Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

Srinagar: Family members of the inmates wait outside the Central Jail Srinagar after clashes between prisoners and the staff of the Jail, in Srinagar, Friday, April 05, 2019. According to the officials, prisoners went on a rampage against the move to shift them within the prison facility for a renovation of some barracks. (PTI Photo)(PTI4_5_2019_000061B)

سینٹرل جیل سری نگر میں شبانہ جھڑپیں اور آگ زنی، پولیس کاروائی میں 2 قیدی زخمی

سینٹرل جیل سری نگر میں شبانہ جھڑپیں اور آگ زنی، پولیس کاروائی میں 2 قیدی زخمی

سری نگر۔ (یو این آئی) سینٹرل جیل سری نگر میں گذشتہ رات قیدیوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس کے بعد اولالذکر نے مبینہ طور پر چند تعمیری ڈھانچوں بشمول دو بیرکوں کو نذر آتش کردیا۔طرفین کے درمیان جھڑپوں میں دو قیدی زخمی ہوئے ہیں۔ جھڑپوں کے پیش نظر جیل کے اندر اور باہر سیکورٹی مزید سخت کردی گئی ہے جبکہ نزدیکی علاقوں بالخصوص نوہٹہ اور خانیار میں جمعرات کو لوگوں کی آزادانہ نقل وحرکت پر پابندیاں عائد رہیں۔ریاستی انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ صورتحال پر قابو پالیا گیا ہے۔

 

تاہم انہوں نے بتایا کہ آتشزنی کی وجہ سے جیل کمپلیکس میں کافی نقصان ہوا ہے۔ جیل میں مبینہ طور پر گذشتہ رات صورتحال اُس وقت کشیدہ رخ اختیار کرگئی جب قیدیوں کو ایک بیرک میں مرمتی کام کے پیش نظر ایک پرانے بیرک میں منتقل کرنے کی تیاریاں شروع ہوئیں۔ذرائع نے بتایا قیدیوں کو ایک بیرک سے دوسرے بیرک منتقل کرنا تھا لیکن قیدیوں کو لگا کہ انہیں شاید کشمیر سے باہر منتقل کیا جارہا ہے۔ قیدیوں نے مظاہرے شروع کئے اور بعد ازاں چند تعمیری ڈھانچوں بشمول دو بیرکوں کو نذر آتش کیا۔انہوں نے بتایا فائر ٹینڈرس نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پالیا۔ صورتحال کو مزید بگڑنے سے بچانے کے لئے سینٹرل جیل کے اندر اور باہر فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سینئر سول و پولیس عہدیدار سینٹرل جیل پہنچے اور صورتحال پر قابو پائے جانے تک وہیں پر خیمہ زن رہے۔ انہوں نے بتایا واقعہ کی تحقیقات کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ سینٹرل جیل کے نزدیک رہائش پزیر ایک شہری نے یو این آئی کو بتایا جیل کمپلیکس کے اندر آگ لگی ہوئی تھی۔ اس کے بعد ہم نے دھماکوں اور گولیاں چلنے کی آوازیں بھی سنیں۔ایک اور شہری نے بتایا جیل کے اندر شلنگ کا سلسلہ رات کے قریب ساڑھے دس بجے شروع ہوا، اندر رات بھر دھواں اٹھ رہا تھا۔ نعرے بازی اور شلنگ کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے رات بھر جاری رہا۔ مساجد کے اندر اعلان ہوا کہ قیدیوں کے ساتھ کچھ ٹھیک نہیں ہورہا ہے۔ اگرچہ ہم نے جیل کے نزدیک جانے کی کوشش کی تاہم ہمیں گیٹ کے نزدیک آنے نہیں دیا گیا۔ایک رپورٹ کے مطابق ریاستی پولیس اور فورسز اہلکاروں نے مشتعل قیدیوں کو توڑ پھوڑ سے روکنے کے لئے مبینہ طور پر پیلٹ شلنگ اور آنسو گیس کے گولوں کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں کم از کم دو قیدی زخمی ہوئے۔ تاہم دونوں قیدیوں کی حالت مستحکم بتائی جارہی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ سینٹرل جیل سری نگر میں اس وقت قریب 280 قیدی مقید ہیں جن میں جماعت اسلامی جموں وکشمیر، جمعیت اہلحدیث اور علاحدگی پسند تنظیموں کے بعض لیڈران شامل ہیں۔

دریں اثنا انتظامیہ نے جمعرات کو سینٹرل جیل کے نزدیک واقع نوہٹہ اور خانیار میں لوگوں کی نقل وحرکت پر پابندیاں عائد کر رکھیں۔ نوہٹہ جہاں تاریخی و مرکزی جامع مسجد واقع ہے، میں سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات رہی۔ تاہم سری نگر کے دوسرے حصوں میں زندگی معمول کے مطابق رواں دواں ہے۔اس دوران انتظامیہ نے شہر میں تیز رفتار والی فور جی اور تھری جی موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع رکھیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق یہ اقدام افواہ بازی کو روکنے کے لئے اٹھایا گیا۔