Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

3 ماہ میں عالمی کپ ٹیم میں جگہ بنا گئے شنکر

ممبئی۔ (یو این آئی )کرکٹ میں کھلاڑی کی کارکردگی کے ساتھ ساتھ اس کی قسمت کا بھی بڑا حصہ ہوتا ہے جس کی سب سے عظیم مثال ہے تمل ناڈو کے آل راؤنڈر وجے شنکر جنہوں ہندستان کیلئے ڈیبو کرنے کے تین ماہ کے اندر ہی عالمی کپ ٹیم میں جگہ بنا لی۔28 سالہ شنکر نے گزشتہ سال 6 مارچ کو کولمبو میں ہندستان کے لیے اپنا ٹوئنٹی 20 ڈیبو کیا تھا، لیکن ان کا ون ڈے ڈیبو 2019 میں 28 جنوری کو آسٹریلیا کے خلاف میلبورن میں ہوا تھا۔

شنکر نے اب تک 9 ون ڈے میں صرف 2 وکٹ لئے ہیں اور 165 رن بنائے ہیں۔ اس کے باوجود سلیکٹرز نے ان کی آل راؤنڈ صلاحیت پر انحصار کرتے ہوئے انہیں عالمی کپ ٹیم میں جگہ دی۔تمل ناڈو کے اس کھلاڑی کا لسٹ اے میں 67 میچوں میں 45 وکٹ اور 1613 رنز کے اعداد و شمار ہے جو بہت متاثر کن نہیں کہا جا سکتا ہے ۔ لیکن یہ ان کی قسمت کہا جائے کہ اس عام کارکردگی کے باوجود وہ پہلی بار عالمی کپ کھیلنے اتریں گے ۔شنکر نے گزشتہ رنجی سیزن میں کچھ اچھی اننگز کھیلی تھیں اور 111، 82، 91 اور 103 کے اسکور بناتے ہوئے کل 577 رن بنائے تھے ۔ اس آئی پی ایل میں شنکر سنرائزرس حیدرآباد کی ٹیم کی جانب سے کھیل رہے ہیں اور انہوں نے اب تک ناقابل شکست 40، 35، 9، 16، 5، 26 اور 1 کے اسکور کئے ہیں۔ اس سیزن میں وہ اپنی ٹیم کے کیلئے کوئی وکٹ حاصل نہیں کر سکے ہیں۔شنکر کے پچھلے 9 ون ڈے میچوں کو دیکھا جائے تو انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف گھریلو سیریز کے ناگپور میں کھیلے گئے دوسرے ون ڈے میں 15 رن پر دو وکٹ لئے ۔ اس کے علاوہ وہ اپنے آٹھ ون ڈے میں کوئی بھی وکٹ حاصل نہیں کر پائے ہیں۔ انہوں نے 9 میچوں میں کل 165 رن بنائے ہیں اور ان کا سب سے زیادہ اسکور 46 رنز ہے ۔عالمی کپ ٹیم میں جگہ بنانے کیلئے شنکر نے مضبوط دعویدار امباٹي رائیڈو کو پیچھے چھوڑا جن کی بیٹنگ بہت شاندار ہے اور وہ گزشتہ عالمی کپ میں بھی ہندستانی ٹیم کا حصہ تھے ۔ رائیڈو نے اپنے کیریئر کے 55 میچوں میں 1694 رن بنائے ہیں اور ان کے اکاؤنٹ میں تین وکٹ بھی ہیں۔آئی پی ایل میں رائیڈو نے 28، ناٹ آؤٹ 21، 21 اور 57 رن جیسی اننگز کھیلی ہیں۔ رائیڈو کو آسٹریلیا کے خلاف گھریلو سیریز کے تین میچوں میں 13، 18 اور 2 کا مظاہرہ رہا تھا جبکہ اس سے پہلے نیوزی لینڈ کے دورے میں انہوں نے 47، ناٹ آؤٹ 40 اور 90 رنز جیسی شاندار اننگز کھیلی تھیں۔ رائیڈو کی بدقسمتی کہا جا سکتا ہے کہ اس کی صلاحیت دکھانے کے باوجود وہ سلیکٹرز کا اعتماد نہیں جیت سکے ۔