Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

Awantipora: Women console the mother of Rizwan Asad, who allegedly died in police custody in Srinagar, at his home in Awantipora area of Pulwama district, Tuesday, March 19, 2019. (PTI Photo)(PTI3_19_2019_000142B)

کشمیرمیں پولیس حراست میں نوجوان پرنسپل ہلاک

میرے بھائی کو جرم بے گناہی کی پاداش میں قتل کیا گیا: سکول پرنسپل کے بھائی کا بیان

سری نگر۔ (یو این آئی) جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے اونتی پورہ سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان پرائیویٹ سکول پرنسپل رضوان پنڈت کی جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) کی حراست میں ہلاکت کا واقعہ پیش آیا ہے۔رضوان پنڈت کا خاندان جماعت اسلامی جموں وکشمیر سے وابستہ ہے۔ 28 سالہ رضوان جنہیں تین روز قبل ریاستی پولیس نے اپنے گھر سے حراست میں لیکر سری نگر میں واقع کارگو ایس او جی کیمپ منتقل کیا تھا، کو منگل کی صبح مرا ہوا قرار دیا گیا۔اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اونتی پورہ کے سابق گیسٹ لیکچرار و پرائیویٹ سکول پرنسپل رضون کی پولیس حراست میں ہلاکت سے وادی میں شدید غم وغصے کی لہر پیدا ہوگئی ہے۔ریاستی پولیس نے رضوان کی پولیس حراست میں موت کی تصدیق کرتے ہوئے تحقیقات شروع کردی ہیں جبکہ واقعہ کی مجسٹریل انکوائری کی جارہی ہے۔

 

Awantipora: Women console the mother of Rizwan Asad, who allegedly died in police custody in Srinagar, at his home in Awantipora area of Pulwama district, Tuesday, March 19, 2019. (PTI Photo)(PTI3_19_2019_000142B)
Awantipora: Women console the mother of Rizwan Asad, who allegedly died in police custody in Srinagar, at his home in Awantipora area of Pulwama district, Tuesday, March 19, 2019. (PTI Photo)(PTI3_19_2019_000142B)
Awantipora: Youth hurls stones at security forces during a protest against the death of Rizwan Asad, who allegedly died in Police custody, in Awantipora area of Pulwama district, Tuesday, March 19, 2019. (PTI Photo)(PTI3_19_2019_000152B)

ایک رپورٹ کے مطابق قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے ضلع پلوامہ کے اونتی پورہ علاقے سے تین دن پہلے رضوان پنڈت، جو ایک پرائیویٹ سکول کا پرنسپل تھا اور سال گذشتہ اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اونتی پورہ میں کمسٹری کا گیسٹ لیکچرار تھا، کو کسی ملی ٹنسی کیس میں ملوث ہونے کی پاداش میں گرفتار کیا تھا اور وہ سری نگر میں واقع ایس او جی کے کارگو کیمپ میں بند تھا۔انہوں نے بتایا کہ رضوان اسد کی پیر اور منگل کی درمیانی رات کو موت واقع ہوئی تاہم رضوان کی موت کی وجوہات ابھی معلوم نہیں ہوئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ رضوان ایک ٹیوشن سینٹر بھی چلارہا تھا ور سال گذشتہ بھی اس کو گرفتار کیا گیا تھا اور بعد ازاں جلد ہی رہا بھی کیا گیا تھا۔دریں اثنا پولیس کے ایک ترجمان نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ رضوان پنڈت ساکن اونتی پورہ جو کسی ملی ٹنسی کیس کے سلسلے میں زیر حراست تھا کی موت واقع ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کیس کے سلسلے میں ایک مجسٹریل انکوائری ہورہی ہے اور پولیس نے الگ سطح پر بھی تحقیقات کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں تاکہ موت واقع ہونے کے وجوہات کا پتہ لگایا جاسکے۔اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اونتی پورہ نے اس واقعہ کے پیش نظر تمام امتحانات ملتوی کرنے کا اعلان کیا ہے۔واضح رہے کہ اسلامک یونیورسٹی نے منگل کے روز لئے جانے والے تمام سمسٹر امتحانات کو اچانک ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا۔ریاستی پولیس کے ایک بیان میں کہا گیا ‘دہشت گردی کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں ایک مشتبہ شخص رضوان پنڈت ساکنہ اونتی پورہ پولیس حراست میں تھا اوراسی دوران اُس کی موت واقع ہوئی ۔اس حوالے سے 176سی آر پی سی کے تحت مجسٹرئیل انکوائری جاری ہے۔ معاملے کی نسبت پولیس نے بھی اپنی اور سے تحقیقات شروع کی ہے۔ جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) کی حراست میں ہلاک ہونے والے نوجوان پرائیویٹ سکول پرنسپل رضوان پنڈت کے بھائی ذوالقرنین پنڈت کے مطابق رضوان کا کسی جنگجو تنظیم سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ‘میرے بھائی کو جرم بے گناہی کی پاداش میں قتل کیا گیا۔ذوالقرنین کے مطابق ان کا کنبہ جماعت اسلامی جموں وکشمیر کے ساتھ وابستہ ہے جو بقول ان کے کوئی جرم نہیں ہے۔انہوں نے کہا ‘پرسوں رات کو مقامی پولیس تھانے سے ایک پولیس پارٹی نے ہمارے گھر کو محاصرے میں لیکر ہمیں ایک کمرے تک محدود کیا اور رضوان کو اپنے ساتھ لے گئے۔ اگلی صبح جب ہم مقامی پولیس تھانہ پہنچے تو ہمیں بتایا گیا کہ رضوان کو سری نگر میں واقع کارگو ایس او جی کیمپ منتقل کیا گیا ہے۔ آج صبح ہمیں معلوم ہوا کہ میرے بھائی کو کارگو کیمپ میں ہلاک کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا ‘میرا بھائی بالکل بے گناہ تھا۔ اس کا کسی جنگجو تنظیم کے ساتھ دور دور کا بھی واسطہ نہیں تھا۔ میرے بھائی کو قتل کیا گیا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ رضوان کو زیر حراست قتل کیا گیا۔
اس کی تحقیقات بھی نہیں ہوگی۔ یہاں ظلم ہے۔
ذوالقرنین کے مطابق ان کا کنبہ جماعت اسلامی سے وابستہ ہے۔ ان کا کہنا تھا ‘ہمارا کنبہ جماعت اسلامی جموں وکشمیر کے ساتھ وابستہ ہے۔ جماعت اسلامی کے ساتھ وابستگی کوئی جرم نہیں ہے’۔ذوالقرنین نے کہا کہ رضوان پر چھ ماہ قبل پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا جس کو بعدازاں عدالت نے کالعدم قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا ‘چھ ماہ پہلے میرے بھائی رضوان کو ایک جھوٹے کیس میں پھنسایا گیا اور اس پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کرکے کٹھوعہ جیل میں بند کیا گیا ۔ تاہم کچھ وقت بعد عدالت نے پی ایس اے کو کالعدم قرار دیا، پھر جب ہم نے عدالت سے ضمانت منظور کرائی تو مقامی پولیس تھانے نے انہیں بلاوجہ مزید دو ہفتوں تک بند رکھا’۔انہوں نے مزید کہا ‘گذشتہ دو تین مہینے سے میرا بھائی اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی ادائیگی میں مصروف تھا۔ ان کا اونتی پورہ میں اپنا ایک ٹیوشن سنٹر تھا اور ایک پرائیویٹ اسکول میں پرنسپل کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دے رہا تھا۔ ان کا کسی جنگجو تنظیم سے کوئی واسطہ نہیں تھا۔