پٹنہ: مرکزی حکومت کو فاشسٹ بتاتے ہوئے جے ڈی یو کے قومی ترجمان راجیو رنجن نے آج کہا ہے کہ ایمرجنسی کے جرائم ناقابل معافی ہیں، جنہیں کسی بھی حالت میں معاف نہیں کیا جا سکتا، لیکن ساتھ ہی یہ بھی حقیقت ہے کہ آج کے حالات اس دور کے حالات سے بھی زیادہ خطرناک ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی کے دوران اندھی قوم پرستی کے نام پر فرقہ پرستی کا یہ ننگا ناچ نہیں ہو تا تھا،ا اور نہ ہی اس وقت مجرمین کے نام پر بلڈوزر اور گولیاںچلتی تھیں۔ ایمرجنسی کے دوران نہ تو لوگوں کی ماب لنچنگ اور نہ ہی دلتوں، پسماندہ اورانتہائی پسماندہ لوگوں کے ساتھ ذات پات کے نام پر دن دہاڑے زیادتی کی جاتی تھی۔
جے ڈی یو کے ترجمان نے کہا کہ پچھلے نو سالوں سے اکثریتی فرقہ پرستی کے نام پر اقلیتوں کو بے شرمی سے ڈرایا جا رہا ہے۔ ان میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا کر دیا گیا ہے۔ اقلیتوں کے عوامی بائیکاٹ اور ان کی نسل کشی کی دھمکیاں میڈیا کی موجودگی میں نام نہاد’دھرم سنسدوں‘کے ذریعے کھلے عام دی جا رہی ہیں۔ آئین اور امن و امان کی مسلسل دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ ’نفرت انگیز تقریر‘ کرنے پر مقدمات درج نہیں ہوتے۔ ایمرجنسی کے دوران ایسا نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ آج حالات ایسے ہیں کہ ملک کی نامور بیٹیوں کو انصاف کے لیے ہڑتال پر بیٹھنا پڑتا ہے۔ استحصال کی شکایت پر پولیس ان کا مقدمہ بھی درج نہیں کرتی۔ ایک ایف آئی آر کے لیے بھی سپریم کورٹ کو مداخلت کرنی پڑتی ہے۔ اپوزیشن رہنماو ¿ں کی آواز کو دبانے کے لیے حکومتی اداروں کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ملک کے حالات کتنے خراب ہیں۔ آج ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے فاشزم کے علاوہ کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی