Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

کانگریس کی 7ویںفہرست جاری ،35امیدواروں کے ناموں کا اعلان

عمران پڑتاپ گڑھی مراد آباد و نسیم الدین صدیقی بجنور سے امیدوار

لکھنؤ،(یو این آئی) کانگریس نے جمعہ کی تاخیر شب اپنی ساتویں فہرست جاری کر دی۔ اس میں 35 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اتر پردیش کی دو سیٹوں پر اپنے امیدوار تبدیل کردیے ہیں۔کانگریس کمیٹی کے ریاستی صدر راج ببر اب مرادآباد کی جگہ فتح پور سیکری سے الیکشن لڑیں گے۔ ڈاکو ددوا کے بھائی کو باندہ سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔ شاعر عمران پرتاپ گڑھي کو مرادآباد سیٹ سے پارٹی امیدوار ہوں گے۔ بجنور سے نسیم الدین صدیقي کو اندرا بھاٹی کی جگہ پارٹی امیدوار بنایا گیا ہے۔خطرناک ڈاکو ددوا کے بھائی، بال کمار پٹیل مرزا سے سماجوادی پارٹی کے سابق ممبر پارلیمنٹ ہیں۔ بال کمار پٹیل جمعہ کو نئی دہلی میں کانگریس میں شامل ہوئے۔جمعہ دیر رات پارٹی کی طرف سے جاری کی گئی ساتویں فہرست میں، کانگریس نے اتر پردیش سے مزید نو امیدواروں کا اعلان کیا، جبکہ دو دیگر کو تبدیل کیا گیا۔ اب تک کانگریس نے 44 امیدواروں کا اعلان کیا ہے، جبکہ انہوں نے اتحادی اور اپوزیشن شراکت داروں کے لئے کل 80 میں سے 16 نشستیں چھوڑ دی ہیں۔سابق بی ایس پی لیڈر اور بجنور سے ایم ایل سی نسیم الدین صدیقی کو پہلے اعلان کی گئی امیدوار اندرا بھاٹی کی جگہ پارٹی کا امیدوار بنایا گیا ہے۔ اگرچہ نسیم الدین کا تعلق باندہ سے ہے، لیکن یہ ان کا پہلا لوک سبھا انتخاب ہوگا۔کانگریس کے دیگر امیدواروں میں ہاتھرس سے ترلوک رام دیواکر، آگرہ سے پريتا ہرت، بریلی سے پروین سنگھ ایرن، ہردوئی سے وریندر کمار ورما، مرادآباد سے عمران پرتاپ گڑھی اور کوشامبی سے گریش چند پاسی ہیں۔کچھ لیڈروں جیسے جتن پرساد اور دیگر کے ٹکٹ کے لئے بی جے پی کے رابطے میں رہنے کی خبروں کے سلسلے میں پارٹی میں ناراضگی پیش نظر کانگریس نے راج ببر کے مطالبے پر ان کا حلقہ تبدیل کر دیا ہے۔مرادآباد سے راج ببر کو میدان میں اتارنے کے فیصلے پر کئی لوگوں نے تنقید کی تھی۔ آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت (اے آئی ایم ایم ایم) کے صدر نوید حامد نے سوال کیا کہ مرادآباد سے پارٹی کے حلقے سے اداکار سیاستدان راج ببر کیوں گئے جبکہ کوئی بھی مسلم امیدوار آسانی سے وہاں سیٹ سے جیت سکتا ہے۔سال 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں، راج ببر نے غازی آباد سے انتخاب لڑا تھا، لیکن مرکزی وزیر وی کے سنگھ سے وہ اس سیٹ پر الیکشن ہار گئے تھے۔مسٹر راج ببر نے 1989 میں جنتا دل میں شامل ہوکر اپنے سیاسی کیرئر کا آغاز کیا تھا۔ جنتا دل کی قیادت سابق وزیر اعظم وی پی سنگھ نے کی تھی۔ بعد میں مسٹر راج ببر نے سماج وادی پارٹی (ایس پی) میں شمولیت اختیار کرلی تھی اور تین بار پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے۔ 1994 سے 1999 تک، وہ راجیہ سبھا کے رکن رہے۔ 2004 میں ان کی دوسری مدت کے لئے 14 ویں لوک سبھا انتخابات میں انہیں دوبارہ منتخب کیا گیا۔سال 2006 میں مسٹر راج ببر کو سماج وادی پارٹی سے معطل کر دیا گیا تھا، جس کے بعد وہ کانگریس میں شامل ہو گئے تھے اور 2009 میں چوتھی بار پارلیمنٹ کے رکن کے طور پر منتخب ہوئے۔ انہوں نے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو کی بیوی ڈمپل یادو ہرایا تھا۔