلایا جا رہا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ جن 102 بچوں کی بحالی ہوئی ہے ان میں زندگی میں کچھ کرنے کا جذبہ، جوش اور ولولہ موجود ہے۔ ان بچوں کو پلیٹ فارم مہیا کرنا انتظامیہ کا کام ہے۔ انتظامیہ نے اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھائی ہیں۔ اس کے نتیجے میں لکھنؤ میں 102 بچے اسمائل پروجیکٹ اور ‘اتر پردیش چیف منسٹر چائلڈ سروس اسکیم (جنرل) میں شامل ہو کر آگے بڑھ رہے ہیں۔ محکمۂ بیسک تعلیم ان بچوں کو اسکول بیگ، یونیفارم، کتابیں وغیرہ فراہم کرا رہی ہے۔ سال 2017 سے ریاستی حکومت سرکاری اسکولوں کے بچوں کو اسکول بیگ، یونیفارم، کتابیں وغیرہ فراہم کررہی ہے۔ اس وقت ریاستی حکومت ریاست کے 01 کروڑ 91 لاکھ بچوں کو یہ سہولت فراہم کرائی جارہی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جو بچے کورونا کے دوران جانی نقصان کے باعث یتیم ہو ئے، وہ اسکول نہیں جاپا رہے تھے۔ وہ بچے ‘اتر پردیش چیف منسٹر چائلڈ سروس اسکیم سے جوڑا گیا لیکن ان بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے جن کے والدین/سرپرست کورونا کے علاوہ دیگر بیماریوں کی وجہ سے کورونا کی مدت کے دوران یا اس کے بعد فوت ہوئے، ریاستی حکومت نے ‘اتر پردیش چیف منسٹر چائلڈ سروس اسکیم (جنرل) شروع کی۔ اس سکیم کے تحت یتیم بچوں کی کفالت کے لیے 18 سال کی عمر تک 2500 روپئے ماہانہ کی شرح سے فراہم کرنے کا انتظام ہے جس میں مہنگائی کے تناسب سے وقتاً فوقتاً اضافہ کیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بھک مانگنے سے آزاد ہونے والے ان بچوں کو اتر پردیش چیف منسٹر چائلڈ سروس اسکیم (جنرل) اور اسمائل پروجیکٹ سے جوڑنے کا کام آج کیا گیا ہے۔ ان بچوں کو محکمۂ بیسک تعلیم کے اسکولوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ 03 سے 05 سال کی عمر کے بچوں کو آنگن باڑی مراکز سے جوڑا جائے اور غذائیت کی سمت میں کام کیا جائے۔ تاکہ ان کی زندگی صحیح سمت میں آگے بڑھ سکے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت تمام منطقوںمیں اٹل رہائشی اسکول بنا رہی ہے۔ یہ اسکول اسی سیشن سے شروع ہوگا۔ یہ اسکول سی بی ایس ای بورڈ کی طرز پر چلائے جائیں گے۔ رجسٹرڈ مزدوروں کے بچے اور یتیم بچے اٹل رہائشی اسکولوں میں تعلیم حاصل کریں گے۔ ان اسکولوں میں یہ بچے پہلی سے بارہویں جماعت تک مفت اور رہائشی تعلیم حاصل کر سکیں گے۔ آنے والے وقت میں، ریاستی حکومت ہر ضلع میں ایک اٹل رہائشی اسکول اور اس کے بعد ہر ترقیاتی بلاک میں ایک اٹل رہائشی اسکول کے قیام کے پروگرام کو آگے بڑھائے گی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت خواتین کو بااختیار بنانے کے عزمیت کے ساتھ کام کر رہی ہے۔بی سی سکھی کے ذریعے گاؤں کی خواتین گرام پنچایتوں میں بینکنگ کا کام کر رہی ہیں اور خود انحصاری کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ سیلف ہیلپ گروپوں میں شامل ہو کر خواتین اپنے گھریلو کاموں کے ساتھ ساتھ اپنی محنت سے خود انحصاری کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ بندیل کھنڈ علاقے کی کچھ خواتین نے مل کر بلینی دودھ پروڈیوسر کمپنی شروع کی۔ گزشتہ سال اس کمپنی کا ٹرن اوور 150 کروڑ روپئے ہے۔ 15 کروڑ روپئے کا خالص منافع کمایا۔ محنت اور لگن سے سب کچھ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ لوگوں کو صحت مند مقابلہ اور مثبت رویہ کے ساتھ زندگی میں آگے بڑھنا چاہیے۔