انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونیکیشن میں قومی نشریاتی دن کے موقع پر دو روزہ علاقائی کمیونٹی ریڈیو کانفرنس سے مرکزی وزیر کا خطاب
نئی دہلی۔ (یو این آئی) اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کمیونٹی ریڈیو کو وسائل اور مالی مدد کے بغیر قوم کی خدمت کی ایک مثال قرار دیتے ہوئے آج کہا کہ اس میڈیم نے دور دافتادہ اور دور دراز علاقوں میں تعلیم اور بیداری پھیلانے اور ان مسائل کے حل تلاش کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے جن کو میڈیا نے چھوا نہیں ہے۔ مسٹر ٹھاکر نے آج یہاں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونیکیشن میں قومی نشریاتی دن کے موقع پر منعقدہ دو روزہ علاقائی کمیونٹی ریڈیو کانفرنس (نارتھ) کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے آٹھویں اور نویں نیشنل کمیونٹی ریڈیو ایوارڈز پیش کیے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ٹھاکر نے کہا کہ کمیونٹی ریڈیو اسٹیشن وزیر اعظم نریندر مودی کے جن بھاگیداری جن آندولن کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ اسٹیشن آل انڈیا ریڈیو کی کوششوں کی تکمیل کرتے ہیں اور آفات کے دوران اپنے سامعین کو معلومات فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمیونٹی ریڈیو اسٹیشن افرادی قوت کی کمی، مالی دباؤ اور بیرونی تعاون کی کمی سمیت بہت سے چیلنجز کے باوجود اپنی خدمات فراہم کر رہے ہیں اور قوم کی خدمت کے اس جذبے پر ان کی تعریف کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں یہ ایوارڈز ان اسٹیشنوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں وہیں وہ ملک کے دور دراز علاقوں میں تعلیم، بیداری پیدا کرنے اور مسائل کے حل میں کمیونٹی ریڈیو کی اہمیت کو بھی سمجھتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ ایوارڈز دوسروں کو بھی اس میدان میں آگے بڑھنے کی ترغیب دیں گے۔
انہوں نے کمیونٹی ریڈیو سیکٹر میں کاروبار کرنے میں آسانی کے لیے حکومت کی کوششوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ حکومت نے ایسے کمیونٹی ریڈیو اسٹیشنوں کے قیام میں لگنے والے وقت کو کم کرنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی ہیں۔ جہاں پہلے لائسنس کے حصول میں کافی وقت لگتا تھا اور یہ ایک سست عمل تھا جس میں تقریباً چار سال لگتے تھے اور اس میں تیرہ طریقہ کار شامل تھے، آج اسے کم کر کے آٹھ طریقہ کار کر دیا گیا ہے اور لائسنس چھ ماہ میں حاصل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت اس وقت کو مزید کم کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔ درخواست کا عمل اب براڈکاسٹ سیوا پورٹل پر آن لائن ہے اور سرل سنچار پورٹل سے منسلک ہے۔قبل ازیں اطلاعات و نشریات کے سکریٹری اپوروا چندرا نے کہا کہ مواصلات کے شعبے نے ٹیلی ویژن، پھر انٹرنیٹ اور اب او ٹی ٹی کی شکل میں بہت سی ترقی دیکھی ہے، لیکن اس سے ریڈیو کی مقبولیت اور رسائی میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ کمیونٹی ریڈیو ایک ایسے مقام پر موجود ہے جو دوسرے پلیٹ فارمز سے اچھوتا نہیں ہے اور کنیکٹیویٹی کی ضرورت کو پورا کرتا ہے جسے جدید میڈیا پورا نہیں کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں 120 سے زائد کمیونٹی ریڈیو aسٹیشنون کا اضافہ کیا گیا ہے، جس سے وزارت کے پاس 100 سے زائد اضافی لیٹر آف انٹینٹ کے ساتھ انکی کل تعداد 450 سے زائد ہو گئی ہے۔
مسٹر اپوروا چندرا نے کہا کہ 8ویں اور 9ویں نیشنل کمیونٹی ریڈیو ایوارڈ کے فاتح ان کمیونٹی ریڈیو اسٹیشنوں کی پہچان ہیں جنہوں نے اپنے علاقے میں عوامی مفاد میں قابل ستائش کام کیا ہے۔ 9ویں نیشنل کمیونٹی ریڈیو ایوارڈز کے لیے 4 زمروں میں کل 12 ایوارڈز پیش کیے جا رہے ہیں۔ ایوارڈ یافتہ کمیونٹی ریڈیو اسٹیشن ریاستوں ہریانہ، بہار، اوڈیشہ، اتر پردیش، اتراکھنڈ، تمل ناڈو، راجستھان اور تریپورہ میں واقع ہیں۔
نیشنل کمیونٹی ریڈیو ایوارڈز میں پہلے، دوسرے اور تیسرے انعامات بالترتیب 1 لاکھ، 75 ہزار اور 50 ہزار روپے ہیں۔ ایوارڈ جیتنے والوں کی تفصیلات درج ذیل ہیں:-
موضوعاتی ایوارڈز:
پہلا انعام: ریڈیو مائنڈ ٹری، امبالا، ہریانہ؛ پروگرام کا نام: ہوپ جینے کی راہ
دوسرا انعام: ریڈیو ہیراکھنڈ، سمبل پور، اوڈیشہ؛ پروگرام کا نام: آدھار او پوشن وگیان
تیسرا انعام: گرین ریڈیو، صبور، بہار؛ پروگرام کا نام: پوشن شرنکھلا
سب سے اختراعی کمیونٹی انگیجمنٹ ایوارڈ:
پہلا انعام ریڈیو ایس ڈی، مظفر نگر، اتر پردیش؛ پروگرام کا نام: حجرہ ان بٹوین
دوسرا انعام کبیر ریڈیو، سنت کبیر نگر، اتر پردیش؛ پروگرام کا نام: سیلجی لے لے رے
تیسرا انعام: ریڈیو مائنڈ ٹری، امبالہ، ہریانہ پروگرام کا نام: بک بگس
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی