مظفرنگر:(یواین آئی) اترپردیش کے بجنور پارلیمانی حلقے سے کانگریس امیدوار نسیم الدین صدیقی کی سنیچر کو ایک انتخابی میٹنگ میں بریانی تقسیم کےدوران ہوئے ہنگامے اور مارپیٹ کے واقعہ کے بعد پولیس نے میٹنگ آرگنائز کے خلاف ایف آئی آر درج کرتے ہوئے نو افراد کو گرفتار کیا ہے۔
افسران کے مطابق بجنور پارلیمانی سیٹ سے کانگریس امیدوار نسیم الدین صدیقی کے حامی آپس میں اس وقت بھڑ گئے جب سنیچر کو ایک انتخابی میٹنگ کے بعد شرکاء میں بریانی تقسیم کی جارہی ہے تھی۔ وہاں پر موجود افراد بریانی حاصل کرنے کے لئے ایک دوسرے پر ٹوٹ پڑے۔
اس واقعہ میں متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔ایف آئی آر کے بعد پولیس نے 9 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ملحوظ رہے کہ انتخابی میٹنگ کا انعقاد ککرولی تھانہ علاقے میں واقع سابق ایم ایل اے مولانا جمیل کے رہائش پر منعقد کی گئی تھے۔میٹنگ کے بعد شر کاء کے درمیان دوپہر کھانے کے لئے بریانی کا انتظام کیا گیا تھا۔
لیکن یہ ہنگامہ اس وقت پیش آیا جب وہاں پر موجود افراد نے پہلے بریانی حاصل کرنے کی کوشش میں ایک دوسرے سے دھکا مکا شروع کردی اور دھیرے دھیرے معاملہ بڑھ گیا۔ اس ضمن میں سابق ایم ایل اے جمیل اور ان کے بیٹے نسیم احمد سمیت 34 افراد کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس گاؤں میں احتیاطی طور پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور اضافہ سیکورٹی اہلکار کو تعینات کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سابق ایم ایل اے مولانا جمیل بی ایس پی چھوڑ کر گذشتہ ہفتے ہی کانگریس میں شامل ہوئے ہیں۔ انہوں نے 2012 میں میر پور اسمبلی حلقے سے انتخاب جیتا تھا۔ بجنور پارلیمانی حلقے کے لئے پہلے مرحلے کے تحت 11 اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس چھوڑنے والے لیڈر کا انکشاف ‘شہزادے ’ کا ارادہ رام مندر پر سپریم کورٹ کےفیصلہ کو بدلنے کا: مودی