کھرگون۔ (ایجنسی) وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کانگریس اور اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد ‘انڈیا’ پر جم کر طنز کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی چھوڑ چکے لوگوں کی باتوں سے پارٹی کے خطرناک ارادوں کے بارے میں سننے کو مل رہا ہے اور ایسے ایک لیڈر نے انکشاف کیا ہے کہ کانگریس کے ‘شہزادے ’ کا ارادہ رام مندر پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹنے کا ہے ۔مسٹر مودی یہاں کھرگون اور کھنڈوا پارلیمانی حلقوں کے بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدواروں کی حمایت میں انتخابی جلسے سے خطاب کر رہے تھے ۔
اس دوران پارٹی کے ریاستی صدر وشنودت شرما اور ریاستی حکومت کے وزیر کیلاش وجے ورگیہ بھی اسٹیج پر موجود تھے ۔ اس پارلیمانی حلقے میں ووٹنگ 13 مئی کو ہونی ہے ۔ووٹنگ کے پہلے ھ دن صبح سویرے پہلے جلسے سے خطاب کرنے یہاں پہنچے مسٹر مودی نے کانگریس پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے پوچھا کہ انڈیا اتحاد کے لوگ کس کے لیے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ وہ اپنی اپنی وراثت بچانے اپنے بچوں کو اپنی پارٹی سونپ کر جانے کے لئے الیکشن لڑ رہے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہندوستان تاریخ کے ایک اہم موڑ پر کھڑا ہے ، اب یہ عوام پر منحصر ہے کہ ہندوستان میں ‘ووٹ جہاد’ چلے گا یا رام راجیہ۔ پاکستان میں دہشت گرد ہندوستان کے خلاف جہاد کی دھمکیاں دے رہے ہیں اور یہاں کانگریس والوں نے بھی اعلان کردیا ہے کہ مودی کے خلاف ووٹ جہاد کرو، یعنی مودی کے خلاف ایک خاص مذہب کے لوگوں کو متحد ہو کر ووٹ دینے کو کہا جارہا ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ کانگریس کس سطح پر پہنچ گئی ہے ۔ کیا آئین ‘ووٹ جہاد’ کی اجازت دیتا ہے ؟کانگریس چھوڑنے والے لوگوں کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ کانگریس کے ارادے کتنے خوفناک ہیں یہ سمجھنے کے لیے ان لوگوں کو سننا ہوگا جو 20-20 سال سے کانگریس کے کارکن اور لیڈر رہے ۔ ایسے لوگ اب مسلسل کانگریس چھوڑ رہے ہیں۔ ایسی ہی ایک خاتون نے کہاکہ جب وہ رام مندر گئی تو ان پر اتنا تشدد کیا گیا کہ انہیں کانگریس چھوڑنی پڑی۔
ایک اور شخص نے کہا کہ کانگریس پر مسلم لیگ اور ماؤنوازوں نے قبضہ کر رکھا ہے ۔ تیسرے نے ایک اور سازش کا انکشاف کیا اور کہا کہ ‘شہزادہ’ رام مندر پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹنے کا ارادہ رکھتا ہے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ ان کو لگتا ہے کہ پاکستان سے محبت ظاہر کرکے وہ اپنے ووٹ بینک کی سیاست کو مضبوط کرلیں گے ، لیکن وہ جانتے ہیں کہ ان کی (کانگریس اور اتحادیوں کے ساتھیوں ) ضمانت تب بچنا مشکل ہے ۔اس دوران انہوں نے فرضی ویڈیوز بنانے والوں کو بھی جم کر ہدف تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا والوں کی ایک پسندیدہ کہاوت ہے ، لیکن اگر وہ اس کہاوت کو بولیں گے تو فیک ویڈیا والی ‘فیکٹری’ ہے وہ اسے آدھا نکال کر ہی چلائے گی۔ اس کے ساتھ ان کا کہنا تھا کہ وہ آدھی ہی کہاوت بولیں گے ، باقی اسے عوام ہی پورا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ‘اپنا کام بنتا، اس کے ساتھ ہی لوگوں نے اسے مکمل کرتے ہوئے کہا کہ ‘بھاڑ میں جائے جنتا’.
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی