نئی دہلی، 19 مارچ (یو این آئی ) دو مرتبہ کے اولمپک میڈلسٹ پہلوان سشیل کمار بلا شبہ اس سال کی ایشیائی چمپئن شپ میں نہیں اتر رہے ہیں لیکن ان کا اگلے سال ہونے والے ٹوکیو اولمپکس میں طلائی تمغہ جیتنے کا ہدف ہے ۔2008 کے بیجنگ اولپک میں کانسی اور 2012 کے لندن اولمپکس میں چاندی جیتنے والے اور اسی درمیان 2010 ورلڈ چمپئن شپ میں طلائی جیتنے والے سشیل نے گزشتہ سال ایشیائی کھیلوں میں ابتدائی دور میں باہر ہونے کے بعد کسی ٹورنامنٹ میں حصہ نہیں لیا ہے ۔
اگرچہ 2018 گولڈ کوسٹ دولت مشترکہ کھیلوں میں انہوں نے سونے کا تمغہ جیتا تھا۔سشیل نے چین میں 23 سے 28 اپریل تک ہونے والی ایشیائی کشتی چمپئن شپ کے لئے سونی پت میں ٹرایل نہیں دیا تھا جس کے بعد ان کے مستقبل کو لے کر قیاس لگائی جا رہے ہیں۔ لیکن سشیل نے ان تمام قیاس آرائی پر روک لگاتے ہوئے منگل کو یو این آئی سے خاص بات چیت میں کہا کہ ان کا مکمل دھیان اولمپکس کوالیفائنگ پر لگا ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ میری ٹریننگ دوبارہ شروع ہو گئی ہے اور میں آہستہ آہستہ ان تمام کوتاہیوں پر کام کر رہا ہوں جو پہلے تھیں ۔
جیسے ہی یہ کمیاں دور ہو جائیں گی میں کشتی کے رن میں اتر جاؤں گا۔ میری توجہ اولمپکس کوالیفائنگ پر ہے ، میرا اس سال عالمی چمپئن شپ میں بھی اترنے کا ارادہ ہے جہاں اولمپکس کے لئے زیادہ سے زیادہ کوٹہ مقام ہوتے ہیں۔ ہر پہلوان اولپک کوالیفکیشن ٹورنامنٹوں پر نزدیکی نظر رکھتا ہے اور وہ اس بات کا خیال رکھتا ہے کہ اسے کہاں اپنا مکمل زور لگانا ہے ۔74 کلوگرام کلاس کے پہلوان سشیل نے کہاکہ میرے اندر ابھی تک اولمپک طلائی کی کسک باقی ہے جسے میں ہر حال میں پورا کرنا چاہتا ہوں۔ میں نے کانسی اور چاندی کا تمغہ جیت لیا ہے اور میں طلائی کی کسک کو پورا کرنا چاہتا ہوں۔سشیل 2016 کے ریو اولمپکس کے لیے پوری طرح تیار تھے لیکن نرسمہا یادو کے ساتھ ان کا معاملہ آزمائشی کو لے کر پھنس گیا اور پھر یہ کورٹ میں چلا گیا۔ بالآخر نرسمہا واڈا کی ڈوپنگ تحقیقات میں پھنسے اور ان پر چار سال کی پابندی لگ گئی۔ اس لئے 74 کلوگرام کلاس میں ریو میں ہندستان کی کوئی نمائندگی نہیں ہو پائی۔ایشیائی چمپئن شپ کے ٹرایل میں نہ اترنے کے بارے میں پوچھنے پر سشیل نے کہاکہ میرا اصول ہے کہ جب تک میں پوری طرح تیار نہیں ہوتا ہوں اس وقت تک اکھاڑے میں نہیں اترتا ہوں۔ میں نے اپنی ٹریننگ کو تیز کیا ہے ، میں بالکل فٹ ہوں اور مجھے کوئی تکلیف نہیں ہے ۔سشیل چھترسال اسٹیڈیم اکھاڑے میں کوچ ونود، جارجیائي کوچ اور اپنے گرو ستپال کی نگرانی میں سخت ٹریننگ کر رہے ہیں۔ ان کا اگلا ٹورنامنٹ اپریل میں اٹلی میں ہو سکتا ہے ۔
المزيد من القصص
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی
کانگریس چھوڑنے والے لیڈر کا انکشاف ‘شہزادے ’ کا ارادہ رام مندر پر سپریم کورٹ کےفیصلہ کو بدلنے کا: مودی