نئی دہلی۔ہندوستان کی وزیرخارجہ سشما سوراج نے جمعہ کو ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ سال 2009 میں یوپی اے کی مدت کارکے دوران بھی مسعود اظہرپرپابندی لگانے کی تجویزاقوام متحدہ میں بھیجی گئی تھی۔ تاہم اس وقت ہندوستان کا کوئی حامی نہیں تھا۔انہوں نے لکھا ‘میں مسعود اظہرکےبارے میں کہنا چاہتی ہوں کہ چارباراس پرپابندی لگانے کی کوشش کی گئی ہے، لیکن سال 2009 میں جب یوپی اے نے یو این ایس سی میں مسعود اظہرپرپابندی لگانے کی تجویزرکھی تواس وقت ہندوستان واحد ملک تھا۔ سال 2016 میں امریکہ، فرانس اوربرطانیہ نے اس مدعے پرہندوستان کی حمایت کی تھی۔ اس باریعنی 2019 میں اقوام متحدہ سپریم کونسل (یواین ایس سی) میں15 میں سے 14 ممبران ملک ہندوستان کے ساتھ کھڑے گا، اس کے علاوہ یواین ایس سی کے غیراراکین ملک آسٹریلیا، بنگلہ دیش، اٹلی اورجاپان نے بھی ہندوستان کا ساتھ دیا۔چین نے جب ویٹو کا استعمال کرکے مسعود اظہرپرپابندی عائد کرنے والی تجویزمنسوخ کرا دیا تو وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا۔ ‘ہم تجویزپرحمایت کرنے والے سبھی ممبران کے شکرگزارہیں۔ اسکے علاوہ آسٹریلیہ، بنگلہ دیش، اٹلی اور جاپان (حفاظتی کونسل میںغیر رکن ) نے بھی اس تجویز کی حمایت کی۔
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی