کولکتہ۔ (یو این آئی )اپنے مسلسل تین میچ ہارنے کے بعد مایوس دکھائی دے رہی دنیش کارتک کی کپتانی والی کولکاتا نائٹ رائڈرس جمعہ کو گھریلو ایڈن گارڈن میدان پر رائل چیلنجرز بنگلور کے خلاف اپنی شکست کا مایوس کن سلسلہ توڑنے کی کوشش کرے گی۔آئی سی سی ورلڈ کپ کے لیے ہندستانی ٹیم میں داخلہ حاصل کرنے والے کارتک کوشش کر رہے ہیں کہ وہ اپنی ٹیم کو واپس پٹری پر لا کر خود کی کارکردگی کو بھی ثابت کریں۔ کولکتہ کا اب تک ٹورنامنٹ میں کارکردگی اتار چڑھاو بھرا رہا ہے جبکہ اپنے گزشتہ تینوں میچ ہارنے کے بعد اس کی حالت کافی خراب ہو گئی ہے ۔
کے کے آر نے پچھلا میچ چنئی سے اپنے ہی میدان پر پانچ وکٹ سے ہارا تھا جبکہ گزشتہ دو میچوں میں اسی میدان پر دہلی سے سات وکٹ اور چنئی سے اس کے میدان پر سات وکٹ سے ہار گئی تھی۔ کے کے آر آٹھ میچوں میں چار جیت اور چار شکست کے بعد ٹیبل میں اس وقت چھٹے نمبر پر ہے جبکہ وراٹ کوہلی کی کپتانی والی بنگلور آٹھ میچوں میں سات ہارنے کے بعد آخری نمبر پر ہے اور اس کی پلے آف کی امیدیں تقریبا ختم ہو گئی ہیں۔ بنگلور کے لیے باقی بچے میچوں میں پوزیشن کرو یا مرو کی ہے اور ہر میچ جیتنا لازمی ہو گیا ہے ۔ وہ جہاں باقی ٹیموں کے مساوات خراب کر سکتی ہے وہیں کولکتہ کے لیے اب امیدیں بچی ہوئی ہیں، لیکن اسے بھی اگلے میچوں میں جیت درج کرنی ہوگی۔ اگرچہ کے کے آر کیلئے پوزیشن آسان نہیں ہے جس کے اسٹار کھلاڑی آندرے رسل کا کھیلنا اگلے میچ میں مشکوک ہے ۔ انہیں بدھ کو ایڈن گارڈن میں مشق کے دوران چوٹ لگ گئی تھی۔رسل کولکتہ کے ٹاپ اسکورر ہیں لیکن مشق کے دوران انہیں کندھے پر باؤنسر لگ گیا تھا جس کے بعد ا سپورٹ اسٹاف ان کی مدد کے لیے میدان پر پہنچا۔ انہیں دہلی کے خلاف میچ کے دوران بھی اسی کندھے میں چوٹ لگی تھی۔ اگرچہ ان کی چوٹ اور کھیلنے کو لے کر حالات مشکوک بنے ہوئے ہیں ۔ بنگلور کے خلاف گزشتہ میچ میں رسل نے 13 گیندوں میں اپنی دھادار 48 رنز کی اننگز سے مکمل میچ تبدیل کر دیا تھا۔کولکتہ کے پاس رسل کی غیر موجودگی میں کپتان اور وکٹ کیپر کارتک، رابن اتھپا، سلامی بلے باز کرس لن اور نتیش رانا مفید رنز اسکورر ہو سکتے ہیں۔ عالمی کپ ٹیم کا حصہ کارتک بھی اپنی کارکردگی سے متاثر کرنا چاہتے ہیں جن کی مخالف ٹیم میں ہندستانی کپتان وراٹ سے ان کا سامنا ہوگا۔ کارتک نے اب تک آٹھ میچوں میں ایک نصف سنچری سمیت 111 رن بنائے ہیں۔ کارتک کو عالمی کپ ٹیم میں نچلے آرڈر پر بلے باز کے طور پر استعمال کرنے کے اشارے سلیکٹرز نے دیئے ہیں، ایسے میں ان کی کارکردگی پر اہم طور نگاہیں رہیں گی۔دوسری طرف بنگلور کیلئے اب بھی امیدیں برقرار رہنے کی بات کہنے والے کپتان وراٹ بھی ٹیم کو پٹری پر لانا چاہتے ہیں جسے وہ اس کی قیادت میں محض ایک ہی جیت دلا سکے ہیں۔ ذاتی طور پر وراٹ کی کارکردگی قابل تعریف رہی ہے جو آٹھ میچوں میں 278 رنز بنا کر دوسرے ٹاپ اسکورر ہیں جبکہ اے بی ڈی ولیرس (307) ان کے اہم جوڑی دار ہیں۔ پارتھیو پٹیل، معین علی اور مارکس اسٹونس کے علاوہ دیگر بلے بازوں نے خاص کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا ہے ۔بنگلور کا بڑا مسئلہ اس کی بولنگ بھی رہی ہے ۔ عالمی کپ ٹیم میں شامل اسپنر یجویندر چہل آٹھ میچوں میں 13 وکٹ لے کر سب سے کامیاب رہے ہیں، لیکن بولنگ کا ذمہ انہی کے کندھوں پر لگتا ہے ۔ محمد سراج نے آٹھ میچوں میں سات وکٹ لئے ہیں لیکن ان کی بولنگ مہنگی رہی ہے ۔ ٹیم میں ناتھن کولٹر نائل کی جگہ ڈیل اسٹین کو شامل کیا گیا ہے اور توقع کی جا سکتی ہے کہ ٹیم جنوبی افریقہ کے فاسٹ بولر کی موجودگی سے کچھ الٹ پھیر کر پائے ۔
المزيد من القصص
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی
کانگریس چھوڑنے والے لیڈر کا انکشاف ‘شہزادے ’ کا ارادہ رام مندر پر سپریم کورٹ کےفیصلہ کو بدلنے کا: مودی