Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

شکست سے خائف کانگریس کو سونیاگاندھی کاسہارا:مودی

کرناٹک میں انتخابی ریلی کے دوران وزیراعظم نے کانگریس پراپنی قائم کردہ مشینری کے ذریعے جھوٹ پھیلا نے کاالزام

شیموگا۔ (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کہا کہ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں شکست کے خوف سے کانگریس کو اپنی لیڈر سونیا گاندھی کو انتخابی مہم کے لیے بلانا پڑا۔مسٹر مودی نے آج یہاں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک کے عوام نے اس وقت تک کانگریس کے جھوٹ کا غبارہ پھوڑ دیا ہے جب تک کہ انتخابی مہم اپنے آخری مرحلے میں نہیں پہنچ گئی۔ اب کانگریس اتنی خوفزدہ ہے کہ انتخابی مہم سے دور رہی سونیا گاندھی کو بلانا پڑا۔

 

انہوں نے کہاکہ اب کانگریس لیڈروں نے اپنی شکست کا الزام ایک دوسرے پر لگانا شروع کر دیا ہے۔ کرناٹک میں ہر طرف سے صرف ایک ہی آواز گونج رہی ہے – ای بیریا سرکار، بہومتاڈا بی جے پی سرکار۔واضح رہے کہ محترمہ گاندھی نے ہفتہ کو ہبلی میں سابق وزیر اعلیٰ جگدیش شیٹر کی حمایت میں مہم چلائی تھی، جو بی جے پی سے کانگریس میں شامل ہوئے تھے۔ گزشتہ چار سالوں میں یہ ان کی پہلی انتخابی مہم تھی۔
مسٹر مودی نے کہا کہ کانگریس اپنی قائم کردہ مشینری کے ذریعے جھوٹ پھیلا رہی ہے، لیکن زمینی حقیقت سے واقف ریاست کے عوام نے ان کے جھوٹ کو بے نقاب کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے پرائیویٹ سیکٹر میں اگلے پانچ سالوں میں 10 لاکھ نوکریاں دینے کا جھوٹا وعدہ کیا ہے یعنی ہر سال دو لاکھ نوکریاں۔ بی جے پی حکومت نے اپنے ساڑھے تین سالہ دور میں کرناٹک میں ہر سال 13 لاکھ سے زیادہ رسمی ملازمتیں پیدا کی ہیں اور اس کا مطلب ہے کہ کانگریس کرناٹک کو مزید پیچھے لے جائے گی۔وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس کی دہائیوں کے دور حکومت میں لڑکیوں کی تعلیم اور بااختیار بنانے کو حاشیہ پر لادیا گیا تھا، لیکن بیٹیوں کے ساتھ ہونے والی اس ناانصافی کو دور کرنے کے لیے بی جے پی نے مہم چلائی اور آج زیادہ سے زیادہ بیٹیاں اسکول جا رہی ہیں۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے سوالات کی بوچھاڑ کردی کہ’’کیا کانگریس کرناٹک کو (بقیہ صفحہ 2پر۔۔)
ترقی دے سکتی ہے جس کا مقصد بدعنوانی اور خوشامد کرنا ہے؟ کیا 85 فیصد کمیشن کھانے والی کانگریس ریاست کے نوجوانوں کا مستقبل بنا سکتی ہے؟
انہوں نے کہا کہ کانگریس کی حکومتوں کے دوران کرناٹک کی زرعی برآمدات بہت محدود تھیں، لیکن آج ہندوستان دنیا میں زرعی برآمد کرنے والے سرفہرست 10 ممالک میں شامل ہے۔ کورونا کے دور میں بھی ہندوستان نے ریکارڈ زراعت برآمد کی، جس سے کسانوں کو فائدہ ہوا، کئی بڑے بحرانوں کے باوجود مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت نے ملک کو کبھی کھاد کی قلت کا سامنا نہیں ہونے دیا۔