Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

بھوپیش نے شراب اور دھان کے حوالے سے رمن اور بی جے پی پر سنگین الزامات لگائے

رائے پور۔ (یو این آئی) چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے شراب گھپلے اور دھان کی خریداری کو لے کرسابق وزیر اعلی اور بی جے پی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر رمن سنگھ پر سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہیں بتانا چاہیے کہ 2017 میں پالیسی میں تبدیلی کرکے دیسی شراب کی فراہمی کے لئے جن تین شراب کمپنیوں کو ہی اجازت دی گئی تھی، ان کے ساتھ ان کا کیا تعلق ہے ۔مسٹر بگھیل نے آج یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد ان کی حکومت نے شراب پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی اور رمن حکومت کی پالیسی کو جاری رکھا۔

وہی دکانیں، وہی سپلائرز اور وہی پلیسمنٹ ایجنسیاں ہی کام کر رہی ہیں۔ 2017 میں، رمن حکومت نے پالیسی میں تبدیلی کرکے ٹھیکے کے نظام کو بدل کر دوکانوں کو سرکاری کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر سنگھ کو بتانا چاہئے کہ ان کی حکومت نے ان تینوں کمپنیوں کے حق میں پالیسی کیوں بنائی، ان کے ساتھ ان کے کیا تعلقات ہیں۔انہوں نے کہا کہ فروری 2020 میں انکم ٹیکس کے چھاپے پڑتے ہیں اور پھر جولائی 2023 میں ای ڈی نے 2168 کروڑ روپے کے گھوٹالے کی بات کی ہے ۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ شراب فیکٹری سے ایکسائز ڈیوٹی ادا کیے بغیر نکلی۔ یہ ایک سنگین معاملہ ہے اور اس کے لیے فیکٹری اور ایکسائز ڈیپارٹمنٹ میں براہ راست تعینات افسران اس کی نگرانی کے لئے ذمہ دار ہیں۔ لیکن ای ڈی نے کسی فیکٹری مالک کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی، نہ ہی ان کی غیر منقولہ جائیداد قرق کی اور نہ ہی ان کے بینک اکاؤنٹس پر روک لگائی۔ آخر کیوں؟مسٹر بگھیل نے کہا کہ ان کی حکومت نے ایکسائز ڈیوٹی ادا کیے بغیر شراب فیکٹریوں سے نکلنے کے معاملے کا نوٹس لیا ہے اور تینوں فیکٹریوں کے ساتھ ہی متعلقہ ایکسائز حکام کو نوٹس جاری کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ریونیو میں نقصان ہوا ہے تو اس کی ایک ایک پائی وصول کی جائے گی اور کسی کو بھی نہیں بخشا جائے گا۔ مسٹر بگھیل نے کہا کہ ان کی حکومت آںے کے بعد ایکسائزریونیو میں رمن حکومت کے مقابلے میں ڈیڑھ گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے ۔ رمن حکومت کے وقت 2018 میں شراب سے 3900 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی تھی، جو گزشتہ مالی سال میں بڑھ کر 6500 کروڑ سے زیادہ ہو گئی ہے ۔

امدادی قیمت پر دھان کی خریداری پر بی جے پی اور ڈاکٹر سنگھ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جھوٹ بولنے کے بجائے انہیں سچ مان لینا چاہئے کہ 15 سالہ دور حکومت میں ان کی حکومت نے کسانوں کو مسلسل دھوکہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ 2013 میں بی جے پی نے اپنے منشور میں کسانوں سے دھان کا ایک ایک دانہ خریدنے کا وعدہ کیا تھا، پھر الیکشن جیتنے کے بعد کس کے کہنے پر 2014 میں فی ایکڑ 10 کوئنٹل دھان خریدنے کا فیصلہ کیا تھا۔ جبکہ اس وقت توڈبل انجن والی حکومت ہوگئی تھی۔ ڈاکٹر سنگھ یہ بھی بتائیں کہ کسانوں کو پانچوں سال بونس دینے کا وعدہ کرنے کے بعد، کس کے کہنے پر دو سال بونس دے کر بند کردیا تھا۔مسٹر بگھیل نے کہا کہ چھتیس گڑھ میں کسان، مزدور اور ملازمین سبھی بی جے پی کی حقیقت کو سمجھ چکے ہیں، اس کی زمینی بنیاد کمزور ہو گئی ہے ۔ ان کی حکومت کے خلاف کوئی مدا نہیں ہے ، اسی لیے بی جے پی ای ڈی اور مرکزی ایجنسیوں کے زور پر الجھاؤ اور گمراہ کن الزامات کے ذریعے ان کی حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے ، لیکن اسے مایوسی ہی ہوگی۔