Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

سماجی بااختیاری کے لئے خواتین سے متعلق جرائم پر کنٹرول ضروری:یوگی

ڈبل انجن والی حکومت خواتین کے وقار کے تحفظ اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے مشن موڈ میں کام کر رہی
گورکھپور۔(یواین آئی) اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعرات کو کہا کہ سماج کو بااختیار بنانے کے لئے خواتین کے تئیں مظالم کو روکنا ہوگا اور آدھی آبادی کی بااختیاری کے قدم اٹھانے ہونگے ۔چمپا دیوی پارک گراؤنڈ میں ڈیڑھ ہزار جوڑوں کی اجتماعی شادی کی تقریب سے وزیر اعلیٰ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آدھی آبادی کو مسترد کر کے کوئی بھی معاشرہ مضبوط نہیں ہو سکتا۔ نصف آبادی کو بااختیار بنائے بغیر ترقی کا تصور ناممکن ہے ۔ اس کا احساس کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں، ڈبل انجن والی حکومت خواتین کے وقار کے تحفظ اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے مشن موڈ میں کام کر رہی ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ اجتماعی شادی کی اسکیم جہیز کی سماجی برائی کے خلاف ایک مثبت مہم ہے ۔ جہیز ایک سماجی برائی ہے اور پورے معاشرے کو جہیز سے پاک شادی کی مہم میں کھڑا ہونا چاہیے ۔

 

انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت نے چیف منسٹر ماس میرج اسکیم کے تحت 2017 سے اب تک دو لاکھ سے زیادہ شادیاں کی ہیں۔ 2017 سے پہلے فی جوڑے کی شادی پر 31 ہزار روپے خرچ ہوتے تھے ، بعد میں اسے بڑھا کر 51 ہزار روپے کر دیا گیا ہے ۔ یہ ڈبل انجن والی حکومت کی اجتماعی کوشش ہے ۔ یوگی نے کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت خواتین کی حفاظت، احترام اور بااختیار بنانے کے لیے پرعزم ہے اور اس کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے ۔ تحفظ کے ماحول میں ہر بیٹی اور بہن کو تعلیم، روزگار اور عزت کی فراہمی کا کام پوری لگن سے جاری ہے ۔ ریاست میں بچیوں کی پیدائش سے لے کر گریجویشن تک کی تعلیم کے لیے مکھی منتری کنیا سمنگلا یوجنا چلائی جا رہی ہے ، جب کہ خواتین کی حفاظت کے لیے پوری ریاست میں مشن شکتی ابھیان چلایا جا رہا ہے ۔ لڑکی کی گریجویشن کے بعد اس کی شادی کے بارے میں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، اس کے لیے مکھیا منتری سماجک ویواہ یوجنا ہے ۔ یہ گاؤں کی بیٹی، سب کی بیٹی کے جذبے کے مطابق ہے ۔انہوں نے کہا کہ بیٹیوں کو پروموٹ کرنے کے لیے ان کی حکومت نے پولیس بھرتیوں میں 20 فیصد خواتین کی بھرتی کو لازمی قرار دیا ہے ۔ 1947 سے 2017 تک یوپی پولیس میں خواتین اہلکاروں کی تعداد دس ہزار تھی، آج یہ تعداد چالیس ہزار ہے ۔ 2017 کے بعد صرف چھ سالوں میں یہ تعداد چار گنا ہو گئی ہے ۔ اس طرح کی مہم کو تقویت دیتے ہوئے گورکھپور میں پی اے سی کی خواتین بٹالین کے قیام کا کام تیزی سے آگے بڑھایا جا رہا ہے ۔محکمہ سماجی بہبود کے زیر اہتمام منعقدہ اس تقریب میں ڈیڑھ ہزار جوڑے شادی کے مقدس بندھن میں بندھ گئے ۔ نئے جوڑوں میں ہندو اور مسلمان دونوں شامل تھے ۔ تمام نئے جوڑوں کو مبارکباد دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے ان کے لیے خوشگوار زندگی کی تمنا کا اظہارکیا۔ اس موقع پر انہوں نے سٹیج سے دو اقلیتی جوڑوں سمیت دس نئے جوڑوں کو اسناد اور تحفہ شگن کٹس پیش کیں۔ سرٹیفکیٹ دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے جوڑوں سے گفت و شنید بھی کی۔