جی 20 میں شی کی عدم موجودگی پر غیرجانبدار
نئی دہلی۔ (یو این آئی) امریکہ نے جی-20 سربراہی اجلاس میں چینی صدر شی جن پنگ کی غیر حاضری پر ایک طرح کا غیر جانبدارانہ رویہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ گروپ کو بڑے مسائل سے نمٹنے کے لیے عالمی تعاون کے ایک مضبوط مرکز برقرار رکھنے اور اس کے لیے ہندوستان جیسے ممالک کے ساتھ تعاون میں اپنا بڑا مفاد دیکھتا ہے ۔
امریکہ نے جمعہ کے روز امید ظاہر کی کہ صدر جوبائیڈن اور وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان نئی دہلی میں ہونے والی دو طرفہ بات چیت سے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی پیداوار اور دیگر شعبوں میں تعاون کی سمت میں "بامعنی پیش رفت” ہوگی۔مسٹر بائیڈن کے ساتھ جی-20 سربراہی اجلاس کے لیے ہندوستان آئے ہوئے امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے جرمنی کے ریمسٹین ایئر بیس جاتے ہوئے صدارتی خصوصی طیارے میں صحافیوں کو بتایا کہ وہ نئی دہلی میں ہونے والے جی-20 سربراہی اجلاس میں مسٹر شی کی غیر موجودگی کا اثر کیا ہوگا اس میں نہیں پڑنا چاہتے ہیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندستان، برازیل اور جنوبی افریقہ کے بعد امریکہ کو بھی جی-20 اجلاس منعقد کرنا ہے اور فورم کو آگے لے جانے میں امریکہ کو ان ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے ۔
وائٹ ہاؤس کی طرف سے فراہم کردہ بریفنگ کے متن کے مطابق مسٹر سلیوان نے جمعہ کو کہا "میں نے ایک چیز نوٹ کی ہے ، کیونکہ مجھ سے پریس کانفرنس روم میں چین کے بارے میں کئی سوال کئے گئے ہیں اور، آپ جانتے ہیں، ۔” حقیقت یہ ہے کہ کہ شی جن پنگ (چین کے صدر) نہیں آرہے ہیں – کیا وہ کھیل بگاڑنے کا کھیل کھیلیں گے یا کچھ اور کریں گے ۔ اس سلسلہ میں (شی کی غیر موجودگی کی وجہ سے ) اس سربراہی اجلاس میں کیا ہوگا میں اس کے بیچ میں نہیں آنا چاہتا ۔نئی دہلی میں 9-10 ستمبر کو ہونے والے جی-20 سربراہی اجلاس میں چین کی نمائندگی اس کے وزیر اعظم لی کی چیانگ کریں گے ۔
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی