Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

ہندوستان ڈیجیٹل ٹیکنالوجی میں سرکردہ ممالک سے مقابلہ کر رہا ہے : مودی

وزیر اعظم نے پوٹاپرتھی میں سائی ہیرا گلوبل کنونشن سینٹر کا افتتاح کیا

پٹپرتھی (آندھرا پردیش)۔ (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ ہندوستان ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور 5 جی جیسے شعبوں میں دنیا کے سرکردہ ممالک سے مقابلہ کر رہا ہے ۔ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پٹپرتھی میں سائی ہیرا گلوبل کنونشن سینٹر کا افتتاح کرنے کے بعد حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا ‘‘ہندوستان ٹیکنالوجی اور معیشت میں بھی ایک رہنما ہے ۔’’انہوں نے کہا کہ ہندوستان اب دنیا کی ٹاپ 5 معیشتوں میں سے ایک بن گیا ہے جو دنیا کے تیسرے سب سے بڑے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی حمایت کرتا ہے ۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا میں ہونے والے ریئل ٹائم آن لائن لین دین کا 40 فیصد ہندوستان میں ہو رہا ہے ۔انہوں نے عقیدت مندوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ پورے پٹپرتھی ضلع کو ڈیجیٹل اکانومی کی جانب تبدیل کردیں۔ انہوں نے مشورہدیا کہ اگر سبھی مل کر اس عزم کو پورا کرتے ہیں تو سری ستھیا سائی بابا کی اگلی جینتی تک پورا ضلع ڈیجیٹل ہو جائے گا۔مسٹر مودی نے پروگرام میں موجود تمام لوگوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ شدید مصروفیات کی وجہ سے جسمانی طور پر موجود نہیں ہو سکے ۔ سری ستھیا سائی کے آشیرواد اور تحریک آج ہمارے ساتھ ہے ، انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے اور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ان کے مشن میں توسیع ہورہی ہے اور ملک کو سائی ہیرا گلوبل کنونشن سنٹر کے نام سے ایک نیا فلیگ شپ کنونشن مل رہا ہے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب کسی نئے خیال کی پیش رفت ایک قدم کے طور پر ہوتی ہے تو اس وقت یہ سب سے زیادہ موثر ہوتا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج سائیں ہیرا عالمی کنونشن مرکز کے خود کو وقف کردینے کے علاوہ سری ستیہ سائیں عالمی کونسل کے رہنماؤں کی کونسل بھی اپنے کام انجام دے رہی ہے ۔وزیراعظم نے اس تقریب کے موضوع ’عمل کرو اور تحریک دو ‘ کی تعریف کی اور اسے موثر اور فائدہ مند بتایا ۔مسٹر مودی نے سماج کے رہنماؤں کے اچھے رویہ کی اہمیت پر زور دیا کیونکہ سماج ان پر ہی عمل کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سری ستیہ سائیں کی زندگی اس کی ایک مثال ہے ۔ آج ہندوستان بھی اپنے فرائض کو ترجیح دیتے ہوئے آگے بڑھ رہا ہے ۔ آزادی کی صدی کی طرف بڑھتے ہوئے ہم نے امرت کال کوکرتویہ کا ل کا نام دیا ہے ۔ ان عزائم میں ہماری روحانی اقدار اورمستقبل کے عزائم کی رہنمائی شامل ہے ۔اس میں ترقی اور وراثت دونوں شامل ہیں ۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ جہاں روحانی اہمیت کے مقامات کی تجدید کی جارہی ہے وہیں ہندوستان ٹکنالوجی اورمعیشت میں بھی سبقت حاصل کررہا ہے ۔وزیراعظم نے زور دے کرکہا کہ ہندوستان دنیا میں پانچ سرکردہ معیشتوں میں سے ایک بن گیا ہے ۔ جو دنیا میں اسٹارٹ اپ نظام کو تیسرے نمبر سب سے زیادہ حمایت دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ڈجیٹل ٹکنالوجی اور فائیو جی شعبوںمیں دنیا میں سرکردہ ملکوں کے ساتھ مقابلہ کررہا ہے ۔ وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ دنیا کا40فیصد بروقت آن لائن لین دین ہندوستان میں انجام پارہا ہے ۔ انہوں نے عقیدت مندوں سے زور دے کر کہا کہ وہ پورے پٹا پارتھی ضلع کو ایک ڈجیٹل معیشت میں بد ل دیں ۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ اگر ہر کوئی اس عز م کو پورا کرنے کے لئے یکجا ہوجائے تو پورا ضلع سری ستیہ سائنں بابا کے اگلے یوم پیدائش تک ڈجیٹل ہوجائے گا۔ ملک میں جو یکسر تبدیلی آرہی ہے وہ ہرایک سماجی طبقے کے تعاون کا نتیجہ ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ عالمی کونسل جیسی تنظیمیں ہندوستان کے بارے میں مزیدجانکاری حاصل کرنے اور دنیا کے ساتھ وابستہ ہونے کا ایک موثر وسیلہ ہے ۔ قدیم مذہبی کتابوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سنتوں کو بہتا ہوا پانی سمجھا جاتا ہے کیونکہ وہ اپنے خیالات کبھی نہیں روکتے اوروہ اپنے رویہ سے کبھی نہیں تھکتے ۔ سنتوں کی زندگی ان کے لگاتار خیالات کی آمد اور کوششوں سے وضاحت پاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی سنت کی جائے پیدائش اس کے پیروکاروں کو طے نہیں کرتی ۔ انہو ں نے کہا کہ سبھی سنتوں نے ہندوستان میں ہزاروں سال سے ایک بھارت شریشٹھ بھار ت کے جذبے کو پرورش دی ہے ۔ اس کے باوجود کہ سری ستیہ سائیں بابا پٹاپارتھی میں پیدا ہوئے ، ان کے پیروکاردنیا بھر میں دیکھے جاسکتے ہیں اور ان کے ادروں او ر آشرموں کو ہندوستان کی ہرریاست میں رسائی حاصل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سبھی عقیدت مندوں نے زبان اورثقافت سے قطع نظر پرسانتی نیلایام کے ساتھ وابستگی اختیار کی اور یہی جذبہ ہے جو ہندوستان کو ایک دھاگے میں پروکر لافانی بنادیتا ہے ۔وزیراعظم نے ستیہ سائیں کے خدمت کی طاقت کے قول کودہرایا ۔ انہوں نے ان کے ساتھ اپنی بات چیت کے موقعے کو یاد کیا اور کہا کہ وہ ستیہ سائیں کے آشیرواد کی چھاؤں میں زندگی گزار رہے ہیں۔مسٹر مودی نے سری ستیہ سائیں کی اس خاصیت کو یاد کیا کہ وہ گہرے پیغامات بھی آسانی سے دوسرو ں تک پہنچادیتے تھے ۔انہوں نے ، ’ سب سے محبت کرو سب کی خدمت کرو‘ ‘’ سب کی مدد کرو کسی کو نقصان نہ پہنچاؤ’ ’ کم بات کرو زیاد ہ کام کرو‘ ہرتجربہ ایک سبق ہے ۔ ہرنقصان ایک فائدہ ہے جیسی لافاتی تعلیمات کو یاد کیا ۔وزیراعظم نے کہا کہ ان تعلیمات میں زندگی کی حساسیت اورفلسفہ موجود ہے ۔ وزیر اعظم نے گجرات میں زلزلے کے دوران ان کی رہنمائی اور مدد کو یاد کیا۔ جناب مودی نے سری ستیہ سائیں کی گہری ہمدردانہ دعاؤں کو یادکیا اور کہا کہ ان کے لئے انسانیت کی خدمت خدا کی خدمت ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان جیسے ملک میں مذہبی اور روحانی ادارے ہمیشہ ہی سماجی بہبود کا مرکز بن کررہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج جب ہم ترقی اور وراثت کو امرت کا ل کے عزم کے ساتھ فروغ دے رہے ہیں ،ستیہ سائیں ٹرسٹ جیسے اداروں کا اس میں ایک بڑا رول ہے ۔انہوں نے خوشی ظاہر کی کہ ستیہ سائیں ٹرسٹ کی روحانی شاخ بال وکاس جیسے پروگراموں کے ذریعہ نئی نسلوںمیں ثقافتی ہندوستان کی تشکیل کررہی ہے ۔