جموں۔ (یو ا ین آئی) جموں وکشمیر کے پہاڑی ضلع کشتواڑ میں منگل کے روز نامعلوم اسلحہ برداروں کی فائرنگ سے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے لیڈر چندرا کانت سنگھ اور ان کے ذاتی محافظ راجندر کمار جاں بحق ہوئے۔ حملہ آور مہلوک پولیس اہلکار (ذاتی محافظ) کی سروس رائفل بھی چھین کر فرار ہوگئے ہیں۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ آر ایس ایس لیڈر چندرا کانت پر جان لیوا حملے کے بعد حساس مانے جانے والے کشتواڑ، ڈوڈہ اور بھدرواہ میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ کشتواڑ اور ڈوڈہ اضلاع میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کی گئی ہیں۔انہوں نے بتایا ‘کرفیو کے نفاذ اور موبائیل انٹرنیٹ خدمات کی معطلی کا قدم احتیاطی طور پر اٹھایا گیا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ نامعلوم اسلحہ برداروں نے منگل کو دوپہر کے وقت ضلع اسپتال کشتواڑ میں آر ایس ایس لیڈر چندرا کانت سنگھ اور ان کے ذاتی محافظ پر گولیاں چلائیں۔ انہوں نے بتایا کہ حملے میں چندرا کانت سنگھ شدید طور پر زخمی ہوئے جبکہ ان کا ذاتی محافظ موقع پر ہی جاں بحق ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ شدید زخمی چندرا کانت کو ائرلفٹ کرکے میڈیکل کالج و اسپتال جموں منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔یہ کشتواڑ میں گذشتہ ساڑھے پانچ ماہ کے دوران کسی بھی سیاسی لیڈر یا کارکن پر جان لیوا حملے کا دوسرا واقعہ ہے۔آئی جی پی جموں منیش کمار سنہا نے یو این آئی کو بتایا ‘اسلحہ برداروں نے ضلع اسپتال کشتواڑ میں دو لوگوں پر گولیاں چلائیں۔ فائرنگ میں چندرا کانت زخمی جبکہ ان کا پی ایس او موقع پر ہی جاں بحق ہوا۔ انہوں نے بتایا ‘اسلحہ بردار مہلوک پی ایس او سے اس کی سروس رائفل بھی چھین کر لے گئے ہیں۔ زخمی چندرا کانت کو بہتر علاج ومعالجہ کے لئے جموں منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ جانبر نہیں ہوسکے ۔آر ایس ایس لیڈر چندر کانت سنگھ محکمہ صحت کا ملازم تھا اور ضلع اسپتال کشتواڑ میں بحیثیت میڈیکل اسسٹنٹ تعینات تھے۔ جس وقت ان پر حملہ کیا گیا وہ اس وقت اسپتال کے او پی ڈی بلاک میں ڈیوٹی دے رہے تھے۔ذرائع نے بتایا کہ چندر کانت سنگھ کو گذشتہ کچھ وقت سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ چندرا کانت اور ان کے ذاتی محافظ پر قاتلانہ حملے کے بعد درجنوں سیاسی کارکن ضلع اسپتال کشتواڑ کے باہر جمع ہوئے اور نعرے بازی شروع کردی۔ تاہم سینئر سول و پولیس عہدیداروں نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پالیا۔بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ کویندر گپتا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ چندرا کانت پر حملہ ایک بڑی سازش کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا ‘یہ حملہ ایک سازش کے تحت کیا گیا ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کو باریک بینی سے دیکھا جانا چاہیے۔ ہم اپنے کارکنوں کو اس طرح مرنے نہیں دیں گے۔ ہم انہیں فضول میں مرنے نہیں دیں گے۔ انتظامیہ کو کڑی کارروائی کرنی چاہیے ۔یہ کشتواڑ میں گذشتہ ساڑھے پانچ ماہ کے دوران اس نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے۔ قصبہ کشتواڑ میں یکم نومبر 2018 ءکو نا معلوم بندوق برداروں نے بی جے پی کے ریاستی سکریٹری انیل پریہار اور ان کے بھائی اجیت پریہار کو گولیاں مار کر ہلاک کیا تھا۔پولیس نے بھاجپا ریاستی سکریٹری اور ان کے بھائی کی ہلاکت کے اس واقعہ کی تحقیقات کے لئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی تھی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے انیل پریہار اور ان کے بھائی اجیت پریہار کے قتل کے لئے جنگجوؤں کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی