یوپی میں 22و اتراکھنڈ میں27 اموات،دودرجن افسران معطل، اعلیٰ سطحی جانچ کا حکم،یوگی حکومت کامہلوکین کے ورثاء کو 2-2 لاکھ معاوضہ کا اعلان
لکھنؤ/دہرہ دون/دیوبند۔اتر پردیش اور اتراکھنڈ میں زہریلی شراب پینے سے ابھی تک 49؍افراد کی موت کی خبرہے،جبکہ درجن بھرسے زائد افراد کی حالت نہایت نازک بنی ہوئی ہے۔ دونوں صوبوں میں اتنے بڑے پیمانے پر زہریلی شراب سے ہوئی اموات سے لکھنؤ اور دہرہ دون تک کھلبلی مچ گئی ہے۔
اتراکھنڈ میں ہری دوار اور اترپردیش کے سرحدی علاقے کے کئی گاؤں میں دیہی لوگوں کے زہریلے شراب پینے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 27 ہوگئی ہے جس میں سہارنپور کے رہنے والے 13 اور ہری دوار ضلع کے رہنے والے 14 لوگوں کی موت ہوگئی اور کئی دیگر کی حالت نازک ہے۔
دونوں صوبوں کے دو درجن سے زائدہ پولیس اور آبکاری افسروں اور اہلکاروں کو سسپنڈ کرکے جانچ شروع کردی گئی ہے،وہیں مرنے والوں کو دودو لاکھ روپیہ کے معاوضہ کا اعلان کیاگیاہے۔ اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے مختلف تھانوں کے مواضعات میں کل 22؍ جبکہ کشی نگر میں دو دنوں کے اندر اب تک دس لوگوںکی موت ہوگئی ہے۔
وہیں اتراکھنڈ کے روڑکی کے جھبریڑہ تھانہ کے بلو پور گاؤں میں زہریلی شراب پینے سے اب تک 12؍ افراد کی موت ہوگئی ہے۔ جبکہ ایک درجن سے زائد لوگوںکی حالت نازک بنی ہوئی ہے، جن کا مختلف اسپتالوںمیں علاج چل رہاہے۔
ضلع سہارنپور کے کوتوالی دیوبند، تھانہ ناگل اور تھانہ گاگلہیڑی علاقوں میں کل 22؍ لوگوںکی زہریلی شراب پینے سے موت ہوگئی ہے۔ جبکہ دس لوگوںکی حالت نہایت نازک بتائی گئی، اطلاع پر پولیس اعلیٰ افسران موقع پر پہنچے اور واقعات کے بابت تفصیلی معلومات حاصل کی۔ بتایا جارہاہے کہ ان تمام لوگوں کی موت شراب پینے کی وجہ سے ہوئی ہے۔
پولیس نے تمام لاشوںکو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیجا ہے،کوتوالی کے دیوبند کے تھانہ ناگل کے اماہی گاؤں میں زہریلی شراب پینے سے عمران (48) پنٹو(32)کنور پال (32)اور اروند (30)جبکہ دیوبند کوتوالی کے گاؤں ڈنکووالی کے باشندہ بجندر ولد مولہڑ (32)بلاس پور کے باشندہ رتن (62 ) کی موت ہوگئی ہے ۔
علاقہ میں میں اتنے بڑے پیمانے پر رونما ہوئے واقعات سے لکھنؤ اور دہرہ دون تک کھلبلی مچ گئی ہے۔ اتراکھنڈ سرکار نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تین افسرانسمیت 13؍ آبکاری اہلکاروںکوسسپنڈ کردیا ہے جبکہ یوپی سرکار نے بھی آبکار ی محکمہ سمیت تھانہ ناگل کے انسپکٹر اور دیگر دس پولیس افسروں کو سسپنڈ کردیاہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے پورے معاملہ کی جانچ کی ہدایت دے دی ہے۔
وہیں ڈی جی پی اترپردیش اوپی سنگھ نے تمام واقعات کے لئے لوکل پولیس کو ذمہ داربتاتے ہوئے کہاکہ تمام واقعات کی اعلیٰ سطحی جانچ کرائی جارہی ہے اور لاپرواہی برتنے والے پولیس افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میںلائی جائیگی۔ ادھر ایس ایس پی سہارنپور دنیش کمار نے موقع پر پہنچ کر واقعات کی معلومات حاصل کرتے ہوئے مرنے والوںکے لئے دو دو لاکھ روپیہ کے معاوضہ کااعلان کیاہے۔
ڈرائی ایریا ہونے کے باوجود دیوبندعلاقہ میں زبردست طریقہ سے جام اچھالا جارہاہے،جس کے سبب دس سال بعد ایک مرتبہ پھر علاقہ میں زبردست موت کی وارداتیں سامنے آئی ہیں،آپ کوبتادیں کہ دس سال قبل سال 2009ء میں بھی دیوبند علاقہ میں زہریلی شراب پینے سے بڑی تباہی ہوئی تھی، اس وقت بھی علاقہ میں تقریباً 40؍ لوگوںکی موت زہریلی شراب سے ہوگئی تھیں۔ لیکن پولیس کی ملی بھگت سے یہ دھندہ آج بھی زوروں پر ہے۔
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی