گہکوں کو نقصان پہونچایا جارہا ہے
لکھنؤ۔ (نامہ نگار)ہولی پر گھریلو گیس صارفین کو نقصان پہونچایا جارہا ہے۔ بڑھتی مانگ سے شہر میں ہر طرف گیس ریفلنگ کا دھندہ عروج پر ہے اور انتظامیہ خاموش ہے۔ گیس ایجنسی مالکوں اور محکمہ جاتی افسروں کی سازباز سے صارفین کو دو سے تین کلو گیس فی سلنڈر نقصان پہونچایاجارہا ہے۔ کروڑوں کی اس کالے کاروبار میں کافی لوگ شامل ہیں۔ جمعہ کو آشیانہ کے رتن کھنڈ پانی کی ٹنکی کے پاس گیس کٹنگ کے کھیل کو کیمرہ میں قید کیا۔ ایک سال سے یہ کارستانی کھلے عام کی جارہی ہے۔ ایجنسی کے سلنڈروں سے کھلے عام نکالی جارہی ہے۔
صبح تقریباً آٹھ بجے آر ڈی گیس بنگلہ بازار کے ڈلیوری مین اورنگ آباد گودام سے انڈین گیس کے چھپن گھریلو سلنڈر لوڈر میں لاد کر آشیانہ کے رتن کھنڈ واقع پانی ٹنکی کے پاس لاتے ہیں پھر وہیں پر ہوٹلوں سے کامرشیل سلنڈر خالی لاکر گھریلو سے گیس کو ریفلرکی مدد سے تین سے چار کلو گیس نکال کر دوسرے سلنڈروں میں بھرتے ہیں۔ صبح آٹھ سے 12 بجے تک یہ کھیل چلتا ہے پھر اُن سلنڈروں کو سیکٹر آئی کے پاس اتار دیا جاتا ہے۔
ریفلنگ کے کھیل میں سب کچھ بے حد شاطرانہ انداز میں ہوتا ہے چونکہ محکمہ جاتی افسروں کی سازباز ہےاسلئے سارا کام بے خوف ہوتا ہے۔ بھرےہوئے چھپن سلنڈروں میں سے آٹھ، دس سلنڈر چھوڑ دئے جاتے ہیں تاکہ اگر کوئی جانچ کرنے آئے تو اسکی تول کرا دیں۔ سلنڈروں کو ریسٹورنٹ اور ہوٹلوں میں فی گھنٹے کے حساب سے لگاکر استعمال میں لایا جاتا ہے۔
آر ڈی گیس ایجنسی پر پہلے بھی کئی بار سوال اٹھ چکے ہیں۔ آشیانہ کے علاوہ عالم باغ ، بازارکھالہ ، ٹھاکر گنج، اندرا نگر اور گومتی نگر سمیت کئی علاقوں میں ریفلنگ کرنے والے سرگرم ہیں۔مقامی رہائشی ونیتا دیوی، رنجنا تواری ، ریتا سنگھ اور آرتی نے بتایا کہ ہولی کے وقت ہم سبھی کو بھی گجیا ،پاپڑ بنانے کیلئے زیادہ گیس کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہاکر سلنڈر میں کم تولتے ہیں جس سے وقت سے پہلے ہی گیس ختم ہو جارہی ہے۔
شہر میں قریب پندرہ گیس ایجنسیوں پر کم تولنے اور ریفلنگ کو لیکر مقدمے درج ہیں لیکن کوئی ایکشن نہیں ہوتا۔ محکمہ درج کراکے خاموش بیٹھ جاتا ہے۔ افسروں کاکہنا ہے کہ پولیس چارج شیٹ نہیں لگاتی۔محکمہ ایجنسیوں کے خلاف کارروائی کرنے سے کترا رہا ہے۔سول سپلائی اے ڈی ایم کا کہناہے کہ جہاں پر بھی گیس کم تولی جارہی ہے اسکے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔ آر ڈی گیس بنگلہ بازار منیجر منیش کے مطابق گھریلو سلنڈر وہاں اتارے جانے کی اطلاع ہے لیکن کم تولنے کی اطلاع نہیں ہے۔
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی