Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

پولیس حراست میں نوجوان سکول پرنسپل کی ہلاکت پر عمر، محبوبہ، فیصل اور سجاد برہم

سری نگر۔ (یواین آئی) جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے اونتی پورہ کے نوجوان سکول پرنسپل کی پولیس حراست میں ہلاکت کے واقعہ کی فوری تحقیقات کرکے ملوثین کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔پولیس حراست میں اونتی پورہ سے تعلق رکھنے والے ایک پرائیویٹ سکول پرنسپل کی موت واقع ہونے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ‘میں سمجھتا تھا کہ زیر حراست اموات اب ہمارے تاریک ماضی کا ہی حصہ ہیں، یہ معاملہ ( نوجوان کی زیر حراست موت) ناقابل قبول ہے اس کی شفاف اور فوری تحقیقات ہونی چاہئے اور اس نوجوان کے قتل میں ملوثین کو قرار واقعی سزا ملنی چاہئے۔

 

Srinagar: National Conference Vice President Omar Abdullah addresses a press conference in Srinagar, on Tuesday June 19, 2018. (PTI Photo/S. Irfan)(PTI6_19_2018_000147B)
Srinagar:Out going Jammu and Kashmir chief minister Mehbooba Mufti addressing a press conference in Srinagar,on Tuesday 19, 2018. (PTI Photo/ S. Irfan) (PTI6_19_2018_000166B)

انہوں نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ وادی میں شبانہ چھاپے، کریک ڈاؤن، بے تحاشا گرفتاریاں، زیر حراست اموات اور جمہوری حقوق کی محرومی در اصل پی ڈی پی اور بی جے پی اتحاد اور مودی حکومت کی طاقت پر مبنی پالسیوں کا شاخسانہ ہے۔اس دوران نیشنل کانفرنس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ عمر عبداللہ نے اونتی پورہ کے 28 سالہ استاد رضوان اسد پنڈت کی حراستی ہلاکت کے خلاف شدید برہمی اور رنج و الم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مرحوم کے سوگوران خصوصاً والدین کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا اور اللہ سے دعا کی کہ انہیں یہ صدمہ عظیم برداشت کرنے کے لئے ہمت عطا کرے۔بیان میں عمر عبداللہ کے حوالے سے کہا گیا ‘ایسا محسوس ہوتا تھا کہ حراستی ہلاکتیں ریاست کے سیاہ ماضی کی ایک کڑی تھی جو بیت گئی ہے لیکن موجودہ دورہ میں اس قسم کا واقعہ پیش آنا ناقابل قبول اور ناقابل برداشت ہے اور اس معاملے کی متعینہ مدت کے اندر تحقیقات کرکے ملوثین کو قرارواقعی سزای دی جانی چاہئے۔
پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر اور جنوبی زون صدر ڈاکٹر بشیر احمد ویری نے بھی نوجوان کی حراستی ہلاکت پر زبردست افسوس کا اظہار کیا ہے اور انسانی حقوق کی اس بدترین مثال میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کے ذریعے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ‘بے قصوروں کو گھروں سے پوچھ گچھ کے لئے اٹھایا جاتا ہے اور پھر انہیں جنازوں میں گھر واپس بھیج دیا جاتا ہے، مرکزی حکوت کی طاقت پر مبنی پالیساں تعلیم یافتہ نوجوانوں کو بندوق اٹھانے پر مجبور کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وطن پرستی کے جنون کے مظاہرے کے لئے کشمیر کو استعمال کرنا بند کیا جانا چاہئے کیونکہ کشمیریوں نے بے تحاشا زحمتیں برداشت کی ہیں۔ دریں اثنا پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد لون اور جموں کشمیر پیپلز مومنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر شاہ فیصل نے بھی اونتی پورہ کے نوجوان کی زیر حراست موت کی مذمت کرتے ہوئے مرتکبین کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔سجاد لون نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ کشمیر میں انسانی جانوں کی کوئی قدر نہیں رہی ہے۔
ڈاکٹر شاہ فیصل نے ٹویٹ کے ذریعے پسماندگان کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ زیر حراست اموات سے کشمیر میں امن کی فضا مزید مسموم ہوگی۔قابل ذکر ہے کہ پلوامہ کے اونتی پورہ کے ایک نوجوان کی منگل کی صبح پولیس حراست میں موت واقع ہوئی۔پولیس نے کہا کہ اس سلسلے میں مجسٹریل تحقیقات ہورہی ہیں اور پولیس نے بھی الگ سطح پر تحقیقات کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔