مغربی بنگال کی پانچ سیٹوں پر سب سے زیادہ79.36فیصد سب سے کم جموں کشمیر میںمحض12.86فیصد ووٹنگ ہوئی
تیسرے مرحلہ میں مغربی بنگال کی پانچ سیٹوں پر کل 79اعشاریہ 36فیصد پولنگ کی خبر ہے ۔سب سے کم ووٹنگ جموں کشمیر کی اننت ناگ سیٹ پر محض 12اعشاریہ 86فیصد ہوئی ۔اننت ناگ سیٹ کے کچھ علاقوں میں ہی آج پولنگ ہوئی ہے ۔آسام میں 78اعشاریہ 56فیصد،تریپورہ میں 78اعشاریہ 52فیصد ،دادرنگر حویلی میں 71اعشاریہ 43فیصد پولنگ ہونے کی رپورٹ ہے جبکہ گوامیں 71اعشاریہ 26فیصد اور کیرالہ میں 70اعشاریہ 26فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔
چھتیس گڑھ میں 66اعشاریہ 78فیصد اور دمن اور دیو میں 65اعشاریہ 34فیصد ووٹنگ ہوئی ہے ۔کرنا ٹک 64اعشاریہ 58فیصد ،گجرات میں 60اعشاریہ 93،بہار میں 59اعشاریہ 97فیصد ،اوڈیشہ میں 58اعشاریہ 18فیصد اور اترپردیش میں 58اعشاریہ 04فیصد پولنگ ہوئی ہے۔مہاراشٹر میں 57اعشاریہ 05فیصدووٹروں نے ووٹ ڈالے ۔وزیراعظم نریندرمودی کی آبائی ریاست گجرات کی سبھی 26لوک سبھا سیٹوں پر دوپہر میں تیز گرمی اور درجہ حرارت میں اضافہ کے باوجود ووٹروں میں کافی جوش وخروش تھا۔حالانکہ کچھ مقامات پر دوپہر کےبعد قطاریں غائب ہوگئی تھیں ۔ویسے صبح ہی کئی پولنگ مراکز پر طویل قطاریں لگ گئی تھیں ۔صبح جلد ہی ووٹ ڈالنے والوں میں وزیراعظم نریندرمودی نے احمدآباد کے رانپ میں نشان اسکول میں بنے بوتھ پر ووٹ دیا۔اس موقع پر گاندھی نگر لوک سبھا سیٹ کے بی جے پی امیدوار اور پارٹی صدر امت شاہ بھی انکےاستقبال کے لیے موجود تھے ۔وزیراعظم کی تقریبا 90سال کی ماں ہیرا بین نے گاندھی نگر کے رائے سن گاؤں کے ایک بوتھ پر ووٹ دیا۔ مودی نے ووٹ ڈالنے سے پہلے یہاں ماں ہیرابین سے ملاقات کی اور انکا آشیرواد لیا۔انکی اہلیہ جسودابین نے مہسانہ لوک سبھا حلقہ کے اونجھا علاقہ میں ووٹ ڈالا جہاں اسمبلی ضمنی انتخاب بھی ہورہاہے ۔
شاہ نے بعد میں فیملی کے ساتھ نارائن پورہ میں ووٹ دیا۔مدھیہ پردیش کی گورنر اور گجرات کی سابق وزیراعلی آنندی بین پٹیل نے احمدآباد کے شیلج میں ووٹ ڈالا ۔وزیراعلی وجے روپانی نے اہلیہ انجلی بین کے ساتھ راجکوٹ میں ووٹ دیا۔اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے امیدوار پریش دھانانی نے امریلی میں ووٹنگ کی ۔کانگریس لیڈر ہاردک پٹیل نے سریندرنگر لوک سبھا حلقہ ک تحت آنے والے ویرمگام میں ووٹ ڈالا۔
بہار میں تیسرے مرحلہ میں پانچ سیٹوں پر آج انتہائی سخت حفاظتی انتظامات کے مابین پر امن طریقے سے کرائی گئی ووٹنگ میں قریب 60 فیصد ووٹروں نے ووٹنگ کر کے مرکزی وزیر شرد یادو اور دیویندر پرساد یادو سمیت 82 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین ( ای وی ایم ) میں قیدکر دیا ۔ریاستی الیکشن دفتر کے ذرائع نے بتایاکہ ریاست کی پانچ سیٹ جھنجھار پور ، سپول ، ارریہمدھے پورہ اور کھگڑیا پارلیمانی سیٹ پر ووٹنگ صبح سات بجے شروع ہو ئی جو شام چھ بجے ختم ہوئی ۔ اس دوران قریب 60 فیصد امیدواروں نے اپنے حق رائے دیہی کا استعمال کیا ۔ سپول میں سب سے زیادہ 62.80 فیصد ووٹ پڑے ہیں۔ وہیں جھنجھار پور میں ووٹنگ کی رفتار کچھ سست رہی ۔ یہاں پولنگ ختم ہونے تک 56.92 فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دیہی کا ستعمال کیا ہے جبکہ ارریہ میں 62.34 فیصد ، مدھے پورہ میں 59.12فیصد اور کھگڑیا میں 58.83 فیصد پولنگ ہوئی ۔
لوک تانترک جنتادل ( ایل جے ڈی )کے سرپرست شرد یادو نے مدھے پورہ کے بھرکھی کے پولنگ مرکز نمبر 228 پر ووٹ کیا وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کے لیڈر شہنواز حسین نے سپول کے کوسی کالونی میں واقع ووٹنگ مرکز نمبر 151 پر قطار میں کھڑے ہوکر ووٹ ڈالا ۔ ادھر ارریہ اور جھنجھار پور میں تیز بارش کے بیچ بھی لوگ ووٹنگ کیلئے گھر سے باہر نکلے ۔ جمہوریت کے عظیم تہوار میں ووٹروں میں زبردست جوش وخروش دیکھنے کو ملا ۔ ووٹنگ پرامن مکمل ہوئی ۔
دریں اثناءارریہ پارلیمانی حلقہ کے نرپت گنج اسمبلی حلقہ میں بوتھ نمبر 151,152 اور 153 پر کچھ ووٹرو ں نے شکایت کی کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین ( ای وی ایم )میں کسی بھی بٹن کو دبانے پر صرف ایک ہی نشان پر ووٹنگ ہور ہی ہے ۔ اس سے بوتھ پر موجود دو سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے مابین جھگڑا شروع ہو گیا۔ ایسے میں معاملے کو قابو میں کرنے اور بھیڑ کو منتشر کرنے کیلئے پولیس کو لاٹھی چارج بھی کرنا پڑا ۔ حالانکہ اس دوران کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے ۔
ارریہ لوک سبھا حلقہ کے فاربس گنج تھانہ علاقہ کے پولنگ مرکز نمبر 11 پر ووٹ ڈال کر لوٹ رہے ایک ووٹر کی آسمانی بجلی گرنے سے موت ہوگئی ۔ متوفی دھرو منڈل پپرا گھاٹ گاؤں کا باشندہ تھا۔ وہیں جھنجھار پور پارلیمانی حلقہ میں بھر ہر گاؤں کے پولنگ مرکز نمبر 195 کے ووٹروں نے سڑک کے مطالبے کو لیکر ووٹنگ کا بائیکا ٹ کیا ۔
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی