Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

علماء کے ہاتھوں رکھا گیا جامعہ حکیم الاسلام دیوبند کی جدید عمارت کا سنگ بنیاد

موجودہ وقت میں دینی مدارس کا قیام نہایت ہی ضروری: مفتی راشد اعظمی
دیوبند۔تاریخی اور علمی سرزمین دیوبند میں واقع و قدیم دینی درسگاہ جامعہ حکیم الاسلام دیوبند کی اپنی زمین پر منتقلی کے لئے مسجد و جامعہ کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد حکیم کلیم اللہ علی گڑھی رکن شوریٰ دارالعلوم دیوبند ،مولانا مفتی محمد راشد اعظمی نائب مہتمم دارالعلوم دیوبند ،مولانا محمد حسین پانڈولی،مولانا مفتی محمد سلمان منصور پوری، حافظ و قاری عبدالقدوس ہادی کار گزار سیکریٹری جمعیۃ علماء اترپردیش ،ماسٹر سید انظر حسین میاں رکن شوریٰ دارالعلوم دیوبند، مولانا مفتی محمد شریف خان قاسمی ،مہتمم دارالعلوم زکریا دیوبند، مولانا محمد حبیب قاسمی فتح پوری، مولانا محمد عرفان مبلغ دارالعلوم دیوبند، مولانا قاری علاؤ الدین صدر القراء دارالعلوم وقف دیوبند ،مولانا قاری ابو الحسن اعظمی رکن رابطہ عالم اسلامی، مولانا محمد مصطفی استاد دارالعلوم دیوبند، سید عقیل حسین میاں ،مہتمم دار المسافرین دیوبند سمیت دیگر سرکردہ بزگوں کے ہاتھوں عمل میں آیا۔اس مناسبت سے منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مفتی محمد راشد اعظمی نے مدارس کی اہمیت و افادیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ وقت میں دینی مدارس کا قیام نہایت ہی ضروری ہے، قابل مبارکباد ہیں وہ حضرات جو قیام مدارس و مساجد میں مصروف عمل ہیں اور اسلامی شعائر کو فروغ دے رہے ہیں۔ مولانا محمد حبیب قاسمی امام و خطیب جامع مسجد فتح پور بارہ بنکی نے اپنے خطاب میں مدارس کے احوال و کوائف پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مدارس کے قیام کا مقصد اللہ کے کلام کو انسانوں تک پہنچانا ہے تاکہ متحدہ طور پر اس کی تعلیمات پر عمل کیا جا سکے اور اس کے نتیجے میں دنیا و آخرت میں فلاح و کامرانی حاصل کی جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مدارس اسلامیہ فروغ علم کے اہم مراکز اور ملک کی تعمیر و ترقی کی تحریک ہیں۔ پروگرام کے آخر میں جامعہ ھذا کے ناظم مولانا قاری رحم الدین قاسمی نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ مولانا شکیل احمد قاسمی ناظم دارالعلوم حفصہ للبنات دیوبند و دیگر منتظمین نے مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا۔خصوصی شرکاء میں مولانا شاہ عالم گورکھپوری، مولانا فضیل ناصری،مولانا عباد اللہ عمیس قاسمی ،مولانا محمد سالم اشرف قاسمی، مولانا مہدی حسن عینی،مولانا محمد ابراہیم قاسمی ،مفتی انعام الحق، اشرف قریشی ، ڈاکٹر ایس اے عزیز ، مولانا مفتی نجیب قاسمی، حافظ علی محمد ، مولانا اعجاز ندوی، قاری عابد ،راجستھانی وغیرہ کے نام شامل ہیں۔پروگرام کو کامیاب بنانے میں حافظ محمد اویس، قاری محمد دانش، حافظ عبید، قاری حسین ، ثمین اشرف، گل محمد، حاجی نسیم، ممتاز احمد کا خصوصی تعاون رہا۔